وفاقی بیوروکریٹس کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقی
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سٹی 42: سیکرٹریٹ گروپ کے متعدد افسروں کو گریڈ 21 اور 20 میں ترقی دے دی گئی
ترقی پانے والے افسروں کے نئے گریڈ کے مطابق تقرر و تبادلے کر دیئے گئے ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے افسروں کی ترقیوں و تبادلوں کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیئے،افسروں کی گریڈ 20 اور 21 میں ترقیوں کی منظوری سنٹرل سلیکشن بورڈ نے دی تھی،سلیکشن بورڈ اجلاس رواں برس 11 سے 14 مارچ چیئرمین ایف پی ایس سی کی زیرِصدارت ہوا تھا
جوائنٹ سیکریٹری کامرس ڈویژن اعجاز احمد میہسر کی گریڈ 21 میں ترقی ،اعجاز احمد میہسر کو سینئر جوائنٹ سیکریٹری کامرس ڈویژن تعینات کر دیا گیا، ڈی جی، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنکل ٹریننگ کمیشن عرفان امان یوسف زئی کی گریڈ 21 میں ترقیعرفان امان یوسف زئی سینیئر جوائنٹ سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی ڈویژن ،جوائنٹ سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن محمد سعید اشرف صدیقی کی گریڈ 21 میں ترقی کے بعد سینیئر جوائنٹ سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن تعینات،جوائنٹ سیکریٹری آبی وسائل ڈویژن غلام فاروق کی گریڈ 21 میں ترقی کے بعد سینئر جوائنٹ سیکریٹری آبی وسائل ڈویژن ،جوائنٹ سیکریٹری کابینہ ڈویژن سلمان قیوم خان کی گریڈ 21 میں ترقی کے بعد سینیئر جوائنٹ سیکریٹری کابینہ ڈویژن ،جوائنٹ سیکریٹری قانون و انصاف ڈویژن محمد اعجاز غنی سینیئر جوائنٹ سیکریٹری قانون و انصاف ڈویژن،نیشنل سکول آف پبلک پالیسی لاہور کے ڈسپوزل پر موجود سِجل توصیف خان بدستور نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی میں خدمات جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی
آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد
جوائنٹ سیکریٹری ریونیو ڈویژن ماروی قادر سینیئر جوائنٹ سیکریٹری ریونیو ڈویژن،جوائنٹ سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن میران محی الدین سومرو سینیئر جوائنٹ سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن،جوائنٹ سیکریٹری خزانہ ڈویژن ملٹری فائنانس ونگ ریحان سلیم سینیئر جوائنٹ سیکریٹری خزانہ ڈویژن ملٹری فائنانس ونگ ،جوائنٹ سیکریٹری وزیراعظم دفتر عائشہ زرین صدیقی سینئر جوائنٹ سیکریٹری وزیراعظم دفتر تعینات کردی گئیں ، نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا
قلندری چھا گئی ، پی ایس ایل ٹرافی لے گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سینیئر جوائنٹ سیکریٹری کی گریڈ 21 میں ترقی
پڑھیں:
صوبے میں امن و امان پر بحث، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی بینچز پر صرف پارلیمانی سیکریٹری کی شرکت
پنجاب اسمبلی میں صوبے میں امن و امان اور 1930 کا قانون نافذ کرنے کیلیے بلائے گئے اجلاس میں حکومتی بینچز خالی رہیں۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن بینچوں پر 20 کے قریب اراکین موجود تھے۔ جبکہ امن و وامان پر بحث کے حکومتی بنچوں پر صرف پارلیمانی سیکرٹری خالد رانجھا موجود رہے۔
اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے محکمہ داخلہ کے افسران کی اجلاس میں عدم موجودگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسپیکر سے استدعا کی کہ محکمہ داخلہ کے افسران کو فی الفور طلب کیا جائے۔
احمد خان بھچر نے کہا کہ امن و امان کے متعلق بحث کے موقع پر محکمہ داخلہ کا کوئی نمائندہ آفیشل گیلری میں موجود نہیں، ان کی عدم موجودگی کے باوجود ہم اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کریں گے اور تقریریں کریں گے جو حکومت کےلئے خفگی کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت صوبہ میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، آپ نے محکمہ کرائم کنٹرول تو بنا لیا لیکن ڈھائی لاکھ پولیس فورس کے باوجود چار ہزار لوگوں کو اختیار دیدیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس وقت ہم عوام کا پیسہ ضائع کر رہے ہیں، امن و امان کی بحث میں ایوان میں نہ کوئی افیشل گیلری میں موجود ہے نہ ایوان میں کوئی ہے۔ پنجاب حکومت امن وامان میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔