کراچی کے مسائل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے باوجود اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، ٹاؤن کو جو پیسے ملتے ہیں وہ تنخواہوں کے پیسے ملتے ہیں، ٹاؤن کو ڈیولپمنٹ کا ایک پیسہ صوبائی حکومت یا کے ایم سی نے نہیں دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ کراچی کے مسائل کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہیں مسلط کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے وسائل سے 30 ہزار مین ہول کے کور بنائے اور لگائے ہیں۔ منعم ظفر کا کہنا ہے کہ 15 گھنٹے بعد بچے کی لاش ملی، لوگوں سے پیسے جمع کر کے شاول لائے، کنٹریکٹر سے شاول کرائے پر لائے، ڈیزل کے لیے پیسے جمع کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب سمیت تمام افسران کو فون کیا، کوئی رات کو نہیں آیا، ٹاؤن چیئرمین کی کوئی ذمے داری نہیں بنتی، مگر ہمارے چیئرمین موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا کوئی منصوبہ وقت پر نہیں بنتا، دنیا میں کوئی منصوبہ شروع ہوتا ہے تو متبادل راستہ بنایا جاتا ہے، شہر میں کہیں پارکنگ دستیاب ہی نہیں، بڑے بڑے پلازے بن جاتے ہیں، پارکنگ نہیں ہوتی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ سٹی کونسل میں مین ہول میں بچے کے گرنے کے واقعے کے خلاف مشترکہ قرارداد لا رہے تھے، اسے بلڈوز کیا گیا۔ منعم ظفر نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے باوجود اختیارات منتقل نہیں کیے گئے، ٹاؤن کو جو پیسے ملتے ہیں وہ تنخواہوں کے پیسے ملتے ہیں، ٹاؤن کو ڈیولپمنٹ کا ایک پیسہ صوبائی حکومت یا کے ایم سی نے نہیں دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیسے ملتے ہیں نے کہا کہ ٹاؤن کو
پڑھیں:
کراچی کے عوام کے مسائل کچھ کم کرنے کی کوشش کریں گے، گورنر سندھ
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے گورنر نے گورنر ہاؤس میں بلا رنگ و نسل کی تفریق کے ساتھ تعلیمی ادارہ قائم کیا ہوا ہے جہاں نوجوانوں کو جدید طرز کی تعلیم دی جارہی ہے اور میں نے گورنر ہاؤس میں پاکستانی پرچم اٹھا کر جئے مہاجر کا نعرہ لگایا، اس ملک میں ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے اور اسکے ثمرات کراچی اور ملیر کےعوام تک ضرور پہنچیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفاق سے لڑ کر 40 ارب روپے کا پیکج کراچی کے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے لیا اور ان پیسوں سے کراچی کے عوام کے مسائل کچھ کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کراچی میں ایک کے بعد ایک نئی جامعات کراچی میں لا رہے ہیں، میں چیئرمین خالد مقبول صدیقی اور سید مصطفٰی کمال سے گزارش کرونگا کہ ملیر اور سرجانی میں نئی یونیورسٹی اور نئے ہسپتال ملیر اور سرجانی میں کھولے جائیں تاکہ یہاں کے عوام تعلیمی اور صحت کے شعبے کے حوالے سے فائدہ اٹھا سکیں، ایم کیو ایم پاکستان کے گورنر نے گورنر ہاؤس میں بلا رنگ و نسل کی تفریق کے ساتھ تعلیمی ادارہ قائم کیا ہوا ہے جہاں نوجوانوں کو جدید طرز کی تعلیم دی جارہی ہے اور میں نے گورنر ہاؤس میں پاکستانی پرچم اٹھا کر جئے مہاجر کا نعرہ لگایا، اس ملک میں ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے اور اسکے ثمرات کراچی اور ملیر کے عوام تک ضرور پہنچیں گے۔