وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا سینٹرل کنٹرول روم کا دورہ، مرکزی جلوسوں و مجالس کی لائیو مانیٹرنگ کا جائزہ لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق نے محکمہ داخلہ کے سینٹرل کنٹرول روم کا دورہ کیا،محکمہ داخلہ کے ترجمان کے مطابق خواجہ سلمان رفیق نے کنٹرول روم سے صوبہ بھر میں مرکزی جلوسوں و مجالس کی لائیو مانیٹرنگ کا جائزہ لیا،سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے صوبہ بھر میں موجودہ صورتحال بارے بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ سائیبر پٹرولنگ سیل24/7 فرقہ واریت اور اشتعال انگیزی میں ملوث افراد کیخلاف ایکشن لے رہا ہے،سوشل میڈیا پر فرقہ واریت پھیلانے والوں کے اکاونٹ بلاک اور گرفتاریاں عمل میں لائی جا رہی ہیں۔سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ پنجاب میں37087 مجالس اور9825 جلوسوں کی مانیٹرنگ جاری ہے ،پنجاب بھر کی مجالس اور جلوسوں کی میپ پر جیو ٹیگنگ کی گئی ہے، تمام مقامات کو جدید کیمروں سے سینٹرل کنٹرول روم میں مانیٹر کیا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں1421 مقررین و ذاکرین کی ضلع بندی اور 809 کی زباں بندی کے احکامات جاری ہوئے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اللہ کے فضل اور بہترین انتظامات کے ساتھ پر امن عاشورہ گزار رہے ہیں، پنجاب کابینہ کے وزرا تمام اضلاع میں جاکر انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر شرانگیزی میں ملوث افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا رہا ہے،محکمہ داخلہ کے جاری کردہ قواعد و ضوابط پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔سپیشل سیکرٹری داخلہ پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سکیورٹی، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خواجہ سلمان رفیق کنٹرول روم نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب: دفعہ 144 میں مزید 7 روز کی توسیع، احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی برقرار
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ نے ہفتہ (22 نومبر) تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
حکم نامے کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی، دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کا عوامی مقامات پر جمع ہونا مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائش، اشتعال انگیز، نفرت آمیز اور فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم و اشاعت پر بھی مکمل پابندی عائد ہے، اسی طرح لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی پابندی برقرار رہے گی، البتہ صرف اذان اور جمعے کے خطبے کیلئے اس کی اجازت ہوگی۔
کرپشن الزام میں گرفتار سابق اے ڈی سی آر سیالکوٹ اقبال سنگھیڑ راولپنڈی پولیس حراست سے مبینہ طورپر فرار
نوٹیفکیشن کے مطابق شادی کی تقریبات، جنازے اور تدفین پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا، جبکہ سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار اور عدالتیں بھی مستثنیٰ ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ امن و امان برقرار رکھنے، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔
جن کے اکسانے پر داماد ریپ کرتا ہے، ساس نے مقدمہ درج کرادیا
مزید :