اے این ایف کی بڑی کارروائیاں،کروڑوں کی منشیات برآمد،14گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
انسداد منشیات فورس نے 9 مختلف کارروائیوں میں 14 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،ان کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 16 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کی گئی۔اے این ایف نے تعلیمی اداروں میں منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت کے خلاف بھی خصوصی کارروائیاں کیں، اور ایک بڑے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا۔ ڈی ایچ اے کراچی(چھوٹا بخاری)میں 2 موٹر سائیکل سوار ملزمان سے 1 کلو آئس برآمد کی گئی۔لاہور میں سرائے عالمگیر، منڈی بہائوالدین روڈ پر یونیورسٹی کے قریب 3 ملزمان سے 12 کلو گرام چرس برآمد ہوئی، جو گاڑی میں مہارت سے چھپائی گئی تھی۔گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ تعلیمی اداروں کے طلبا کو منشیات فروخت کر رہے تھے۔کاک پل ایکسپریس وے اسلام آباد کے قریب 4 ملزمان سے 12 کلو چرس برآمد کی گئی۔آر سی ڈی روڈ حب میں مسافر بس سے 10.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: برآمد کی گئی کے قریب
پڑھیں:
ملک میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ، انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں ، علی امین گنڈاپور
(ویب ڈیسک )وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، عوامی نمائندوں کو بلاوجہ نا اہل کرکے ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔
ایک بیان میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران ملک بھر میں ہم سے مینڈیٹ چوری کیا گیا، فارم 47 کی مانگے تانگے کی حکومت ہم پر مسلط کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ رجیم چینج سے حکومت گرانے کے بعد پی ٹی آئی حالتِ جنگ میں ہے ، انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں، مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کادورہ امریکا،اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں
علی امین نے کہا کہ سابق حکومتوں کی کرپشن کو ہمارے خلاف ہتھیار بنایا جا رہا ہے، کوہستان اسکینڈل صوبے کا نہیں بلکہ وفاق کا معاملہ ہے مگر الزام ہم پر ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 17 ماہ میں صوبے نے 250 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل کر کے تاریخ رقم کی ، ہمیں قرضوں میں ڈوبا ہوا اور تنخواہوں کے لالے پڑے صوبے کا چارج ملا، صوبے کو مالی تباہی سے نکال کر کامیابی کی طرف گامزن کر دیا۔
صبح سویرے شہر میں بارش سے موسم خوشگوار،رواں ہفتے مزید بارشوں کی پیشگوئی
علی امین کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا خاتمہ اور عوام کا اعتماد بحال کرنا سب سے بڑی ترجیح ہے، جرگوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، عوام کی رائے فیصلہ کن ہو گی۔