کیا بجٹ 2025-26 گاڑی خریدنے والوں کے لیے بھیانک خواب بن گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
حکومت نے مقامی آٹو موبائل سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے بجٹ 2025-26 میں اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
ان اعلانات کے تحت مقامی گاڑیوں کے انجن کی درآمد پر ڈیوٹی میں 5 فیصد کمی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، مقامی گاڑیوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال اور سی کے ڈی (CKD) کٹس پر ڈیوٹی 20 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’یہ غریب مکاؤ بجٹ ہے‘، خیبر پختونخوا حکومت وفاقی بجٹ سے غیر مطمئن کیوں؟
حکومت کا مؤقف ہے کہ ان اقدامات کا مقصد گاڑیوں کی مقامی تیاری میں استعمال ہونے والے پرزوں کی لاگت کو کم کر کے پیداواری لاگت میں کمی لانا ہے۔
تاہم گاڑیوں کے ڈیلرز اور عوام میں تشویش پائی جاتی ہے کہ آیا ان ڈیوٹیز میں کمی کے باوجود گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوں گی یا نہیں؟ کیونکہ عمومی تاثر یہی ہے کہ بجٹ میں گاڑی استعمال کرنے والوں پر مزید بوجھ ڈالا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی آٹو انڈسٹری ایک طویل عرصے سے بحران کا شکار ہے، جس کے باعث عام آدمی کے لیے گاڑی خریدنا ایک خواب بن چکا ہے۔ یہاں گاڑی کو ضرورت کے بجائے ایک لگژری سمجھا جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آیا موجودہ بجٹ سے واقعی مقامی صنعت کو ریلیف ملے گا یا مہنگائی مزید بڑھے گی؟
وی نیوز ماہرین سے بات چیت کی۔
پاک ویلز کے چیئرمین اور آٹو ماہر سنیل منج کا کہنا تھا کہ بجٹ میں گاڑیوں کے استعمال کرنے والوں کے لیے صرف مہنگائی ہے، کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ یہاں تک کہ ہائبرڈ اور چھوٹی 660 سی سی گاڑیاں بھی مہنگی ہو چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جن گاڑیوں پر پہلے سیلز ٹیکس ساڑھے 12 فیصد تھا، ان میں اضافہ ہو کر 18 فیصد ہو گیا ہے۔ مثال کے طور پر، سوزوکی آلٹو کی قیمت میں ایک لاکھ 53 ہزار سے لے کر ایک لاکھ 75 ہزار روپے تک اضافہ متوقع ہے۔
اسی طرح 1300 سی سی گاڑیوں پر ایک فیصد لیوی ٹیکس عائد کیا گیا ہے جبکہ 1300 سے 1800 سی سی گاڑیوں پر 2 فیصد اور اس سے بڑی پیٹرول گاڑیوں پر 3 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی بجٹ میں بلوچستان کا بڑا حصہ، صوبے کے عوام کی احساس محرومی دور ہوسکے گی؟
سنیل منج کے مطابق حکومت ماحول دوست پالیسیوں کی بات تو کرتی ہے، لیکن عملی اقدامات اس کے برعکس ہیں۔ ہائبرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کو 8.
انہوں نے مزید کہا کہ کاربن ٹیکس کے نام پر حکومت نے پیٹرول انجن والی تمام گاڑیوں، چاہے وہ نئی ہوں یا 20 سال پرانی، پر فی لیٹر 2.5 روپے کا اضافی ٹیکس عائد کیا ہے۔ ایک طرف حکومت ماحول دوست گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کا دعویٰ کرتی ہے، دوسری طرف ہائبرڈ گاڑیوں پر بھاری ٹیکس لگا رہی ہے، جو ایک تضاد ہے۔
آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے بھی اسی نقطہ نظر کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں آٹو انڈسٹری یا عوام کے لیے کوئی خاص ریلیف نہیں دیا گیا۔ بلکہ سیلز ٹیکس میں اضافہ گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اضافہ کار ساز کمپنیوں کے بجائے حکومت کے عائد کردہ ٹیکسز کی وجہ سے ہو گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹو ماہر سنیل منج آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایش بجٹ بجٹ2025-26 چیئرمین ایچ ایم شہزاد ہائبرڈ کارذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آٹو ماہر سنیل منج چیئرمین ایچ ایم شہزاد ہائبرڈ کار گاڑیوں پر گاڑیوں کی دیا گیا کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
(فیلڈ مارشل کا دورہ چین، سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں )ہائبرڈ اور روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ
بیجنگ ، فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق،دونوں رہنمائوں کااسٹرٹیجک پارٹنرشپ آگے بڑھانے میں فورسز کے کردار پر اعتماد کا اظہار
سی پیک میں تعاون،جغرافیائی و سیاسی چیلنجز خطے ، عالمی سیاسی منظرنامے کی بدلتی صورتحال،مشترکہ جیوپولیٹیکل چیلنجز سے نمٹنے کی مربوط حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ، آئی ایس پی آر
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دورہ چین کے دوران چین کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں جن میں کثیر الجہتی تعاون اور علاقائی استحکام کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا، یہ ملاقاتیں پاکستان اور چین کے درمیان آہنی سٹریٹیجک شراکت داری کے عزم کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنیں گی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپہ سالار پاکستان، فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے عوامی جمہوریہ چین کا اہم سرکاری دورہ کیا جس میں انہوں نے چین کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔چین کی سیاسی اور عسکریت قیادت سے ملاقاتوں میں باہمی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ خودمختاری، مختلف شعبوں میں تعاون اور علاقائی استحکام کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے چینی نائب صدر ہان ژینگ اور وزیر خارجہ وانگ ژی سے علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں خطے اور عالمی سیاسی منظرنامے کی بدلتی صورتحال، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت روابط کے منصوبے اور مشترکہ جیوپولیٹیکل چیلنجز سے نمٹنے کی مربوط حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے چین کے نائب صدر اور خارجہ وزیر سے ملاقاتوں کے دوران علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ ملاقاتوں میں سی پیک میں تعاون اور جغرافیائی و سیاسی چیلنجز کے حوالے سے بھی بات چیت اورمشترکہ جغرافیائی سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوا۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی پر اطمینان کا اظہار کیا۔چینی قیادت نے جنوبی ایشیا میں امن اقدامات میں پاک فوج کے کردار کی اہمیت کو سراہا۔ فیلڈ مارشل نے چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے نائب چیٔرمین سے بھی ملاقات کی۔ چین کی پی ایل اے کے سیاسی امور کے سربراہ اور چیف آف سٹاف سے بھی ملاقات ہوئی۔جنرل سید عاصم منیر کو پی ایل اے آرمی ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے بتایا گیا کہ فیلڈ مارشل کی چین میں ملاقاتوں کے دوران دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون، مشترکہ تربیتی امور زیرغٖور آئے، دفاعی شعبے میں جدت اور ادارہ جاتی رابطوں کو بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں میں ہائبرڈ اور روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے دفاعی تعاون بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ فیلڈ مارشل کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے سیاسی و عسکری تعلقات کا عکاس ہے اور خطے میں امن و استحکام کیلئے دونوں ممالک کے قریبی رابطے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔