UrduPoint:
2025-07-05@06:29:52 GMT
آپریشن بنیان مرصوص کے دوران گراں قدر خدمات انجام دینے والوں کو اعلی سرکاری ایورڈز سے نوازانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی 2025ء ) آپریشن بنیان مرصوص کے دوران گراں قدر خدمات انجام دینے والوں کو اعلی سرکاری ایورڈز سے نوازانے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق فوج میں فیلڈ مارشل عہدہ کیا ہوتا ہے؟۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
وفاقی کابینہ نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے کے ساتھ ساتھ آپریشن بنیان مرصوص کے دوران گراں قدر خدمات انجام دینے والوں کو اعلی سرکاری ایورڈز سے نوازانے کا فیصلہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ افواج پاکستان کے افسران و جوان، غازیان، شہدا اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اعلی سرکاری ایورڈز سے نوازا جائے گا۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جہاں وفاقی کابینہ نے جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی، حکومت نے ائیر چیف مارشل ظہر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے انہیں اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ معلوم ہوا ہے کہ معرکہ حق آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر حکومت پاکستان کی جانب سے جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی گئی، کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے یہ تجویز پیش کی، جس پر جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی شہبازشریف کی تجویز کابینہ نے منظور کرلی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران اعلی سرکاری ایورڈز سے گراں قدر خدمات وفاقی کابینہ کابینہ نے
پڑھیں:
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سیویل کانفرنس کے موقع پر اعلیٰ سطحی ملاقاتیں، سٹریٹجک شراکت داریوں کو فروغ دینے پر زو
سیویل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے سپین کے شہر سیویل میں جاری چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ (ایف ایف ڈی فور) کے موقع پر مختلف ممالک اور عالمی اداروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی دوطرفہ ملاقاتیں کیں۔ان ملاقاتوں کا مقصد ترقیاتی مالیات، تجارت، ماحولیاتی استحکام اور ادارہ جاتی اصلاحات جیسے شعبوں میں پاکستان کی شراکت داریوں کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ وزیر خزانہ نہ صرف کانفرنس کے مرکزی اجلاسوں بلکہ مختلف ضمنی نشستوں، پالیسی مکالموں اور شراکتی گول میز مباحثوں میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔دو طرفہ ملاقاتوں کے سلسلہ میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیدرلینڈز کے وزیر خزانہ ایلکو ہائینن سے تفصیلی ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر گفتگو ہوئی۔(جاری ہے)
اس دوران تجارت، ترقیاتی تعاون، موسمیاتی لچک اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے زراعت میں جدید ٹیکنالوجی، آبی وسائل کے انتظام اور سرکاری خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن جیسے شعبوں میں نیدرلینڈز مہارت سے استفادہ کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے نیدرلینڈز کی جانب سے پاکستان کو مختلف شعبوں میں جاری مالی و تکنیکی معاونت، خصوصاً پبلک فنانشل مینجمنٹ، ایس ایم ای ترقی، قابل تجدید توانائی اور ماحولیاتی زراعت کے فروغ میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔نیدر لینڈز کے وزیر نے پاکستان کی اصلاحاتی ایجنڈے کی حمایت کا اعادہ کیا اور پالیسی تسلسل، شفافیت اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے دورہ کے دوران عالمی بینک کے سینئر مینجنگ ڈائریکٹر ایکسل وان ٹراٹسنبرگ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں عالمی بینک کی مسلسل حمایت کو سراہا اور آئی ایم ایف کے ای ایف ایف پروگرام کے کامیاب جائزے اور ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) کے تحت جاری اصلاحات سے متعلق آگاہ کیا۔ انہوں نے قومی گرین ٹیکسانومی کے اجراء کا بھی ذکر کیا جو عالمی بینک کی معاونت سے تیار کی گئی ہے۔ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے حکومت پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان آئندہ 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی منظوری کا خیرمقدم کیا جس میں بچوں میں غذائی قلت، تعلیم، ماحولیاتی تحفظ، مالی وسائل میں وسعت، کاربن میں کمی اور نجی سرمایہ کاری جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے اس فریم ورک پر موثر عملدرآمد اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے عالمی بینک کے ساتھ قریبی اشتراک عمل کے عزم کا اعادہ کیا۔دورہ کے دوران وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی (آئی ایف اے ڈی) کے صدر الوارو لاریو سے بھی ملاقات کی جو دیہی ترقی اور خوراک کے نظام کی اصلاح پر کام کرنے والا اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ ہے۔ ملاقات میں پاکستان اور آئی ایف اے ڈی کے دیرینہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا جن کے تحت اب تک 29 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں جن سے تقریباً 28 لاکھ دیہی گھرانے مستفید ہوئے۔وزیر خزانہ نے پاکستان میں آئی ایف اے ڈی کے تعاون سے جاری 6 منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔ ملاقات میں پالیسی معاونت، پیشہ ورانہ تربیت، کمیونٹی انفراسٹرکچر، مالی رسائی، ماحولیاتی زراعت، ویلیو چین ڈویلپمنٹ اور موسمیاتی دھچکوں کے خلاف مزاحمت جیسے منصوبوں پر بات چیت ہوئی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس کے سیکریٹری جنرل جان ڈینٹن سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر تجارت میں سہولت، ایس ایم ای ترقی، سرمایہ کاری کے فروغ اور پاکستان کی معیشت کی تبدیلی میں آئی سی سی کے کردار پر تبادلہ خیال ہوا۔ان ملاقاتوں کے دوران نجی شعبے کی شمولیت، عالمی بہترین طریقہ کار اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کی بہتری جیسے پہلوئوں پر بھی زور دیا گیا تاکہ پاکستان میں پائیدار اور جامع ترقی کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔یہ دوطرفہ ملاقاتیں پاکستان کے عالمی ترقیاتی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ اقتصادی اصلاحات، ترقیاتی مالیات اور بین الاقوامی شراکت داریوں کے فروغ کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔