کراچی:

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کمرشل سرگرمیوں کی اجازت کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے تحریری جواب سندھ ہائیکورٹ میں جمع کروا دیا گیا۔

ہائیکورٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ 13 مارچ 2025 کا نوٹیفکیشن واپس لے رہے ہیں، جس پر عدالت نے جماعت اسلامی و دیگر کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹا دیں۔

جماعت اسلامی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ اور 9 ٹاؤن چیئرمین نے درخواست دائر کی تھیں، جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے جس کے ذریعے رفاعی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے لیکن رفاعی پلاٹ اصل مقاصد کے علاوہ استعمال نہیں ہوسکتا۔

درخواستوں میں موقف تھا کہ صحت کی فراہمی کو رفاعی پلاٹ کے استعمال کی تعریف سے نکال دیا گیا ہے۔ رہائشی پلاٹ کو تعلیمی یا صحت کی فراہمی ، تفریحی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ترمیم کے ذریعے زمین کی منتقلی کے خلاف عوامی اعتراض کا آپشن ختم کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی بلڈنگ اور ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز 2002 میں کی گئی حالیہ ترامیم کو منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ نوٹیفکیشن کے تحت کی گئی ترامیم کے دوبارہ جائزے کے بعد کیا گیا ہے۔

ایس بی سی اے کی جانب سے جاری کردہ تازہ نوٹیفکیشن کے مطابق، ترامیم کو فوری طور پر کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ اتھارٹی نے یہ اقدام سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس 1979 کی شق 21 اے اور دیگر متعلقہ اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے کیا ہے۔

نوٹیفکیشن ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے، محمد اسحاق کھوڑو کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے دیا گیا گیا ہے

پڑھیں:

ثقافتی ورثے سے چھیڑ چھاڑ یا اس میں تبدیلی کی اجازت ہر گز نہ دی جائے، وزیر داخلہ سندھ

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہا ہے کہ ثقافتی ورثے سے چھیڑ چھاڑ یا اس میں تبدیلی کی اجازت ہر گز نہ دی جائے۔

ضیا لنجار اور وزیر ثقافت ذوالفقار علی شاہ کی مشترکہ صدارت میں اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ثقافت خیر محمد نے سندھ ثقافتی ورثے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ متعلقہ تھانے و پولیس ثقافتی ورثے سے متعلق مکتوب پر فوری ایکشن لیں۔ لوک ورثہ، سندھ دھرتی کی تہذیب و ثقافت کی پہچان ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس ثقافتی ورثے اور ان میں شامل قدیم عمارتوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ دھرتی کی تہذیب، لوک ورثے اور ثقافت کم و بیش 5 ہزار سال پرانی ہے، بہت جلد اس سلسلے میں قانون سازی بھی کی جائے گی۔

وزیر ثقافت و سیاحت نے کہا کہ قدیم عمارتوں کے تحفظ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا، سندھ پولیس کے ساتھ مل کر لوک ورثے کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت تجارت کی جانب سے  برآمدی کنٹرول لسٹ کے بارے میں صحافیوں سے بات چیت
  • ایس بی سی اے نے کراچی میں رہائشی پلاٹس پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت واپس لے لی
  • ثقافتی ورثے سے چھیڑ چھاڑ یا اس میں تبدیلی کی اجازت ہر گز نہ دی جائے، وزیر داخلہ سندھ
  • سندھ بلڈنگ ، کرپٹ افسران کی سوسائٹیز پر بھی رالیں ٹپکنا شروع
  • زمین کے بدلے پلاٹ لینے والوں پر ڈیویلپمنٹ چارجز لاگو نہیں ہوں گے، سی ڈی اے بورڈ کا فیصلہ، نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا
  • کراچی؛ سفاک بیٹوں نے گاؤں واپس جانے کا بولنے پر والد کو قتل کر دیا
  • سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا ، معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں، صدر عالمی بینک
  • ننھا اعزازی کیپٹن: پاک فوج نے کراچی کے رہائشی بچے کی خواہش پوری کردی
  • خلاف ضابطہ تعمیرات کے انہدام کے دعوے جھوٹے نکلے