وفاقی پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم نے کہا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے وقت روزانہ کی بنیاد پر 27 خواتین کی اموات ہوجاتی ہے۔

تفصیلات کے ماطبق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات و جوابات میں پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم کا کہنا تھا کہ 2023 میں زچگی کے دوران گیارہ ہزار خواتین کی اموات ہوئیں۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ زچگی کے دوران روزانہ کی بنیاد پر 27 خواتین جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ 

اسی طرح نومولود بچوں کے حوالے سے نیلسن عظیم کا کہنا تھا کہ زچگی کے دوران پیش آنے والے پیچیدہ مسائل کے باعث روزانہ کی بنیاد پر 675 نومولد کی بھی اموات ہو جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں زچگی کے دوران گیارہ ہزار خواتین کی اموات کی تعداد دنیا بھر میں ہونے والی 260,000 ماوؤں کی اموات کا تقریباً 4.

1 فیصد ہے جس سے پاکستان کو نائجیریا، بھارت اور کانگو کے ساتھ اُن چار ممالک میں شامل کیا گیا ہے جہاں دنیا کی نصف ماوؤں کی اموات واقع ہوئیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زچگی کے دوران

پڑھیں:

بھارتی فارما کمپنی کے کھانسی کا شربت پینے سے 8بچوں کی موت: کہرام مچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مدھیہ پردیش : بھارتی فارما کمپنی کے تیار کردہ کھانسی کا مشتبہ زہریلا شربت پینے سے 8 بچوں کی موت واقع ہو گئی گھروں میں کہرام مچ گیا ہے۔

میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فارما کمپنیوں کی جانب سے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے ماضی میں بھی درجنوں اموات دنیا کے کئی ممالک میں رپورٹ ہوئی ہیں اور اب پھر ان ہی کمپنیوں کے تیار کردہ کف سیرپ نے 8 کمسن بچوں کی جان لے لی ہے، جس کے باعث متاثرہ علاقوں میں کہرام مچ گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بچوں کی اچانک اموات کے دل دہلانے والے واقعات مدھیہ پردیش اور راجھستان میں رونما ہوئے ہیں۔ جس کے باعث متوفی بچوں کے والدین اور اہل علاقہ شدید مشتعل ہو چکے ہیں۔ ریاستی حکومتوں نے بھی ان واقعات کے بعد مذکورہ کف سیرپس پر پابندی عائد کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے علاقے چندواڑہ میں 6 بچے اچانک گردے فیل ہونے کی وجہ سے ہلاک ہوئے اور اس کی وجہ مبینہ طور پر سرکاری اسپتالوں کی جانب سے فراہم کردہ کھانسی کے شربت پینا بتائی جا رہی ہے۔

اسی طرح راجھستان میں تین اور پانچ سالہ بچوں کی المناک موت بھی مبینہ طور پر کھانسی کا شربت پینے سے ہوئی ہے۔ بچوں کو یہ شربت سرکاری اسپتالوں سے فراہم کیے گئے تھے۔ یہ تمام واقعات گزشتہ پندرہ روز کے دوران پیش آئے ہیں۔

بچوں کی اموات کے بعد ریاستی حکومتوں نے کولڈ ریف اور نیکسٹرو ڈی ایس یو نامی کف سیرپس کی اسپتالوں اور وہاں سے مریضوں میں تقسیم روک دی گئی ہے، جس میں مبینہ طور پر زہریلے ڈائیتھیلین گلائکول شامل ہے۔ نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • انڈونیشیا میں اسکول گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی، درجنوں طلبا تاحال ملبے تلے موجود
  • بھارتی فارما کمپنی کے کھانسی کا شربت پینے سے 8بچوں کی موت: کہرام مچ گیا
  • بھارت میں کھانسی کے سیرپ سے بچوں کی اموات، فروخت پر پابندی
  • پاکستان خطے میں ایک عظیم ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، گورنر سندھ
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بہترین حکمتِ عملی کی بدولت جنگ میں عظیم کامیابی ملی: مریم نواز
  • پاکستان خطے میں ایک عظیم ملک کے طور پر ابھر رہا ہے۔ گورنر سندھ
  • عابد حسین، درجنوں افراد کی پی ایچ ڈی اور دریافتوں میں مددگار
  • ناٹو پر حملوں کی خبر بے بنیاد‘ شوق ہو تو طالع آزمائی کرلی جائے‘ پیوٹن
  • شوبز انڈسٹری میں کئی مردوں نے حد سے تجاوز کرنے کی کوشش کی؛ عائشہ عمر کا انکشاف
  • اگر آپ روزانہ کدو کھائیں تو بلڈ شوگر پر اسکے کیا اثرات مرتب ہونگے؟