پاک ڈونرز کی جانب سے کویت میں 30ویں بلڈ ڈونیشن ڈرائیو کامیابی سے انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کویت سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2025ء) پاک ڈونرز نے، سنٹرل بلڈ بینک جابریہ کے تعاون سے، اپنا 30واں بلڈ ڈونیشن ڈرائیو جمعہ، 8 اگست 2025 کو کامیابی کے ساتھ منعقد کیا جس میں 180 سے زائد ڈونرز نے خون عطیہ کرنے کے لیے رجسٹریشن کی۔ شرکاء میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد کے ساتھ ساتھ مختلف دیگر قومیتوں کے ڈونرز بھی شامل تھے، جس نے انسانیت کی خدمت کے لیے سرحدوں سے ماورا جذبے کو اجاگر کیا۔
پاک ڈونرز ٹیم نے تمام پاکستانی معزز شخصیات، مہمانوں اور ڈونرز کو خوش آمدید کہا۔ "دن کے ہیروز" – یعنی ڈونرز – کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کیا گیا جن کی قربانیاں بے شمار زندگیاں بچاتی ہیں۔ پاک ڈونرز کی خواتین وِنگ نے کیمپ کی کامیابی میں اہم اور فعال کردار ادا کیا۔ اس موقع کو مزید وقار بخشنے کے لیے گرین ہینڈ انوائرنمنٹل ٹیم اور پاکستان ویمن فورم (PWF) کے خواتین وفد نے کیمپ کا دورہ کیا اور رضاکارانہ خون عطیہ کرنے کے اس عظیم مقصد کے فروغ میں پاک ڈونرز کی کاوشوں کو سراہا۔(جاری ہے)
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاک ڈونرز
پڑھیں:
حیدرآباد،بریسٹ کینسر آگاہی مہم کی اختتامی تقریب کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-2-15
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جامعہ سندھ کے شیخ ایاز آڈیٹوریم میں ”بریسٹ کینسر آگاہی مہم ” کی پر وقار اختتامی تقریب منعقد ہوئی۔ یہ تقریب محض ایک رسمی اختتام نہیں بلکہ امید، شعور اور اس اجتماعی عزم کا مظہر تھی کہ اس موذی مرض کے خلاف جنگ علم، ہمت اور بروقت تشخیص سے لڑی جائے گی۔یہ کامیاب مہم، جو سندھ کے درجنوں اسکولوں اور کالجوں میں چلائی گئی، ڈیپارٹمنٹ آف فزیالوجی (ایم ایل ٹی)، پبلک ہیلتھ (ڈی پی ٹی) اور انوویٹو لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ کونسل (آئی ایل ایم سی) کے مثالی اشتراک کا نتیجہ تھی۔ اس مہم کی بنیاد پروفیسر فرزانہ گل بلوچ کی انتھک علمی و تحقیقی کاوشوں پر رکھی گئی، جسے آئی ایل ایم سی کی بانی اقرا کنول کی بصیرت انگیز قیادت نے ایک وسیع اور موثر تحریک میں بدل دیا۔تقریب کی صدارت پرو وائس چانسلر جامعہ سندھ ٹھٹھہ کیمپس اور شعبہ جینڈر اسٹڈیز کی پروفیسر، پروفیسر ڈاکٹر مصباح بی بی قریشی، نے کی۔ مہمانانِ خصوصی میں بانی آئی ایل ایم سی محترمہ اقرا کنول اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) جامشورو، ڈاکٹر پی۔آئی۔آر منظور احمد چانڈیو شامل تھے۔مہم کے منتظمِ اعلی اور چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف فزیالوجی، ڈاکٹر ذوالفقار لغاری، نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے مہم کی کامیابی کو طلبہ و طالبات کی محنت اور جذبے کا نتیجہ قرار دیا۔تقریب کا سب سے اہم اور معلوماتی پہلو ماہرِ امراضِ نسواں (گائناکالوجسٹ) ڈاکٹر شفا پریہار کی بصیرت افروز پریزنٹیشن تھی۔ انہوں نے بریسٹ کینسر کی ابتدائی علامات، خود تشخیص کی اہمیت اور معاشرتی ہچکچاہٹ کو توڑ کر بروقت طبی امداد حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ٹھوس حقائق بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ ابتدائی تشخیص سے علاج کی کامیابی فیصد سے زائد ہے۔اس علمی سیشن کو اس وقت جذباتی گہرائی ملی جب بریسٹ کینسر سے صحت یاب ہونے والی ایک طالبہ نے اسٹیج پر آکر اپنی جدوجہد کی متاثر کن کہانی سنائی۔ اس نے بتایا کہ کس طرح بروقت تشخیص اور مضبوط قوتِ ارادی نے اسے اس مرض کو شکست دینے میں مدد دی، اور یہ پیغام دیا کہ ”کینسر اختتام نہیں بلکہ نئے آغاز کی علامت ہے۔”اس مہم کی کامیابی اور تقریب کی رونق میں دیگر معزز شرکا کا بھی کلیدی کردار رہا، جن میں مس ماروی عطار، مس شانزیہ ابڑو، ڈاکٹر محمد رضا پنہور، ڈاکٹر ندیم جلال، اور لالہ سہیل پٹھان شامل تھے۔ ان کی موجودگی نے مہم کے منتظمین اور شرکا کے حوصلوں کو مزید تقویت بخشی۔