پاکستانی ذہین قوم ہیں‘ وہ شاندار مصنوعات تیار کرتے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 مئی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں انہوں نے پاکستانیوں کو ذہین قوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ شاندار مصنوعات تیار کرتے ہیں ”فاکس نیوز“ سے انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستانی ذہین لوگ ہیں، وہ حیرت انگیز اور شاندار مصنوعات بناتے ہیں ہم ان کے ساتھ زیادہ تجارت نہیں کرتے اور پھر بھی میرا ان کے ساتھ اچھا تعلق ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان، امریکا کے ساتھ تجارت کا خواہشمند ہے.
(جاری ہے)
1 ارب ڈالر ہیں اپریل کے دوران ٹرمپ نے دنیا بھر سے درآمدات پر وسیع ٹیکسز عائد کر کے ممکنہ تباہ کن تجارتی جنگ شروع کی اور اہم تجارتی شراکت داروں پر اضافی سخت محصول لگائے پاکستان پر 29 فیصد متقابل ٹیکس عائد کیا گیا تھا جسے جولائی تک معطل کر دیا گیا ہے.
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکا کے دورے کے دوران جریدے” بلو م برگ“ کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان امریکہ سے مزید مصنوعات خریدنا چاہتا ہے اور غیر محصولاتی رکاوٹیں ختم کرنا چاہتا ہے تاکہ ٹرمپ کے سخت محصولات سے بچا جاسکے. صدرٹرمپ نے انٹرویو میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ شدید جھڑپوںپر گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ بندی معاہدہ کروانے کا تذکرہ کرتے ہوئے اسے بہت بڑی کامیابی قرار دیا ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان صورتحال اتنی کشیدہ ہو گئی تھی کہ ایٹمی جنگ تک چھڑسکتی تھی انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ایٹمی جنگ ہونے والی تھی یا کم از کم بہت قریب تھی،نفرت کافی بڑھ گئی تھی. صدرٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اپنی بھرپور مشاورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پاکستان سے زبردست بات چیت ہوئی ہم پاکستان کو نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی بھارت اور پاکستان کے ساتھ اپنی تجارتی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ حساب برابر کرنے اور امن قائم کرنے کے لیے تجارت کو استعمال کررہے ہیں.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ پاکستان ان کے ساتھ نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ میں بہتری ریکارڈ، ٹاپ 100 میں شامل ہو کر 96 ویں نمبر پر آ گیا
اسلام آباد (آئی این پی ) رواں سال ہنلی پاسپورٹ انڈیکس 2025 میں پاکستانی پاسپورٹ ٹاپ 100 میں شامل ہو کر 96 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق حکومتِ پاکستان پاسپورٹ کی درجہ بندی میں اس بہتری کو اپنے حالیہ اقدامات کا نتیجہ قرار د یتی ہے۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق پاکستان نے 2025 تک 50 ممالک کے ساتھ ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ ہولڈرز کیلئے ویزا فری معاہدے کئے ہیں، جب کہ مزید ممالک کے ساتھ ایسے معاہدے زیرِ غور ہیں۔اسی طرح گرین پاسپورٹ کے حوالے سے بھی اب تک پاکستان کے 22 ممالک کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، جن کے تحت پاکستانی شہری ان ممالک کی شہریت بھی رکھ سکتے ہیں۔وزارتِ داخلہ کے مطابق پاسپورٹ کے معیار کو بہتر بنانے اور اس کے حصول کا عمل آسان بنانے کیلئے بھی اہم اقدامات کیے گئے ہیں، جن کے مثبت اثرات پاکستان کی عالمی پاسپورٹ رینکنگ پر مرتب ہوئے ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے جواب کے مطابق ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے پاکستانی پاسپورٹ کو مزید محفوظ اور معیاری بنانے کے لیے جدید ای پاسپورٹ متعارف کرایا ہے۔علاوہ ازیں، مشین ریڈایبل پاسپورٹ کے سکیورٹی فیچرز کو بھی اپ گریڈ کیا گیا ہے تاکہ جعلی پاسپورٹ بنانے کے عمل کا سدِباب کیا جا سکے جس سے رینکنگ میں بہتری آئی ہے۔وزارتِ داخلہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کو بتدریج ای پاسپورٹ میں منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ اسے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے معیار سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ یہ تبدیلی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ای گیٹ سہولت کے موثر استعمال کی راہ ہموار کرے گی۔
علاوہ ازیں ای پاسپورٹ میں جدید پولی کاربونیٹ ڈیٹا پیج مائیکروچپ شامل ہے جس میں پاسپورٹ ہولڈر کی بایومیٹرک معلومات محفوظ کی جاتی ہیں جبکہ اس میں خصوصی سکیورٹی فیچرز بھی دئیے گئے ہیں تاکہ جعل سازی کو روکا جا سکے۔محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے مطابق ایک نئی پاسپورٹ بک لیٹ تیار کی جا رہی ہے جس میں جدید سکیورٹی فیچرز شامل ہوں گے۔ اس میں لیزر انگریونگ ڈیٹا، محفوظ الیکٹرانک چِپس جو آئی سی اے او کے معیار کے مطابق ہوں گی، ویزا صفحات پر پاکستان کی تاریخی یادگاروں کی تصاویر اور نیا IPI جورا فیچر(حفاظتی فیچر) شامل ہوگا۔علاوہ ازیں، پاسپورٹ ہولڈر کی والدہ کا نام بھی حفاظتی لائنز میں درج کیا جائے گا تاکہ پاسپورٹ مزید محفوظ بنایا جا سکے۔محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے مطابق اب پاکستانی شہری برطانیہ، فرانس، اٹلی، بیلجیئم، آئس لینڈ اور آسٹریلیا کی شہریت کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ، کینیڈا، فن لینڈ، مصر، اردن، شام اور سوئٹزرلینڈ کی شہریت بھی برقرار رکھ سکیں گے۔مزید برآں پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ کے تحت نیدرلینڈز، امریکہ، سویڈن، آئرلینڈ، بحرین، ڈنمارک، جرمنی، ناروے اور لکسمبرگ کی شہریت بھی حاصل کرنے کی اجازت ہے اور ان تمام ممالک کی شہریت اختیار کرنے والے پاکستانیوں کو اپنی پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنا پڑے گی
۔محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے دوہری شہریت رکھنے کے حوالے سے فرانس، اٹلی، بیلجیئم، آئس لینڈ، نیوزی لینڈ، فن لینڈ، مصر، اردن، شام اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔علاوہ ازیں نیدرلینڈز، سویڈن، آئرلینڈ، بحرین، ڈنمارک، جرمنی، ناروے اور لکسمبرگ کے ساتھ بھی یہ معاہدہ کیا گیا ہے۔ماضی میں پاکستانی شہری ان ممالک کی شہریت رکھنے کی صورت میں پاکستانی شہریت سے محروم ہو جاتے تھے۔ تاہم نئے معاہدوں کے بعد پاکستانی شہریوں پر کسی ایسی پابندی کا اطلاق نہیں ہو گا۔ان 22 ممالک میں سے برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے ساتھ پاکستان کا دہری شہریت کے حوالے سے پہلے سے معاہدہ موجود تھا۔ان ممالک کے علاوہ حکومتِ پاکستان نے ترکیہ کے ساتھ بھی دوہری شہریت کا معاہدہ کرنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔حکام کے مطابق ترکیہ نے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ دونوں ممالک کے شہریوں کو ایک ساتھ دونوں شہریتیں رکھنے کی سہولت دی جائے۔اس تجویز کا مسودہ تیار ہو رہا ہے اور وزارتِ داخلہ و وزارتِ خارجہ اس پر غور کر رہی ہیں۔ یہ معاہدہ اگر حتمی شکل اختیار کر لیتا ہے تو ترکی بھی اس فہرست میں شامل ہو جائے گا۔
پنجاب حکومت نے سی سی ڈی کو جدید گاڑیوں کی فراہمی کیلئے 2 ارب روپے جاری کر دئیے
مزید :