چوہدری شافع حسین کا دورہ چین،پنجاب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سے چین کی کمپنیوں کے ساتھ 4 معاہدے طے پاگئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
چوہدری شافع حسین کا دورہ چین،پنجاب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سے چین کی کمپنیوں کے ساتھ 4 معاہدے طے پاگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 18 May, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین چین کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔صوبائی وزیر نے دورے کے دوران چین کی 15 سے زائد بڑی سرمایہ کار کمپنیوں سے ملاقاتیں کیں اور چین کے 4 بڑے سرمایہ کار گروپوں کے ساتھ پنجاب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ان معاہدوں کے تحت پنجاب میں نئے کارخانے لگیں گے اور اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
صوبائی وزیر کے گزشتہ چین کے دورے کے دوران بھی متعدد کمپنیوں سے پنجاب میں سرمایہ کاری کے معاہدے طے پائے تھے۔چین کی وی وو موبائل کمپنی نے فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں آپنا کارخانہ لگانا شروع کردیا ہے اور آئندہ 2 سال میں یہ کارخانہ مکمل ہو گا اور موبائل فون پنجاب میں بننا شروع ہو جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے دورے کے دوران 6 سے زائد فیکٹریوں کا وزٹ بھی کیا اور پیدا واری عمل کا جائزہ لیا۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے وطن واپسی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کے حالیہ دورے کے دوران متعدد بڑے سرمایہ کار گروپوں سے سود مند ملاقاتیں ہوئی ہی اور 4 بڑے سرمایہ کار گروپوں سے پنجاب میں مختلف شعبوں میں کارخانے لگانے کے حوالے سے معاہدے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا ایسا مخلص دوست ہے جو مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے بھارت کے ساتھ حالیہ جنگ میں بھی چین نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے اور چین نے اپنی جنگ سمجھ کر پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے۔جنگ میں شاندار کامیابی پر پاکستانیوں کی طرح چین کی حکومت اور عوام بھی ہے حد خوش ہیں اور چین کے لوگوں کے ساتھ مل کر مجھے ان کی اس خوشی کا اندازہ ہوا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ معیشت کے میدان میں بھی چین پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کررہا ہے اور چین کی سرمایہ کار کمپنیاں تیزی سے پنجاب میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے مکار دشمن کو عبرت ناک شکست دی ہے۔پاکستان کی بہادر افواج نے بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ہے پاکستان کی مسلح افواج نے جرآت اور بہادری کی نئی تاریخ رقم کردی ہے اور اپنی بہادر افواج کی بدولت ہی ہم آج محفوظ ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پوری قوم اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخیرپختونخوا میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی خیرپختونخوا میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی پولیو کے خاتمے کا مشن، 26مئی کو ملک گیر انسداد مہم شروع کرنے کا فیصلہ، 4کروڑ 54لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر پاکستان کی صرف 35فیصد سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس فعال ہیں ، فافن کی رپورٹ وفاق بجٹ سے قبل این ایف سی اجلاس بلائے، بیرسٹر سیف جناح ہائوس حملے میں ملوث ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 24 مئی کی تاریخ مقرر ہمارا دفاع مضبوط ہے ، اب قرضوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی، گورنر سندھCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب میں سرمایہ کاری کے چوہدری شافع حسین کے حوالے سے کے ساتھ چین کی
پڑھیں:
بجٹ پر نظرثانی ناگزیر ،سپراور سولر ٹیکس ترقی میں رکاوٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(کامر س ڈیسک)معروف معاشی تجزیہ کار اور سابق صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس ڈاکٹر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ کئی پہلوؤں سے خامیوں کا شکار ہے اور اس میں معاشی استحکام کے بجائے وقتی ریونیو کے اہداف کو ترجیح دی گئی ہے۔ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے فوری اور جامع اصلاحات کی ضرورت ہے جن میں ٹیکس نیٹ کی توسیع، غیر رجسٹرڈ معیشت کو دستاویزی بنانا، اور برا?مدات کی طرف واضح جھکاؤ شامل ہو۔شاہد رشید بٹ نے کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس بجٹ میں موجودہ ٹیکس دہندگان کو ریلیف دینے کے بجائے بوجھ بڑھایا ہے جبکہ نان فائلرز اور غیر رجسٹرڈ کاروباری طبقات کے خلاف مؤثر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔بجٹ میں دی گئی مراعات معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ناکافی اور غیر مؤثر ہیں۔ ڈاکٹر شاہد رشید بٹ نے واضح کیا کہ ٹیکس کے بوجھ میں مسلسل اضافہ کاروباری برادری کے اعتماد کو متاثر کر رہا ہے۔ سپر ٹیکس کی توسیع نہ صرف برا?مدی شعبے کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ صنعتکاروں کو سرمایہ کاری سے بھی روک رہی ہے جو طویل المدتی ترقی کے لیے نقصان دہ ہے۔بجٹ میں موجود چند مثبت پہلو لائق تعریف ہیں مگر ان سے سرمایہ کاری کا حصول ممکن نہیں۔ڈاکٹر شاہد رشید بٹ نے کہا کہ شرح سود توانائی کے نرخ اور غیر متوازن ٹیکسیشن جیسے مسائل کباعث سرمایہ کاری کا ماحول بدستور غیر یقینی ہے اور یہ کہ پاکستان میں پہلے سے موجود صنعتی صلاحیتوں کا درست استعمال کیے بغیر نئی سرمایہ کاری ممکن نہیں۔تاجر رہنما نے کہا کہ وفاقی بورڈ آف ریونیو کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور شفاف بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایف بی آر کے افسران کو دیے گئے اختیارات کے بجائے خودکار اور سائنسی بنیادوں پر مبنی ٹیکسیشن کا نظام رائج کیا جانا چاہیے تاکہ کاروباری طبقہ بلاخوف اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے۔اس وقت ملک کو سب سے بڑا چیلنج سرمایہ کاروں کا گرتا ہوا اعتماد ہے جس کی بحالی کے لیے حکومت کو ایسی پالیسیاں مرتب کرنی ہوں گی جو مستقل شفاف اور کاروبار دوست ہوں۔