قدرتی طور پر پکے اور مصنوعی آموں کو پہچاننے کا طریقہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
قدرتی اور مصنوعی طور پر پکنے والے آموں میں فرق کرنا بڑا ضروری ہے تاکہ دھوکا دہی سے بچا جاسکے۔
یہ فرق کرنے کے لیے چند اہم علامات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ قدرتی طور پر پکنے والے آم کا رنگ یکساں (پیلا، نارنجی، سرخ یا جامنی)، ایک میٹھی خوشبو، اور نچوڑنے پر ایک مضبوط لیکن پیداواری ساخت ہوتی ہے جبکہ مصنوعی طور پر پکے ہوئے آموں کا رنگ ناہموار، کیمیائی بو یا ضرورت سے زیادہ نرم یا ملائم محسوس ہو سکتا ہے۔
اصلی اور مصنوعی آموں کو پہچاننے کے طریقے کے بارے میں مزید تفصیل درج ذیل ہے:
1.
رنگ اور ظاہری شکل: اصلی آم قدرتی پکنے کے نتیجے میں سبز، پیلے، نارنجی، سرخ یا جامنی رنگ کا مرکب ہوتا ہے جبکہ مصنوعی طور پر پکے ہوئے آموں کا غیر فطری، یکساں پیلا رنگ، یا مختلف سبز دھبوں کے ساتھ دھندلی شکل ہو سکتی ہے۔ ان کی جلد پر سیاہ دھبے بھی ہو سکتے ہیں۔
2. بو: اصلی پکے ہوئے آم میں میٹھی، پھل دار خوشبو ہوتی ہے، خاص طور پر تنے کے قریب۔ جبکہ مصنوعی آم ہو سکتا ہے کہ ان کی کوئی بو نہ ہو، ہلکی کیمیاوی بو ہو یا ناگوار بو ہو۔
3. ساخت اور مضبوطی: اصل پکے ہوئے آم تھوڑے سے ٹھوس ہونے چاہئیں لیکن نچوڑنے پر ہلکا سا نرم ہوں جبکہ مصنوعی آم ضرورت سے زیادہ نرم یا ملائم محسوس ہوسکتے ہیں۔
4. پانی کی جانچ: قدرتی طور پر پکے ہوئے آم پانی میں ڈوب جائیں گے جبکہ مصنوعی طور پر پکے ہوئے آم پانی کی مقدار میں اضافے کی وجہ سے تیر سکتے ہیں، اکثر کیلشیم کاربائیڈ جیسے کیمیکلز کے استعمال کی وجہ سے۔
5. جلد: اصلی آم کی جلد کو ہموار اور داغوں سے پاک ہونا چاہیے جب تک ان میں قدرتی خامیاں نہ ہوں۔ مصنوعی آم پر کالے دھبے، چاکی والی سفید دھبے یا ضرورت سے زیادہ چمکداری ہوسکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طور پر پکے ہوئے آم
پڑھیں:
لاہور میں بوتلوں سے بھرا ٹرک رکشے پر اُلٹ گیا، 4 افراد جاں بحق
’جیو نیوز‘ گریبلاہور میں ایم او کالج کے قریب بوتلوں سے بھرا ٹرک رکشے پر اُلٹ گیا، اس حادثے میں رکشے میں بیٹھی 2 خواتین سمیت 4 افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
حادثے کے وقت رکشے میں مجموعی طور پر 8 افراد سوار تھے جن میں 2 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ 2 بچوں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔
پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔