امریکی پابندیاں متعصبانہ ، اقدامات تجارتی اداروں کیلئے ٹیکنالوجی تک رسائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں:اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی 19کمپنیوں پر پابندی عائد کی اور ان کمپنیوں پرپاکستان کے سٹریٹجک پروگرام سے تعلق کا الزام تھا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اسحاق ڈار نے وقفہ سوالات کے دوان تحریری جواب میں کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے تجارتی پابندیاں عائد کی ہیں، پاکستان نے ان کمپنیوں کے سٹریٹجک پروگرام سے منسلک ہونے کی تردید کی جبکہ ماضی میں بھی اس طرح کے الزامات لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اقدامات تجارت اورتجارتی اداروں کے لئے ٹیکنالوجی تک رسائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں، امریکہ کے ایسے متعصبانہ اقدامات اور محرکات سیاسی ہیں۔
اسحاق ڈار کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے مجموعی طور پر 80 کمپنیوں پر پابندی لگائی، ان کمپنیوں میں پاکستان کے علاوہ چین، یواے ای اورجنوبی افریقہ کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
او آئی سی ممالک فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت میں آواز بلند کریں: تہران میں ڈاکٹر آصف محمود جاہ کا خطاب
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
اچھے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی ساتھ دیا جائے: اسحاق ڈار
—فائل فوٹووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکی حملے کے بعد قیاس آرائیاں کی گئیں کہ پاکستان واضح مؤقف نہیں لے گا، پاکستان نے امریکی حملے کے خلاف واضح پوزیشن لے کر بیان جاری کیا، اچھے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی ساتھ دیا جائے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ علم تھا کہ ایران امریکی حملے کا بدلہ لیے بغیر نہیں رُکے گا، ایران نے جواب میں قطر میں امریکی اڈے پر حملہ کیا، ایران باوقار طریقے سے اپنا بدلا لینے کے بعد اس بحران سے نکلا ہے، ایران اسرائیل سیز فائر اب تک قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کی پارلیمان میں تقریر پر ایرانی ارکانِ پارلیمنٹ نے پاکستان تشکر کے نعرے لگائے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ اللّٰہ نے معرکہ حق میں ہماری مدد کی کیونکہ ہم حق پر تھے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر ترکیہ کے صدر بہت گرمجوشی سے ملے، پاکستان کی کوشش سے او آئی سی اجلاس میں ایران کے معاملے پر خصوصی سیشن ہوا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی کوشش سے مقبوضہ کشمیر پر او آئی سی کے رابطہ گروپ کا بھی اجلاس ہوا۔ پاکستان، ایران اور ترکیہ آر سی ڈی کے بانی تھے جسے توسیع دے کر ای سی او کیا گیا۔