امیر جماعت اسلامی کراچی نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم، پانی چوروں کے خلاف کارروائی اور کے فور منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنائے، بصورت دیگر عوام کا اشتعال اور بے چینی سنگین صورتحال اختیار کر سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شہر میں جاری پانی کے سنگین بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی نااہلی اور بے حسی کو اس بحران کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ منعم ظفر خان  نے کہا کہ شدید گرمی کے موسم میں کراچی کے شہری پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں لیکن حکمران طبقہ اس سنگین انسانی بحران پر محض زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھنے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر 2005ء میں سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دور میں شروع کیا گیا کے فور منصوبہ وقت پر مکمل کر لیا جاتا تو آج شہر اس بدترین صورتحال سے دوچار نہ ہوتا۔ منعم ظفر خان نے مرتضیٰ وہاب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف میئر ہیں بلکہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیئرمین بھی ہیں، اس کے باوجود ان کی کارکردگی صفر ہے، شہر کی مرکزی پانی سپلائی لائن گزشتہ چند ماہ میں کئی مرتبہ ٹوٹ چکی ہے، جس کی وجہ سے اکثر آدھے شہر کو پانی کی فراہمی بند کر دی جاتی ہے، اور یوں ٹینکر مافیا کو کھلی چھوٹ مل جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واٹر ہائیڈرنٹس پر ٹینکرز کو پانی سے بھرا جاتا ہے جبکہ عوام کے گھروں کے نلکوں میں پانی نہیں آتا، ایسے حالات میں شہریوں میں اشتعال اور غصہ فطری ہے۔ شہری ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا ہیں، مظاہرے اور احتجاج بھی کر رہے ہیں، لیکن حکمران طبقہ ان کی فریاد سننے کو تیار نہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نےکہا کہ کراچی کو اس کے حصے کا پانی بھی پورا فراہم نہیں کیا جا رہا اور جو فراہم ہوتا ہے وہ بھی سرکاری سرپرستی میں چلنے والی ٹینکر مافیا اور پانی چوروں کی ملی بھگت کی نذر ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گزشتہ 17 سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے، صوبے کا مکمل بجٹ اس کے ہاتھ میں ہے اور شہری اداروں پر بھی قبضہ ہے، پھر بھی آج تک پانی کا بنیادی مسئلہ حل نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کئی بار کے فور منصوبے کے سنگ بنیاد رکھے گئے، لیکن اب تک یہ منصوبہ مکمل کیوں نہیں ہوا؟ منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم، پانی چوروں کے خلاف کارروائی اور کے فور منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنائے، بصورت دیگر عوام کا اشتعال اور بے چینی سنگین صورتحال اختیار کر سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں پانی پانی کی کے فور کہا کہ

پڑھیں:

نیپا چورنگی واقعہ اداروں کی بدترین غفلت اور بے حسی ہے، علامہ مبشر حسن

اپنے بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس شہر پر نااہل اور جعلی میئر مسلط کر دیا گیا ہے، جس کو بچانے کی ناکام کوششیں کی جاری ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے رہنما علامہ مبشر حسن نے کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب کمسن ابراہیم کی مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے کے المناک واقعہ پر غم و غصے کا اظہار کرتےہوئے اسے متعلقہ اداروں کو بدترین غفلت اور بے حسی قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں علامہ مبشر حسن نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں بی آر ٹی ریڈ لائن اور نجی اسٹور کو ذمہ دار قرار دیئے جانا اپنی نااہلی کو چھپانے کی مذموم کوشش ہے، شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کے بغیر کسی ایک منصوبے یا ادارے پر ڈال دینا سندھ حکومت کی بددیانتی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے اصل ذمہ داری کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دینا ضروری ہے، واقعے کو کسی منصوبے یا اسٹور سے جوڑ کر قیمتی انسانی جان کے ضیاع سے بری الذمہ نہیں ہوا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مین ہول پر ڈھکن لگانا کس ادارے کی براہ راست ذمہ داری بنتی تھی، ایک پُرہجوم علاقے میں حفاظتی اقدامات کیوں نظر انداز کیے گئے، کیا متعلقہ افسران کی عارضی معطلی غمزدہ والدین کو ملنے والے اس گہرے زخم کا مرہم بن سکتا ہے؟ یہ سنگین واقعہ غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اور سسٹم کی ناکامی پر دلالت کرتا ہے۔

علامہ مبشر حسن نے کہا کہ بیشتر حادثات پر من پسند اور خود ساختہ رپورٹس کو حکومتی دستاویزات میں شامل کرکے سانحات کی وجوہات کو ختم کر دیا جاتا ہے، جس سے متاثرہ افراد کو انصاف نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں جن نکات کا حوالہ دیا گیا ہے وہ حقیقت کے برعکس ہیں سندھ حکومت کی نااہلی اور عدم توجہی شہر کے موجودہ مسائل کی بنیادی وجہ ہے، حکومت کی جانب سے اس شہر پر نااہل اور جعلی میئر مسلط کر دیا گیا ہے، جس کو بچانے کی ناکام کوششیں کی جاری ہیں۔ علامہ مبشر حسن نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کسی آزاد کمیٹی یا جوڈیشل انکوائری کے ذریعے کرائی جائے، تاکہ ذمہ داران کا درست، شفاف اور غیر سیاسی تعین ہو سکے اور مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کیلئے مستقل حکمتِ عملی وضع کی جا سکے، شہری مسائل کے مستقل حل کیلئے ہنگامی اقدامات اور شفاف حکمت عملی اختیار کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • نیپا چورنگی واقعہ اداروں کی بدترین غفلت اور بے حسی ہے، علامہ مبشر حسن
  • ملزم میں ہر چیز کا ہوتا ہوں، مجرم نہیں ہوتا، میئر کراچی
  • پانی کو ترستے کراچی کے عوام
  • میئر کراچی نے نیپا چورنگی واقعے پر معافی مانگ لی، ناکامی کا بھی اعتراف
  • میں بچے کے گھر والوں سے معافی مانگتا ہوں، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب
  • کراچی کے مسائل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے، منعم ظفر
  • کراچی اسٹرٹیجک ڈویلپمنٹ پلان 2020 پر ابتک عمل درآمد کیوں نہیں ہوا، حکومت سے جواب طلب
  • کراچی کے مسائل کے ذمے دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے: منعم ظفر
  • پیپلز پارٹی قبضہ مافیا ‘ سندھ حکومت کرپشن ‘ نا اہلی و لوٹ مار کا بدترین شاہکار بن چکی ‘حافظ نعیم الرحمن
  • بچہ سیوریج لائن نہیں برساتی نالے میں گر ا ، میئر کراچی کی انوکھی منطق