سکھر اور خیرپور کی پولیس نے دریائی (کچے) کے علاقے میں جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف بڑا آپریشن کرتے ہوئے اغواکاروں سے 12 مغوی افراد کو بازیاب کرالیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ آپریشن 12 مئی کو سکھر کے کچے کے علاقے باگڑجی میں شروع ہوا اور 13 مئی تک جاری رہا۔ کارروائی کے دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، ڈاکوؤں نے بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی، جن میں 12.

7 ایم ایم مشین گنیں، جی تھری رائفلیں، سب مشین گنیں (ایس ایم جیز)، دستی بم اور راکٹ لانچر شامل تھے۔

اس کے باوجود پولیس اہل کاروں نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجرموں کے متعدد ٹھکانے تباہ کیے اور کئی اہم ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ آپریشن کے علاقے کا مشکل جغرافیہ بھی ایک بڑا چیلنج تھا۔ ڈاکوؤں نے بکتر بند گاڑیوں (اے پی سیز) کی نقل و حرکت روکنے کے لیے گڑھے کھود رکھے تھے جبکہ گھنا جنگل پولیس کی پیش قدمی میں رکاوٹ بنا ہوا تھا تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے بھرپور قوت کے ساتھ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آپریشن کی وسعت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں بھاری نفری اور جدید سامان استعمال کیا گیا۔ پانچ بکتر بند گاڑیاں (اے پی سیز) شامل کی گئیں جن میں دو آئی جی پول سے، دو گھوٹکی  اور ایک سکھر سے فراہم کی گئی۔ فضائی نگرانی کے لیے ڈرونز بھی استعمال کیے گئے تاکہ زمینی کارروائی کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کی جا سکے۔ یہ آپریشن ایس ایس پی سکھر اظہر خان اور ایس ایس پی خیرپور حسن سردار کی قیادت میں کیا گیا، 100 سے زائد پولیس اہلکار شامل تھے جن میں چھ ایس ایچ اوز اور دو ڈی ایس پیز بھی شامل تھے۔

کارروائی کے دوران بدنام زمانہ ڈاکو رجب جتوئی کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے اگرچہ رجب جتوئی فرار ہو گیا لیکن اس کا مرکزی اڈہ مکمل طور پر نذرِ آتش ہو گیا۔ کارروائی میں چھ ڈاکو زخمی ہوئے جن میں کشمیر جتوئی کا کزن سلامو جتوئی، تیغانی گینگ کا ایک رکن (شناخت زیرِ تصدیق) اور رحیمو پھلپوٹو گینگ و جتوئی گینگ کے چار دیگر نامعلوم افراد شامل ہیں۔ آپریشن کے دوران 12 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا جن میں نو کا تعلق خیرپور اور تین کا سکھر سے تھا۔ 

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، یہ مربوط آپریشنز کچے کے ان علاقوں میں ریاستی رٹ کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہیں جو طویل عرصے سے ڈاکوؤں کے محفوظ ٹھکانے سمجھے جاتے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق علاقے سے جرائم پیشہ نیٹ ورکس کے مکمل خاتمے کے لیے آپریشن کے مزید مراحل کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی پر اتفاق کیاہے، شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف مل کر کارروائی پر اتفاق کیاہے، امریکہ نے پاکستان کی دہشت گرد گروہوں کو قابو میں رکھنے کی کامیابیوں کو سراہا ہے، بھارت کھلے عام بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر کے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔

بدھ کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ’’ایکس ‘‘پر پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی مذاکرات ہوئے، دونوں ممالک نے کلیدی نکات پر انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا،مشترکہ اعلامیے میں پہلی بار کالعدم بی ایل اے، داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان کا ذکر کیا گیا، امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی مشترکہ اعلامیے میں کالعدم بی ایل اے کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا تھا،یہ اقدام پاک امریکہ سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی تعاون میں اضافے کا مظہر ہے، امریکہ نے بھارت کے 22 اپریل پہلگام حملے میں پاکستان ملوث ہونے کے الزامات کو تسلیم نہیں کیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی دہشت گرد گروہوں کو قابو میں رکھنے کی کامیابیوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی موقف سے واضح ہوا کہ واشنگٹن پاکستان کو خطے میں مسئلہ نہیں بلکہ حل سمجھتا ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں دہشت گردی کی ہر شکل اور صورت کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، یہ اعلامیہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے ایک دن بعد جاری ہوا، یہ پیش رفت پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دی گئی۔

شیری رحمان نے کہا کہ بھارت کھلے عام بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر کے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جعفر ایکسپریس اور خضدار سکول بس حملے میں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر تعزیت کی۔ شیری رحمان نے کہا کہ دونوں وفود نے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا، دونوں ممالک نے ابھرتی ٹیکنالوجیز کے دہشت گردانہ استعمال کو روکنے کی ضرورت پر اتفاق کیا، پاکستان اور امریکہ نے اقوام متحدہ سمیت کثیرالجہتی فورمز میں قریبی تعاون کے عزم کو دہرایا۔

انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت سے پاک امریکہ انسداد دہشت گردی تعلقات میں نئی جان آئی ہے، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی دوروں اور ملاقاتوں میں اضافہ ہوا ہے، ۔ شیری رحمان نے کہا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے حالیہ دنوں میں اعلیٰ ترین سطح پر اہم ملاقاتیں کی ہیں، پاکستان نے امریکی انٹیلی جنس پر عمل کرتے ہوئے کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کیا، اس تعاون پر صدر ٹرمپ نے اپنے سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں پاکستان کی کھلے عام تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی پر اتفاق کیاہے، شیری رحمان
  • ایلون مسک کا ایپل کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
  • زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
  • باجوڑ میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا،یہاں خوارج اوردہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر صوبائی حکومت اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے کارروائی ہو رہی ہے، وزیرمملکت برائے داخلہ
  • سی ڈی اے کا غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹس پر ایکشن، اب تک کہاں کہاں کاروائی ہوچکی ہے؟
  • مری میں 12 سے 14 اگست تک 3 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی
  • مری میں 12 سے 14 اگست تک دفعہ 144 نافذ
  • کراچی میں آرام باغ پولیس کا ماوا آپریشن، لاہور سے آئے تاجر کو گرفتار کر لیا گیا
  • مری میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
  • نیتن یاہو کے منصوبے کے خلاف اسرائیل میں بھی احتجاج، ایک لاکھ سے زائد افراد کا مظاہرہ