پاکستان کے ہاتھوں چینی ساختہ طیاروں سے بھارت کی پٹائی کے بعد امریکی ایئر فورس چیف نے نیکسٹ جنریشن ایئر ڈامیننس (NGAD) کے فائٹر جیٹ ایف-47 کے 29-2025 کے درمیان بیڑے میں شامل ہونے کا عندیہ دے دیا۔

سماجی رابطے کےپلیٹ فارم ایکس پر سربراہ امریکی ایئر فورس جنرل ڈیوڈ ایلون کی جانب سے شیئر کی گئی انفو گرافکس میں فورتھ، ففتھ اور اگلی جنریشن کے لڑاکا طیاروں کا موازنہ کیا گیا اور کچھ بنیادی خصوصیات کی تصدیق کی گئی۔

Our @usairforce will continue to be the world’s best example of speed, agility, and lethality.

Modernization means fielding a collection of assets that provide unique dilemmas for adversaries—matching capabilities to threats—while keeping us on the right side of the cost curve. pic.twitter.com/vqjxCdBYid

— General David Allvin (@OfficialCSAF) May 13, 2025

پوسٹ کے مطابق اس لڑاکا طیارے کا کامبیٹ ریڈیئس (بیس سے اڑ کر آپریشن انجام دینے کے بعد بغیر ری فیولنگ بیس واپس آنا) 1000 ناٹیکل مائلز سے زیادہ کا ہے۔ جو کہ فورتھ جینریشن کے ایف-15 ای (ایکس) اور ایف-16 اور ففتھ جنریشن کے ایف-22 اور ایف-35 اے سے بہت زیادہ ہے۔

(تصویر: سربراہ امریکی ایئر فورس جنرل ڈیوڈ ایلون)

کامبیٹ ریڈیئس کی یہ خصوصیت اس طیارے کو جنرل ڈائنامکس کے ایف-111 کے درجے میں ڈالتی ہے جو کہ ایک فائٹر بمبار اور ریڈار جیمر طیارہ تھا جس کو امریکی ایئر فورس قریب 30 برس قبل ریٹائرڈ کر چکی ہے۔ تاہم، کچھ ایسی خصوصیات ہیں جو اس کو ایف-111 سے علیحدہ کرتا ہے۔

جنرل ڈیوڈ ایلون کی پوسٹ کے مطابق ایف-47 میں ایف-22 سے بہتر اسٹیلتھ فیچر ’اسٹیلتھ++‘ ہوگا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی ایئر فورس

پڑھیں:

بھارتی ایئرچیف کو پاکستانی طیارے گرانے کادعویٰ مہنگاپڑگیا

بھارت کے معروف دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے بھارتی ایئر چیف کے حالیہ بیان کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی طیارے گرانے کے دعوے کے کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
ایک انٹرویو میں اظہار خیال کرتے ہوئے ساہنی کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیان میں جس قسم کے دعوے کیے گئے، وہ بھارتی فضائیہ کی باضابطہ پریس ریلیز  میں شامل ہی نہیں تھے۔ ان کے مطابق اگر بھارت نے واقعی پاکستانی ایف-16 طیارے فضا میں یا ایئر بیس پر تباہ کیے ہوتے، تو یہ ممکن نہیں کہ دنیا کو تین ماہ تک اس کی خبر ہی نہ ہو پاتی۔
  ثبوت کہاں ہیں؟
ساہنی نے سوال اٹھایا کہ اگر پاکستانی طیارے واقعی تباہ کیے گئے، تو یہ طیارے کون سے تھے؟ اور ان کی تباہی کے کوئی ماہرانہ یا سیٹلائٹ شواہداب تک کیوں پیش نہیں کیے گئے؟ ان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے واقعے کو عالمی سطح پر چھپانا ممکن نہیں، خاص طور پر ایسے دور میں جب سیٹلائٹ اور اوپن سورس انٹیلی جنس (OSINT) ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
   بھارتی ایئرچیف کا دعویٰ اور تنازعہ 
واضح رہے کہ بھارتی ایئر چیف نے 9 اگست کو ایک تقریب میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے خلاف حالیہ جنگ میں بھارت نے 6 پاکستانی طیارے تباہ کیے، جن میں 5 لڑاکا طیارے بھی شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی ایئر بیسز پر کارروائی کرتے ہوئے وہاں کھڑے طیاروں کو نشانہ بنایا۔
تاہم یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا جب جنگ کے اختتام کو تین ماہ گزر چکے ہیں اور اس دوران نہ تو بھارت کی جانب سے کوئی قابلِ اعتماد ثبوت سامنے آیا ہے اور نہ ہی عالمی سطح پر اس کی تصدیق ہوئی ہے۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی ہٹ دھرمی پر امریکی وزیر خزانہ برہم، تجارتی مذاکرات خطرے میں پڑ گئے
  • امریکی سفارت کاری سے پاک-بھارت کشیدگی کا خاتمہ، ’فخر کا لمحہ‘ قرار
  • امریکا میں ایئرپورٹ پر دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے؛ خوفناک آگ بھڑ اُٹھی
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورۂ امریکا پر وائٹ ہاؤس میں پذیرائی، بھارت ناخوش ، فنانشل ٹائمز
  • ٹرمپ کا ٹیکنالوجی چپس پر نرم رویہ، چین کے لیے راہیں کھلنے لگیں
  • یہ پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا نتیجہ ہے
  • امریکا نے بی ایل اے، مجید بریگیڈ کو کالعدم تنظیم قرار دے دیا
  • بھارتی ایئرچیف کو پاکستانی طیارے گرانے کادعویٰ مہنگاپڑگیا
  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش: ایئر انڈیا کا امریکا کے لیے فضائی سروس معطل کرنے کا اعلان
  •  فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دوسرا دورۂ امریکا تعلقات میں بہتری کی علامت ،بلوم برگ