سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید—فائل فوٹو

سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے کہا ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا سیز فائر ناپائیدار رہے گا۔

غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیز فائر ایک جراتمندانہ فیصلہ تھا، یہ آسان فیصلہ نہیں تھا، دونوں جانب کی سیاسی قیادت نے عالمی دباؤ میں سیز فائر قبول کیا، یہ مختصر لیکن وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا فوجی تصادم تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید کا کہنا تھا کہ 3 ہزار کلومیٹر کی حدود میں میزائل اور گولا باری ہوئی، گلگت بلتستان سمیت ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، سیز فائر کے 24 سے 36 گھنٹوں میں دونوں افواج نے مؤثر جنگ بندی نافذ کی۔

71 کی جنگ کا بدلہ لے لیا، امن اور جنگ دونوں کیلئے تیار ہیں، وزیراعظم، آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کی فرنٹ لائن پسرور چھاؤنی کا دورہ

سیالکوٹوزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہندوستان کو.

..

انہوں نے کہا کہ 78 سال میں کئی سیز فائر ہوئے لیکن مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے پائیدار امن نہ ہو سکا، اقوام متحدہ نے 1948ء میں کشمیر کو بین الاقوامی تنازع تسلیم کیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ بھارت نے غلط دعویٰ کیا کہ اس نے دہشت گرد کیمپس کو نشانہ بنایا، بھارت نے اصل میں مساجد اور عام شہریوں کے گھر تباہ کیے، بھارت کی بمباری سے معصوم بچوں کے ساتھ خواتین بھی شہید ہوئیں۔

سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی اور ثبوت کی صورت میں تعاون کا کہا، بھارت نے ابھی تک ثبوت نہ پاکستان کو، نہ کسی بین الاقوامی ادارے کو دیے۔ بھارت نے پٹھان کوٹ، اڑی، ممبئی حملوں پر بھی بہانے کیے اور شفاف تحقیقات نہیں کیں۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل سیز فائر بھارت نے

پڑھیں:

پاک بھارت سیز فائر ،سابق چیف آف جنرل اسٹاف نےاہم حقائق سے پردہ اٹھادیا

پاک فوج کے سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید کا کہنا ہے کہ دونوں جانب کی سیاسی قیادت نے عالمی دباؤ میں سیزفائرکو قبول کیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے آر ٹی کو انٹر ویو میں حقائق سے پردہ اٹھایا اور کہا سیزفائر جراتمندانہ فیصلہ تھا، دونوں جانب کی سیاسی قیادت نے عالمی دباؤ میں سیزفائرکو قبول کیا۔

سابق چیف آف جنرل اسٹاف کا کہنا تھا کہ یہ مختصر لیکن وسیع پیمانے پرپھیلا ہوا فوجی تصادم تھا، 3ہزار کلومیٹر کی حدودمیں میزائل اور گولہ باری ہوئی، جی بی سمیت ایل اوسی اوربین الاقوامی سرحدپر فائرنگ کاتبادلہ ہوا، سیزفائر کے24 سے 36گھنٹےمیں دونوں افواج نےجنگ بندی نافذ کی۔انھوں نے بتایا کہ کئی سیزفائرہوئے لیکن مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کےباعث پائیدار امن ممکن نہ ہو سکا، اقوام متحدہ نے1948میں کشمیر کوبین الاقوامی تنازع تسلیم کیا، جب تک مسئلہ حل نہیں ہوتاسیزفائر ناپائیدار رہے گا۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید کا کہنا تھا کہ بھارت نےغلط دعویٰ کیا کہ دہشت گرد کیمپس کو نشانہ بنایا، بھارت نے اصل میں مساجد اور عام شہریوں کے گھر تباہ کیے، بھارت کی بمباری سے معصوم بچوں کیساتھ خواتین بھی شہید ہوئیں۔انھوں نے کہا کہ معرکہ بُنیان مرصوص نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو ناگزیر ثابت کردیا، بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستانی مسلح افواج نے اپنے دفاع میں دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور پاکستانی مسلح افواج کے اپنے دفاع میں کارگر جواب نے بھارت کو سیز فائر پر مجبور کردیا۔

سابق چیف آف جنرل اسٹاف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نےپہلگام واقعےکی مذمت کی،ثبوت کی صورت میں تعاون کی پیشکش کی لیکن بھارت نےاب تک ثبوت نہ پاکستان کونہ ہی کسی بین الاقوامی ادارے کو فراہم کیا، تفتیش جاری ہےتو بین الاقوامی قانون کہاں اجازت دیتا کہ بغیر نتیجےحملے کیے جائیں؟ بھارت غلط کہتا ہے کہ دہشت گرد اڈے نشانہ بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت سیز فائر ،سابق چیف آف جنرل اسٹاف نےاہم حقائق سے پردہ اٹھادیا
  • معرکہ بنیان مرصوص نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو ناگزیر ثابت کر دیا، لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید
  • جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا، مشعال ملک 
  • وزیراعظم کا سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے رابطہ، مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
  • وزیراعظم کا سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ٹیلیفونک رابطہ، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا, مشعال ملک
  • جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا: مشعال ملک
  • مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں ، پاکستانی سفیر
  • دیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل کا یہ اہم وقت ہے، مشعال ملک