بدترین لوڈشیڈنگ، منعم ظفر کا 2 جون کو کے الیکٹرک آئی بی سیز اور اہم شاہراؤں پر احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک وفاقی ادارہ ہے، وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن موجود ہیں، یہ سب مل کر کراچی کے عوام کے مفادات کا سودا کرتے ہیں لیکن شہریوں کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے سامنے تاجروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے، کے الیکٹرک کے لائسنس منسوخ اور اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، کے الیکٹرک کو ختم کرکے براہ راست کراچی کے شہریوں کو نیشنل گرڈ سے بجلی فراہم کی جائے، ملٹی ائیر ٹیرف میں پورے ملک کے مساوی نرخ مقرر کئے جائیں، جماعت اسلامی اہل کراچی کے ساتھ کھڑی ہے، اہلیان ملیر و شاہ فیصل کے عوام گزشتہ 10 روز سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ بجلی کے ستائے عوام شہر بھر میں کے الیکٹرک کی آئی بی سیز کے باہرجمع ہو جائیں اور حالات قابو سے باہر ہو جائیں، جماعت اسلامی ضلع ایئرپورٹ کے تحت ہفتے کو نیشنل ہائی وے ملیر ہالٹ اور قائد آباد پر دھرنا دے گی جبکہ پیر 2 جون کو شہر کے مرکزی شاہراہوں اور آئی بی سیز کے باہر بھی احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کو پورے ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی دے رہا ہے، کراچی کے عوام کے خلاف کے الیکٹرک کی برقی دہشت گردی دن بدن بڑھتی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے ایسٹ انڈیا کمپنی کا روپ دھار لیا ہے، صوبائی اسمبلی کی کمیٹی کے سامنے کے الیکٹرک کے سی ای او نے آنے سے منع کر دیا، شرم کا مقام ہے حکمرانوں کے لیے جو ظلم دیکھنے کے باجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، کے الیکٹرک وفاقی ادارہ ہے، وفاقی حکومت میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن موجود ہیں، یہ سب مل کر کراچی کے عوام کے مفادات کا سودا کرتے ہیں لیکن شہریوں کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے الیکٹرک
پڑھیں:
مونس علوی کی کراچی کو لوڈشیڈنگ فری کرنے کی مشروط پیشکش
— فائل فوٹوکے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کا کہنا ہے کہ حکومت ہم سے یہ 300 فیڈرز لے تو شہر کو لوڈشیڈنگ فری کردیں گے۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں 2129 فیڈرز میں سے 300 فیڈرز پر 87 فیصد کا نقصان ہے، یہ نقصان شہر میں لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہم سے یہ 300 فیڈرز لے تو شہر کو لوڈشیڈنگ فری کردیں گے۔ ہم ان 300 فیڈرز پر بجلی دینے کو تیار ہیں، حکومت ہمیں ریکوری کردے۔
کے الیکٹرکے کے ترجمان نے کہا کہ شہر میں کسی کو مفت بجلی کی فراہمی ممکن نہیں، بجلی صارفین کا ٹیرف پورے پاکستان میں یکساں ہے
ان کا کہنا ہے کہ شہر میں 70 فیصد علاقہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف سے عام صارف متاثر نہیں ہوگا، ملٹی ایئر ٹیرف کے تحت 2030 تک شہر 90 فیصد لوڈشیڈنگ فری ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 2030 تک صارفین کی تعداد 50 لاکھ، بجلی کی ترسیل 5 ہزار میگاواٹ ہوگی۔ فیڈر سے بجلی چوری کی روک تھام کے لیے نئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کیپٹو پاور صنعتوں کو گرڈ سے منسلک کر کے بجلی دینے کو تیار ہیں، معاشی سرگرمی بڑھنے سے کراچی میں بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا، کے الیکٹرک 4500 میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔