لاہور میں پکڑا جانیوالا ڈرون کس ملک کا تھا، پتہ چل گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اس ڈرون کا نام ’’وار میٹ فائیو پوائنٹ زیرو‘‘ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ حملوں میں استعمال کیا جانیوالا ڈرون ہے، جو اپنے ساتھ 5 کلوگرام تک دھماکہ خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس حملہ آور ڈرون کا استعمال وسیع پیمانے پر اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں گزشتہ روز بھارت سے آنیوالے ڈرون کا سسٹم جام کرکے اسے نیچے اتار لیا گیا تھا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ ڈرون پولینڈ کا تیار کردہ ہے، اور اس ڈرون کا نام ’’وار میٹ فائیو پوائنٹ زیرو‘‘ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ حملوں میں استعمال کیا جانیوالا ڈرون ہے، جو اپنے ساتھ 5 کلوگرام تک دھماکہ خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس حملہ آور ڈرون کا استعمال وسیع پیمانے پر اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے کیا جاتا ہے، بشمول کمانڈ پوسٹس، طیارہ شکن میزائل پوزیشنز اور دیگر اہم اہداف اس کے ذریعے نشانہ بنائے جا سکتے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے اس ڈرون کو کامیابی سے جیم کرنا اور اُتار لینا، افواج پاکستان کی ٹیکنالوجی میں بھارت پر برتری کی واضح دلیل ہے۔ فرانسیسی رافیل طیارے، روسی دفاعی نظام ایس 400 اور روس کا ہی سخوئی ان اسلحہ ساز ممالک کی طرح پولینڈ بھی اب اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے، جن کا بنایا گیا ڈرون افواج پاکستان نے کامیابی سے جیم کرکے اتار لیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی ذرائع کے مطابق ڈرون کا
پڑھیں:
لاہور ایئرپورٹ کے قریب ڈرون گرنے کی اطلاع، یہ کہاں سے آیا تھا؟
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک سرویلینس ڈرون گرنے کی اطلاع نے سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق ڈرون میں کوئی دھماکہ خیز مواد موجود نہیں تھا اور اس کے گرنے سے کسی قسم کا دھماکہ یا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم واقعہ نے حساس اداروں کو متحرک کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈرون جدید سرویلینس ٹیکنالوجی سے لیس تھا، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے سرحد پار سے آپریٹ کیا جا رہا تھا۔
اس سے قبل بھی جمعرات کی صبح پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اسی علاقے میں ایک انڈین ڈرون مار گرایا تھا، جو مبینہ طور پر حساس تنصیبات کی نگرانی کر رہا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس ڈرون میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا اور جب سیکیورٹی نظام نے اسے نشانہ بنایا تو اس کے گرنے کے دوران زور دار دھماکہ ہوا۔ خوش قسمتی سے اس واقعے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
ماہرین کی ٹیمیں ڈرون کے ملبے کا تکنیکی و فارنزک تجزیہ کر رہی ہیں تاکہ اس کی نوعیت، ساخت اور ممکنہ مشن کا تعین کیا جا سکے۔
یاد رہے پاکستان اور انڈیا کہ درمیان چند روز پہلے ہی سیز فائر ہوچکا ہے مگر یہ ڈوران والی خبر نے سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بار پھر سے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
مزیدپڑھیں:وزیراعلیٰ نےسبزی کی دکان پر خاتون کو گلے لگالیا،عوام میں گھل مل گئیں