پشاور (نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت کے اپیکس کمیٹی میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے گزشتہ 3 ماہ میں کی گئی مختلف کارروائیوں کی رپورٹ نجی چینل کو موصول ہو گئی۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری، فروری اور مارچ میں سمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائیوں میں 11 ہزار 738 میٹرک ٹن گندم برآمد کی گئی، گزشتہ 3 ماہ کے دوران ذخیرہ اندوزوں سے 17 ہزار 271 میٹرک ٹن کھاد بھی برآمد ہوئی ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران کارروائیوں میں 4 ہزار 837 میٹرک ٹن چینی برآمد ہوئی جبکہ 11 ہزار لٹر سے زائد پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ ناکام بنائی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیرقانونی قبضہ مافیا کیخلاف 410 آپریشنز میں 2 ہزار 296 کنال کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار کروائی گئی جبکہ کسٹم کی جانب سے کی گئی کارروائیوں میں 28 ہزار 718 سگریٹ سٹیکس برآمد ہوئی ہیں۔

اسی طرح غیرقانونی 3 ہزار 996 کلو گرام کپڑے کی سمگلنگ کو ناکام بنایا گیا جبکہ مختلف کارروائیوں کے دوران 14 کلو گرام چرس، 136 کلو گرام ہیروئن، 94 کلو گرام افیون برآمد ہوئی، کروڑوں روپے مالیت کی 57 کلوگرام آئس، 550 نشہ آور گولیاں بھی ملی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ منشیات سمگلر کے 103 کیسز میں 108 افراد کو گرفتار کیا گیا، علاوہ ازیں 6 ہزار 421 بجلی کے کنکشن منقطع کیے گئے جبکہ 10 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانےعائد کئے گئے۔

سکھوں کے لیے بڑی خبر: پاکستان نے ویزا پالیسی میں تاریخی تبدیلی کر دی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: برا مد ہوئی میٹرک ٹن کلو گرام

پڑھیں:

ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر بھاری جرمانہ، ڈی میرٹ پوائنٹس کےنئے نظام پر ایم کیو ایم کی شدید تنقید

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین اسمبلی نے سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں اور ڈی میرٹ پوائنٹس کے نئے نظام پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے اہلِ کراچی کے ساتھ کھلی زیادتی اور حکومت کی نااہلی و کرپشن کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

اراکین اسمبلی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کراچی شہر جو ملک کا معاشی مرکز ہے، برسوں سے پیپلزپارٹی کی متعصب پالیسی، نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے پورا صوبہ بدترین شہری سہولیات کا شکار ہے، سڑکیں گڑھوں سے بھری ہوئی ہیں، ٹریفک سگنلز غیر فعال ہیں، ایسے حالات میں شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنا نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ سندھ حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش بھی ہے۔

حق پرست نمائندوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ کے اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود کراچی کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا ہے جبکہ سڑکوں کی مرمت، نکاسی آب، اور ٹریفک نظام کی بہتری کے بجائے عوام پر جرمانوں کی تلوار لٹکا دی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں اس وقت نافذ ہوتا ہے جب شہریوں کو محفوظ، منظم اور جدید انفراسٹرکچر فراہم کیا جائے جبکہ کراچی میں تو شہری روزانہ خطرات سے دوچار ہوتے ہیں، اور اب ان پر جرمانوں کی شکل میں مزید ظلم کیا جا رہا ہے۔

سندھ حکومت پچھلے 17 سالوں سے اس صوبے پر حکمرانی کر رہی ہے اس کے باوجود اس شہر اور صوبے کا حال موہنجوداڑو جیسا بنا ہوا، یہ سب پیپلزپارٹی کی نااہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے، کراچی وفاق کو 70 فیصد جبکہ سندھ کو 90 فیصد ریونیو اکٹھا کرکے  دیتا ہے اس کے باوجود اس شہر کو ظلم و جبر اور ناانصافی کے سوا کچھ نہیں ملتا، اس مشکل حالات میں سندھ کی نااہل حکومت عوام کو سہولیات دینے کے بجائے ان پر مزید بوجھ ڈالنے پر تلی ہوئی جسے ہم ہرگز نہیں ہونے دینگے۔

اراکین اسمبلی نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر جرمانوں میں کمی کا اعلان کرے اور شہریوں کو سزا دینے کے بجائے سہولت فراہم کرنے کی پالیسی اپنائے، جبکہ ٹریفک پولیس کی تربیت اور نگرانی کو بہتر بنایا جائے، اور عوامی آگاہی مہمات کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی بحالی کو ترجیح دی جائے تاکہ شہری شعوری طور پر قوانین کی پابندی کر سکیں۔

ساتھ ہی انہوں نے ترقیاتی فنڈز کے شفاف استعمال اور کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اے این ایف کا منشیات اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن، خاتون اور افغان نیشنل سمیت 7 ملزم گرفتار 
  • ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر بھاری جرمانہ، ڈی میرٹ پوائنٹس کےنئے نظام پر ایم کیو ایم کی شدید تنقید
  • لفتھانزا کا چار ہزار ملازمتوں میں کٹوتی کا اعلان
  • اے این ایف کا ملک کے مختلف شہروں میں سماج دشمن عناصرکیخلاف کریک ڈائون
  • فلپائن: زلزلے میں 72 افراد ہلاک، 20 ہزار زیادہ بے گھر
  • ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کروڑوں روپے کے گھپلے بے نقاب
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
  • پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا فلڈ سروے، 27 اضلاع سے ہزاروں متاثرین کا ریکارڈ جمع
  • ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے اضافے کے بعد 2500 روپے سستا ہوگیا
  • نواب شاہ ،غیر قانونی پکوان سینٹر ز کیخلاف کارروائیاں ناکام ہوگئیں