پاکستان اور بنگلہ دیش کا ثقافتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اور بنگلہ دیش کے حکومتی وفد کی لاہور میں ملاقات۔ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی سرگرمیوں کو بحال کرنے پراتفاق کرلیا گیا۔رپورٹ کے مطابق لاہور میں پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اور بنگلہ دیش کے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی. جس میں دونوں ممالک کی کمرشلز بنیادوں پر فلمی وفود کا تبادلہ، ٹیکنالوجی، فلم میں ارتقائی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد رفیق نے گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ یہ ہمارے لئے یہ سنہری موقع ہے کہ ہم پھر سے اپنی کھوئی ہوئی مارکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین ایک نکاتی ایجنڈا پر زور دیا۔بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر ایم ڈی اقبال حسین خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کو پروڈکشن دوبارہ سے بحال ہونی چاہیے۔ انہوں نے سارک کلچرل پروگرام کی بحالی پر بھی زور دیا اور بنگلہ دیش کے قونصل خانے کے بھرپور تعاون کی پیشکش کی۔بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر نے کہا کہ دونوں ممالک کی فلموں کا فیسٹیول بھی ہونا چاہیے۔ مشترکہ فلم سازی سے فلم انڈسٹری کو ترقی ملے گی۔پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے ممبران نے بھی خوشی کا اظہار کیا اور مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب میں فلم اسٹار شان نے بھی شرکے کی اور گفتگو کے دوران کہا کہ اب ہاتھ ملانے کا نہیں، گلے ملنے کا وقت ہے۔اس تقریب میں صفدر ملک، سید نور، خلیل الرحمن قمر، ذوالفقار مانا، مسعود بٹ اور عمران اسلام نے بھی خطاب کیا اور اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اور بنگلہ دیش کے دونوں ممالک زور دیا
پڑھیں:
بھارت کا چین اور روس کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ
امریکا کی جانب سے بھارت کی برآمدات پر بھاری محصولات عائد کیے جانے اور دوطرفہ تجارتی تعلقات میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہونے کے بعد، نئی دہلی نے چین اور روس کے ساتھ اپنے سیاسی و اقتصادی روابط کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی سفارتی ذرائع کے مطابق یہ پیش رفت نہ صرف تجارتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے بلکہ بدلتے عالمی طاقت کے توازن کے تناظر میں بھارت کی خارجہ پالیسی کا اہم قدم بھی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر 21 اگست کو ماسکو کا دورہ کریں گے، جہاں وہ اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔
روسی وزارتِ خارجہ نے اس دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ دوطرفہ ایجنڈے کے اہم نکات، عالمی فورمز پر تعاون، اور علاقائی سکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ ملاقات قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے حالیہ ماسکو دورے کے صرف چند دن بعد ہو رہی ہے، جس میں انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن اور روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے خصوصی ملاقات کی تھی۔
ان ملاقاتوں کے فوراً بعد وزیراعظم نریندر مودی اور صدر پیوٹن کے درمیان 8 اگست کو ایک تفصیلی ٹیلیفونک گفتگو بھی ہوئی۔
جے شنکر کا یہ دورہ دسمبر میں متوقع روس-بھارت سالانہ سربراہی اجلاس کی تیاری کا حصہ ہے، جس میں امکان ہے کہ صدر پیوٹن بھارت کا دورہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت چینی وزیر خارجہ وانگ ای کی نئی دہلی آمد کی تیاری کر رہی ہے، اگرچہ اس کا باضابطہ اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔ یہ دورہ غالباً جے شنکر کے ماسکو روانہ ہونے سے پہلے ہوگا۔
وانگ ای کے دورے کا مقصد بھارت-چین سرحدی تنازعات پر اعلیٰ سطحی مذاکرات کو جاری رکھنا ہے۔ اس موقع پر وہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور دیگر سینیئر حکام سے ملاقات کریں گے۔
یہ بات چیت اس لیے بھی اہمیت رکھتی ہے کہ یہ "آپریشن سندور" کے تین ماہ بعد ہو رہی ہے، جس کے بارے میں جولائی میں بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ اس جنگ کے دوران چین نے پاکستان کو براہِ راست معلومات فراہم کیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وانگ ای کے مذاکرات ممکنہ طور پر وزیراعظم مودی کے آئندہ دورۂ تیانجن (چین) کی تیاری بھی ہو سکتے ہیں، جہاں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کا اجلاس منعقد ہونا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ چین کے قریبی تعلقات کے باعث بھارت بیجنگ کے ساتھ اپنے تعلقات میں محتاط رویہ اپنائے گا۔
روس اور چین بھارت کے ساتھ تعلقات بڑھانے کے ساتھ ساتھ دیگر عالمی اور علاقائی قوتوں سے بھی مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف 15 اگست کو صدر پیوٹن کے ہمراہ الاسکا جائیں گے، جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک اہم سربراہی اجلاس میں شریک ہوں گے۔