کانز فلم فیسٹیول میں عریاں لباس پہننے پر پابندی عائدکر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کانز فلم فیسٹیول نے رواں سال اپنی ریڈ کارپٹ پالیسی میں واضح تبدیلیاں کرتے ہوئے مکمل برہنگی اور غیر معمولی حد تک پُرآرائش یا بڑے سائز کے ملبوسات پر پابندی لگا دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام 2022 میں ایک مظاہرہ کرنے والی خاتون کے ٹاپ لیس ہونے اور حالیہ گرامی ایوارڈز میں بیانکا سنسوری کے عریاں لباس پہننے جیسے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
فیسٹیول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کا مقصد لباس پر مکمل پابندی لگانا نہیں بلکہ تقریب کے اصولوں اور فرانسیسی قوانین کے مطابق مکمل برہنگی کو روکنا ہے۔اس کے ساتھ ہی فیسٹیول نے وضاحت کی ہے کہ ایسے افراد کو ریڈ کارپٹ پر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جن کے لباس کے لباس زیادہ پھولے ہوئے اور بڑے ہوں جس سے دیگر مہمانوں کی آمدورفت میں رکاوٹ ہو یا سنیما ہال میں بیٹھنے کے انتظامات کو متاثر کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برسوں میں کانز فیسٹیول اپنے لباس سے متعلق سخت ضوابط کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے ہائی ہیلز کی لازمی شرط پر۔ حالیہ برسوں میں کم ہیل والے سینڈلز پہنے کی اجازت ملی ہے، مگر اسنیکرز تاحال ممنوع ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
انڈیا کے ساتھ حالیہ لڑائی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا.وزیرخزانہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ انڈیا کے ساتھ حالیہ لڑائی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا برطانوی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انڈیا کے ساتھ حالیہ فوجی کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا اور اس کے نتیجے میں کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں پڑے گی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں ممکنہ طور پر ”شارٹ آرڈر“ میں پیش رفت کی امید ہے اور یہ کہ پاکستان امریکہ سے اعلیٰ قسم کی کپاس، سویا بین درآمد کر سکے گا.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ سے ہائیڈرو کاربن سمیت دیگر اشیا کی درآمد پر بھی غور کر رہا ہے خیال رہے کہ امریکہ نے پاکستانی مصنوعات کی درآمد پر 29 فیصد ٹیرف عائد کر دیا تھا تاہم اپریل میں اس پر عملدرآمد 90 روز کے لیے موخر کر دیا گیا تھا امریکہ کے ساتھ پاکستان کا تجارتی سرپلس تقریباً تین ارب ڈالرز ہے جسے ٹرمپ انتظامیہ کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے. پیر کے روز وائٹ ہاﺅس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع کے حل میں کلیدی کردار ادا کیا تھاان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا ہم آپ لوگوں کے ساتھ بہت تجارت کریں گے آئیے لڑائی کو روکتے ہیں اگر آپ اسے روکیں گے تو ہم تجارت کریں گے ورنہ ہم آپ سے کوئی تجارت نہیں کریں گے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ لوگوں نے تجارت اس طرح استعمال نہیں کی جیسے میں نے کی ہے ہم انڈیا اور پاکستان کے ساتھ بہت تجارت کریں گے ہم انڈیا سے تجارت اور ٹیرف پر مذاکرات کر رہے ہیں جلد ہم پاکستان سے بھی مذاکرات کریں گے. دوسری جانب پاکستانی پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و تجارت نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت 5.53 ارب ڈالرز رہی پارلیمانی سیکرٹری کے مطابق اس عرصے کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات 4.34 ارب ڈالرز رہی جبکہ امریکہ سے 1.19 ارب ڈالرز کی مصنوعات درآمد کی گئیں.