کانز فلم فیسٹیول میں عریاں لباس پہننے پر پابندی عائدکر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کانز فلم فیسٹیول نے رواں سال اپنی ریڈ کارپٹ پالیسی میں واضح تبدیلیاں کرتے ہوئے مکمل برہنگی اور غیر معمولی حد تک پُرآرائش یا بڑے سائز کے ملبوسات پر پابندی لگا دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام 2022 میں ایک مظاہرہ کرنے والی خاتون کے ٹاپ لیس ہونے اور حالیہ گرامی ایوارڈز میں بیانکا سنسوری کے عریاں لباس پہننے جیسے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔
فیسٹیول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان ہدایات کا مقصد لباس پر مکمل پابندی لگانا نہیں بلکہ تقریب کے اصولوں اور فرانسیسی قوانین کے مطابق مکمل برہنگی کو روکنا ہے۔اس کے ساتھ ہی فیسٹیول نے وضاحت کی ہے کہ ایسے افراد کو ریڈ کارپٹ پر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جن کے لباس کے لباس زیادہ پھولے ہوئے اور بڑے ہوں جس سے دیگر مہمانوں کی آمدورفت میں رکاوٹ ہو یا سنیما ہال میں بیٹھنے کے انتظامات کو متاثر کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برسوں میں کانز فیسٹیول اپنے لباس سے متعلق سخت ضوابط کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے ہائی ہیلز کی لازمی شرط پر۔ حالیہ برسوں میں کم ہیل والے سینڈلز پہنے کی اجازت ملی ہے، مگر اسنیکرز تاحال ممنوع ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
شندور پولو فیسٹیول کس نے شروع کروایا تھا؟
شندور میں سنہ 1981 میں پہلی بار پولو مقابلہ شہزادہ سکندر ملک نے شروع کروایا تھا۔
شہزادہ سکندر ملک کہتے ہیں کہ شروع میں اس حوالے سے انہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا اور خطوط لکھ کر گلگت بلتستان کے ٹیموں کو بلانا پڑتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چترال: شندور پولو فیسٹیول کا رنگا رنگا آغاز، پیراگلائیڈرز کا شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ
یہ کھیل روایتی کھیل کیسے بنا اور کھیلا کیسے جاتا ہے؟ تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چترال شندور پولو فیسٹیول شہزادہ سکندر ملک