انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی گو جیمہ ٹیم ایشیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی گو جیمہ ٹیم ایشیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں شامل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گوگل سلوشن چیلنج 2025 کے فائنلز میں شرکت سے قبل گو جیمہ ٹیم کی وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے ٹیم کی منیلا روانگی سے قبل حوصلہ افزائی کی۔
شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوانوں کا اے آئی اور جیو اسپیشل ٹیکنالوجی میں انقلابی منصوبہ عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔ ہماری نوجوان نسل دنیا کے سامنے پاکستان کی جدید ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کا چہرہ بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی کامیابی قوم کا سرمایہ ہے، وزارت آئی ٹی ان کے ہر قدم پر شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ریاستی و نجی شعبوں کو پاکستان کی ٹیکنالوجی انیشی ایٹوز میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔
شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں گوگل ڈیولپر گروپس اور گوگل اے آئی ریسرچ پروگرامز نوجوانوں کو عالمی سطح کی مہارتیں دے رہے ہیں۔ پاکستانی ٹیموں کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی عملی تصویر ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پہلا ٹی 20؛ پاکستان ویمنز ٹیم کو آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست، فاطمہ ثنا کی شاندار کارکردگی رائیگاں
ڈبلن میں کھیلے گئے تین میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کے پہلے مقابلے میں پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کو میزبان آئرلینڈ کے ہاتھوں 11 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، یوں آئرش ٹیم نے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔
میچ کا آغاز پاکستان کے ٹاس جیتنے سے ہوا، جس کے بعد کپتان نے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ آئرلینڈ نے 19.4 اوورز میں 142 رنز بنا کر پوری ٹیم کی وکٹیں گنوا دیں۔ میزبان ٹیم کی جانب سے ایمی ہنٹر سب سے نمایاں رہیں جنہوں نے 37 رنز کی اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے بولنگ میں سب سے شاندار کارکردگی کپتان فاطمہ ثنا نے دکھائی، جنہوں نے صرف 26 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، ساتھ ہی دو کیچز لینے اور ایک رن آؤٹ کرنے میں بھی کامیاب رہیں۔ یہ ان کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں اب تک کی بہترین بولنگ رہی۔ ان کے علاوہ ڈیانا بیگ، سعدیہ اقبال، رامین شمیم اور نشرہ سندھو نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کا تعاقب شروع ہوا تو قومی ویمنز ٹیم کو آغاز ہی سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محض 54 رنز کے مجموعی اسکور پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوچکی تھیں۔ اوپنرز منیبہ علی اور گل فیروزہ صرف پانچ پانچ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں۔
مڈل آرڈر بھی سنبھل نہ سکا۔ سدرہ امین 15، عالیہ ریاض 14، ایمان فاطمہ 4 اور کپتان فاطمہ ثنا 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں۔ وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور ٹیم دباؤ میں آتی چلی گئی۔
آخر میں نتالیہ پرویز نے 29 اور رامین شمیم نے 27 رنز بنا کر کچھ مزاحمت ضرور کی، تاہم وہ میچ کا رخ نہ موڑ سکیں۔ پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے اور یوں 11 رنز سے شکست کا سامنا کیا۔
آئرلینڈ کی جانب سے اورلا پرینڈرگاسٹ نے بہترین بولنگ کرتے ہوئے 28 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔ سیریز کے بقیہ دو میچز بھی ڈبلن میں 8 اور 10 اگست کو کھیلے جائیں گے، جہاں پاکستان کو سیریز میں واپسی کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی۔