اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 12 مئی ۔2025 ) ماہرین نے پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیوں کی پیداوار کے آغاز کے ساتھ ہی مستقل پالیسیوں اور بہتر انفراسٹرکچر پر زور دیا ہے صنعت کے ماہرین کے ساتھ ویلتھ پاک کی حالیہ بات چیت کی روشنی میں، یہ واضح ہے کہ صنعت حکومت کی مسلسل حمایت میں دلچسپی رکھتی ہے لیکن مزید مربوط اور مستقل کارروائی کی ضرورت ہے ہائبرڈ گاڑیوں کا شعبہ سیاسی اور معاشی بے یقینی کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود احتیاط سے پھیل رہا ہے اس نمو کو سٹریٹجک ترغیبات کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی ہے جس نے افرادی قوت میں تبدیلی کی ہے، مقامی پیداوار کو تیز کیا ہے، اور ٹھوس سپلائی چینز قائم کی ہیں.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے، انڈس موٹر کمپنی کے اسسٹنٹ مینیجر شہریار الاسلام نے ان مراعات کے اثرات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہائبرڈ گاڑیوں کے شعبے کی ترقی کا انحصار حکومتی مراعات پر ہے ان کے بغیر، صارفین کے لیے قیمتیں بہت زیادہ ہوں گی مقامی پیداوار میں سرمایہ کاری نے ملازمتیں پیدا کی ہیں اور افرادی قوت کی مہارت کو تبدیل کر دیا ہے، جس سے اندرونی کمبشن انجن سے ہائبرڈ ٹیکنالوجی میں تبدیلی آئی ہے.

ماہرین نے رائے دی کہ ہائبرڈ کاریں مقامی معیشت کو ترقی دینے اور ملک کو ایندھن کی فراہمی پر کم انحصار کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قواعد بدلتے رہے، ٹیکس بڑھے، اور کوئی نیا انفراسٹرکچر نہ بنایا گیا تو یہ فوائد ضائع ہو سکتے ہیں پاکستان کا ای موبلٹی کنٹری پروفائل تیزی سے شہری کاری اور اقتصادی توسیع کے درمیان پائیدار ٹرانسپورٹ کی ملک کی بڑھتی ہوئی ضرورت کا خاکہ پیش کرتا ہے ای گاڑیوں کی تعداد 2050 تک 36 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے ٹرانسپورٹ کا شعبہ گرین ہاﺅس گیس کے اخراج اور فضائی آلودگی میں نمایاں طور پر حصہ ڈالتا ہے.

انہوں نے کہاکہ اس کے جواب میں نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی (2020-2025)کا مقصد پانچ سالوں کے اندر 100,000 الیکٹرک کاریں، 500,000 دو اور تین پہیہ گاڑیاں، اور 1,000 الیکٹرک بسیں اور ٹرک متعارف کرانا ہے اور 2040 تک 90 فیصد ای وی کی فروخت کا ہدف رکھتا ہے، اس کے باوجود کہ 20001 تک گاڑیوں کے مقابلے میں کم ای وی گاڑیوں کو اپنایا جائے گا سڑکوں پر دلچسپی بڑھ رہی ہے، خاص طور پر دو اور تین پہیوں والی مارکیٹ میں مینوفیکچرنگ اور استعمال کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس میں کمی، ڈیوٹی میں چھوٹ، اور ای وی کے لیے مخصوص زونز جیسی مراعات متعارف کرائی گئی ہیں.

سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ایک ایسوسی ایٹ ریسرچر عبادت الرحمان نے کہاکہ حکومتی پالیسیاں، بشمول ٹیکس مراعات، درآمدی ڈیوٹی میں کمی، اور سبسڈیز، ہائبرڈ گاڑیوں کو اپنانے میں سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جیواشم ایندھن کی درآمدات پر انحصار کو کم کرنا اور ماحولیاتی اور صحت عامہ کے بہتر نتائج جو طویل مدتی اقتصادی لچک میں حصہ ڈالتے ہیں تاہم چیلنجز باقی ہیں بشمول بجلی تک محدود رسائی 73فیصد ملک بھر میں درآمد شدہ الیکٹرک وہیکل اجزا پر انحصار، اور ایک نیا چارجنگ انفراسٹرکچر ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پالیسیاں چارجنگ نیٹ ورک کو وسعت دینے اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو مربوط کرنے پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہیں پاکستان نے 2030 تک 60 فیصد قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی کا ہدف رکھا ہے جس سے وسیع تر آب و ہوا کے وعدوں کے مطابق اپنے نقل و حرکت کے اہداف کو تقویت ملے گی.

انہوں نے کہاکہ مجموعی طور پر ملک اپنی ای موبلٹی منتقلی کے ابتدائی لیکن طے شدہ مرحلے پر ہے اگرچہ ہائبرڈ گاڑیاں زیادہ پائیدار اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں ماہرین نے ایک مکمل اور مستقل پالیسی فریم ورک پر زور دیا اسٹیک ہولڈرز نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ طویل مدتی منصوبہ بندی الیکٹرک گاڑیوں اور ہائبرڈ سے مطابقت رکھنے والے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعے اس شعبے کو سپورٹ کرے اور پائیدار نقل و حرکت کو حقیقی بنانے کے لیے عوامی بیداری میں اضافہ کرے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہائبرڈ گاڑیوں کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

دنیا بھر میں جاپانی ’الیکٹرک سالٹ‘ کی دھوم، متعدد اہم ایوارڈز اپنے نام کر لیے

جاپانی کمپنی ’کرن ہولڈنگز‘ نے ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جو کھانوں میں نمک کی مقدار کم کرنے کے باوجود ذائقہ برقرار رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے حملے، حکومت نے فوج تعینات کردی

’الیکٹرک سالٹ‘ نامی یہ ٹیکنالوجی ایک بیٹری سے چلنے والے کپ اور چمچ کے ذریعے زبان کے ذائقہ محسوس کرنے والے حصوں تک نمکین آئنز پہنچاتی ہے، جس سے نمک کا ذائقہ زیادہ محسوس ہوتا ہے۔

یہ آلات خاص طور پر سوپ اور سالن جیسے نم دار کھانوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ کمپنی کے مطابق اس منصوبے کی تیاری میں 6 سال لگے، اور اسے مئی 2024 میں متعارف کرایا گیا۔

’الیکٹرک سالٹ‘ کو 2025 لاس ویگاس انوویشن ایوارڈز میں ’ڈیجیٹل ہیلتھ‘ اور ’ایج ٹیک‘ کیٹیگریز میں اعزازات ملے۔

کرن ہولڈنگز آئندہ سال جاپان سے باہر اس کی فروخت شروع کرے گی اور 2030 تک ایک ملین صارفین تک پہنچنے کا ہدف رکھتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی کم سوڈیم استعمال کرنے والوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرک سالٹ جاپان کرن ہولڈنگز

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کیلیے پالیسیوں میں استحکام ناگزیر ہوگیا
  • پاکستان میں مقبول لگژری گاڑیاں: ویگو سے فورچونر تک، کون سی بہتر انتخاب؟
  • پاکستان میں چلنے والی چند لگژری گاڑیوں میں کیا خصوصیات ہیں؟
  • ملک میں گوگل کروم بک مینوفیکچرنگ کا آغاز ہوچکا ‘شزا فاطمہ
  • پاکستان اور جرمنی کے درمیان مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کا آغاز
  • ترسیلات زر بڑھنے کے ساتھ تجارتی خسارے میں بھی اضافہ،  ماہرین کا انتباہ
  • لندن میں سعودی فضائی کمپنی کی ورلڈ ٹریول مارکیٹ میں شرکت
  • افغانستان کی زبانی یقین دہانیاں تحریری معاہدہ بن جائیں تو بہتر ہوگا: وزیرِ دفاع
  • دنیا بھر میں جاپانی ’الیکٹرک سالٹ‘ کی دھوم، متعدد اہم ایوارڈز اپنے نام کر لیے
  • افغان طالبان سے مذاکرات؛ پاکستان نے ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات فراہم کر دیے