پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ نریندر مودی اس وقت انتقام کی آگ میں جل رہا ہوگا، آپ نے الرٹ رہنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے عمران خان سے جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ مودی پاکستان سے سخت نفرت کرتا ہے، اور کسی بھی وقت پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاک فضائیہ کی جانب سے بھارتی فضائیہ کو پہنچائے گئے نقصان کی تفصیلات سامنے آگئیں

واضح رہے کہ آج عمران خان کی تینوں بہنوں نے اڈیالہ جیل میں بھائی سے ملاقات کی، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو بھی کی۔

علیمہ خان نے کہاکہ ہم نے عمران خان کو پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بتایا کہ قوم کس قدر جذبے سے سرشار تھی اور کوئی خوف نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کا کہنا تھا کہ جنگ میں فوری جواب دینا بہت اہم ہوتا ہے۔

علیمہ خان نے کہاکہ ہم نے عمران خان کو بتایا کہ فوج کے ساتھ عوام نے بھی بھارت کو بھرپور جواب دیا ہے، اور سوشل میڈیا وار میں بھی پاکستان نے فتح حاصل کی ہے، جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اب بھارت پاکستان پر معاشی حملہ کر سکتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران لوگوں کی سپورٹ بہت اہم ہوتی ہے، ہم نے لوگوں کو انصاف مہیا کرنا ہے۔

علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان کا کہنا ہے کہ جب بھارت سے مذاکرات ہوں گے تو مودی کے سامنے کون بولے گا۔

بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کے مطابق عمران خان نے کہاکہ جنید اکبر کو ساری توجہ پارٹی کی تنظیم سازی پر دینی چاہیے، اگر وہ ساتھ میں پی اے سی کی چیئرمین شپ بھی چلا سکتے ہیں تو بے شک عہدہ اپنے پاس ہی رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں ہمارے والد کو سزائے موت کی دھمکیاں مل رہی ہیں، رہائی کیلئے ٹرمپ سے اپیل کریں گے، عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو

علیمہ خان نے کہاکہ ہم نے جب کہاکہ اس وقت آپ کو جیل سے باہر ہونا چاہیے تھا، تاہم انہوں نے اس پر کوئی بات نہیں کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بانی پی ٹی آئی پاک بھارت جنگ جیل سے پیغام علیمہ خان عمران خان مودی سرکار وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی پاک بھارت جنگ جیل سے پیغام علیمہ خان مودی سرکار وی نیوز علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان کا کہنا پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

اجتماع عام ملت کی بیداری کا عزم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251112-03-4

 

مولانا محمد عمر

جماعت ِ اسلامی پاکستان کا کل پاکستان اجتماعِ عام 21 تا 23 نومبر مینارِ پاکستان لاہور میں منعقد ہو رہا ہے۔ یہ اجتماع نہ صرف ایک سیاسی یا تنظیمی سرگرمی ہے بلکہ ایک فکری، تربیتی اور نظریاتی تحریک کا تسلسل ہے۔ مقصد یہ ہے کہ قوم کو اس کے اصل نظریہ، اسلام کے عادلانہ نظام، اور اتحاد و یکجہتی کی راہ پر واپس لایا جائے۔ یہ اجتماع دراصل ملت ِ اسلامیہ کو درپیش فکری، اخلاقی اور معاشرتی چیلنجز کے مقابلے میں بیداری اور اتحاد پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ امت کو انتشار سے نکال کر وحدتِ ملت کی طرف بلانے کا پیغام اس اجتماع کا بنیادی محرک ہے۔ جماعت ِ اسلامی کا مؤقف ہے کہ قومی ترقی صرف اس وقت ممکن ہے جب معاشرہ ایمان، عدل اور اخلاق کی بنیادوں پر استوار ہو۔

پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا۔ جماعت ِ اسلامی اس مقصد کی تجدید کرتے ہوئے قرآن و سنت کی بالادستی پر مبنی ایک منصفانہ اور صالح نظامِ زندگی کے قیام کی جدوجہد کر رہی ہے۔ اجتماعِ عام کے ذریعے اسلامی نظام کے خدوخال عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے تاکہ لوگ اسلام کو مکمل ضابطہ ٔ حیات کے طور پر سمجھ سکیں۔ اس اجتماع کا ایک نمایاں مقصد سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کے افکار سے عوام کو روشناس کرانا ہے۔ مودودیؒ کی فکر کا محور یہی ہے کہ دین محض عبادات یا ذاتی نیکی تک محدود نہیں بلکہ معاشرت، معیشت اور سیاست کے ہر شعبے پر محیط ہے۔ جماعت ِ اسلامی اسی فکر کو عملی جدوجہد میں ڈھالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اجتماع میں ملک کے سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل کا حل اسلامی اصولوں کی روشنی میں پیش کیا جائے گا۔ رہنماؤں کے مطابق ملک میں بدعنوانی، ناانصافی اور بے روزگاری جیسے مسائل کا مستقل حل صرف اس وقت ممکن ہے جب نظامِ حکومت قرآن و سنت کی بنیادوں پر قائم ہو۔ یہ اجتماع اصلاحِ معاشرہ اور کردار سازی کی تحریک بھی ہے۔ نوجوانوں، طلبہ، علما اور خواتین کو اس پیغام سے روشناس کرانا کہ تبدیلی صرف اخلاقی و روحانی تربیت سے ممکن ہے۔ جماعت ِ اسلامی صالح قیادت کی تیاری کو قومی بقا کا ضامن سمجھتی ہے۔ اس اجتماع کا ایک نمایاں پہلو تمام مکاتب ِ فکر اور مذہبی اقلیتوں کو دعوتِ شمولیت دینا ہے۔ جماعت ِ اسلامی نے ہمیشہ ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کا پیغام دیا ہے۔ یہی رویہ ایک پرامن اور مستحکم پاکستان کی ضمانت بن سکتا ہے۔

علاوہ ازیں، اجتماعِ عام میں ملک کے روشن مستقبل کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے اجتماعی جدوجہد اور اصولی قیادت ناگزیر ہے۔ اجتماع کے ذریعے عوام میں دعوتِ دین، خدمت ِ خلق اور سماجی شعور بیدار کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ہر شہری اپنی ذمے داری پہچانے اور ملک کی تعمیر میں کردار ادا کرے۔ آخر میں یہ کہنا بجا ہوگا کہ جماعت ِ اسلامی کا یہ اجتماع دراصل ایک اصلاحی اور فکری تحریک کی تجدید ہے۔ یہ امید، ایمان اور عمل کا پیغام ہے۔ ایک ایسے پاکستان کے لیے جو عدل، دیانت اور امن کی بنیاد پر ایک حقیقی اسلامی ریاست بن سکے۔

مولانا محمد عمر

متعلقہ مضامین

  • مودی نواز اینکر ارنب گوسوامی کا مسلمانوں کے خلاف زہریلا بیان، کشمیری رہنماؤں پر نفرت انگیز الزامات
  • کیا پاک افغان ایک اور لڑائی ناگزیر ہے، بھارت افغانستان تزویراتی الحاق کیا رنگ دکھائے گا؟
  • علیمہ خان کا دھرنا ، 8 کارکنان پہلے گرفتار، پھر رہا
  • ہندوتوا کی آگ میں جلتا بھارت سیکولر ازم کا جنازہ
  • اجتماع عام ملت کی بیداری کا عزم
  • اجتماع عام نظام ظلم کے خاتمے کا پیغام ثابت ہوگا، منعم ظفر
  • ترقی کےلیے امن اورسلامتی ناگزیرہے،وزیراعظم
  • بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے تاریخی ہوگا، ٹرمپ کا اعلان
  • نشانہ بازی میں مہارت فوجی تربیت کا بنیادی ہدف رہنا چاہیے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • ہندوتوا کی آگ اور بھارت کا مستقبل