اسلام آباد: آ رٹیفیشل انٹیلیجنس کا ارتقاء نہ صرف مختلف صنعتوں کو متاثر کر رہا ہے بلکہ اس نے سائبر جرائم پیشہ افراد کی حکمت عملی کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔

ایک تشویشناک رجحان سائبر حملوں کو بڑھانے، ان کو بہتر بنانے، مخصوص افراد کو نشانہ بنانے، اور ان حملوں کو پہچاننا تقریباً ناممکن بنانے کے لیے اے آئی کا استعمال ہے۔ کیسپرسکی کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، پچھلے 12 مہینوں میں اداروں پر کیے گئے سائبر حملوں کی تعداد میں تقریباً نصف (49 فیصد) اضافہ ہوا ہے۔ سب سے زیادہ عام خطرہ فشنگ حملوں سے آیا۔

اس سے پہلے، فشنگ حملوں کا انحصار ہزاروں لوگوں کو بھیجے جانے والے عام بڑے پیغام پر ہوتا تھا، اس امید پر کہ وصول کنندگان میں سے کوئی ایک اس حملے کا نشانہ بن جائے گا۔ آ رٹیفیشل انٹیلیجنس نے اسے بڑی تعداد میں انتہائی ذاتی نوعیت کی فشنگ ای میلز کی اسکرپٹنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا، جاب بورڈز، اور کمپنیوں کی ویب سائٹس پر عوامی طور پر دستیاب معلومات کا استعمال کرتے ہوئے، یہ اے آئی سے چلنے والے ٹولز کسی فرد کے کردار، دلچسپیوں اور مواصلات کے انداز کے مطابق ای میلز بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک سی ایف او کو ایک جعلی ای میل موصول ہو سکتی ہے جو کمپنی کے حالیہ واقعات کے درست حوالہ جات سمیت ان کے سی ای او کے پیغامات کی ٹون اور فارمیٹنگ کی عکاسی کرتی ہے۔

آ رٹیفیشل انٹیلیجنس نے فشنگ ہتھیاروں میں ڈیپ فیکس بھی متعارف کرایا ہے۔ جعلی لیکن انتہائی درست آڈیو اور ویڈیو پیغامات تخلیق کرنے کے لیے سائبر جرائم پیشہ افراد کی طرف سے ان کا تیزی سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، جنہیں وہ ایسے ایگزیکٹوز کی آواز اور ظاہری شکل کی عکاسی کرنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے جن کی وہ نقالی کرنا چاہتے ہیں۔ جیسے جیسے ڈیپ فیک ٹیکنالوجی آگے بڑھ رہی ہے، توقع ہے کہ ایسے حملے زیادہ کثرت سے ہوتے جائیں گے اور ان کا پتہ لگانا مشکل ہو جائے گا۔

آ رٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والے فشنگ حملوں کے خلاف دفاع کے لیے، کیسپرسکی اداروں کو ایک فعال اور کثیر پرت والا طریقہ اختیار کرنے کی تجویز کرتا ہے جو جامع سائبر سیکیورٹی پر زور دیتا ہے۔ ملازمین کے لیے باقاعدہ، تازہ ترین آ رٹیفیشل انٹیلیجنس پر مرکوز سائبرسیکیوریٹی تربیت بہت اہم ہے، جو انہیں فشنگ اور دیگر بدنیتی پر مبنی ہتھکنڈوں کی علامات کی نشاندہی کرنے میں مدد کرتی ہے۔ کیسپرسکی آٹو میٹڈ سکیورٹی پلیٹ فارم ایسی تربیت میں مدد کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، کاروباری اداروں کو مضبوط حفاظتی ٹولز، جیسے کیسپرسکی نیکسٹ اور کیسپرسکی سکیورٹی فار میل سرور کو لاگو کرنا چاہیے، جو ای میلز میں غیر معمولی تحریری پیٹرن یا مشکوک میٹا ڈیٹا جیسی بے ضابطگیوں کا پتہ لگانے کے قابل ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: آ رٹیفیشل انٹیلیجنس کے لیے

پڑھیں:

چین میں شہری نے جِم کی 300 سالہ ممبرشپ حاصل کرلی

چین میں ایک شہری نے جِم کی 300 سالہ ممبرشپ حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ غیر معمولی ڈیل چین کے صوبہ سیچوان میں ایک فٹنس کلب نے پیش کی جس میں 300 سال تک جِم کی سہولت استعمال کرنے کا وعدہ کیا گیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس ممبرشپ کی قیمت عام سالانہ فیس کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے لیکن خریدار کا کہنا ہے کہ وہ اسے اپنی اگلی نسلوں کو منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ماہرین نے اس آفر کو ایک مارکیٹنگ اسٹنٹ قرار دیا ہے کیونکہ عملی طور پر کوئی بھی اتنی طویل مدت تک ذاتی طور پر فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔

تاہم قانونی طور پر اگر جِم اتنا عرصہ قائم رہا تو یہ ممبرشپ اس کے وارثین استعمال کر سکیں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر صارفین نے جِم کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ یہ جِم تو خود شاید 300 دن بھی نہ چلے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور امریکہ کا دہشتگردی میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے نمٹنے پر اتفاق
  • محفوظ ڈیجیٹل پاکستان کے لیے تعاون اور جدت کا فروغ جاری رکھیں گے، چیئرمین پی ٹی اے
  • کیا وٹامن سپلیمنٹس صحت مند زندگی کے لیے واقعی ضروری ہیں؟
  • آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، شزہ فاطمہ خواجہ
  • کیفے پر حملوں کے بعد کپل شرما کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی
  • امریکا نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا
  • پاکستان کی پہلی نیشنل آرٹیفیشل انٹیلیجنس پالیسی منظور، 2030 تک 30 لاکھ نوکریاں پیدا کرنے کا ہدف
  • چین میں شہری نے جِم کی 300 سالہ ممبرشپ حاصل کرلی
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مشہور فٹبالر سلیمان عبید سمیت 662 کھلاڑی شہید
  • کراچی، منگھوپیر میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، کالعدم تنظیم کے دو تربیت یافتہ دہشت گرد گرفتار