انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی گو جیمہ ٹیم ایشیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی گو جیمہ ٹیم ایشیا کی ٹاپ 10 ٹیموں میں شامل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گوگل سلوشن چیلنج 2025 کے فائنلز میں شرکت سے قبل گو جیمہ ٹیم کی وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے ٹیم کی منیلا روانگی سے قبل حوصلہ افزائی کی۔
شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی نوجوانوں کا اے آئی اور جیو اسپیشل ٹیکنالوجی میں انقلابی منصوبہ عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔ ہماری نوجوان نسل دنیا کے سامنے پاکستان کی جدید ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کا چہرہ بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی کامیابی قوم کا سرمایہ ہے، وزارت آئی ٹی ان کے ہر قدم پر شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ریاستی و نجی شعبوں کو پاکستان کی ٹیکنالوجی انیشی ایٹوز میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔
شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں گوگل ڈیولپر گروپس اور گوگل اے آئی ریسرچ پروگرامز نوجوانوں کو عالمی سطح کی مہارتیں دے رہے ہیں۔ پاکستانی ٹیموں کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی عملی تصویر ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
3 سال تک فائبر نیٹ کو 60 فیصد تک لے جائیں گے: شزا فاطمہ
اسکرین گریبوفاقی وزیر برائے آئی ٹی شِزا فاطمہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے پاکستان کو ڈیجیٹل حب پر پہنچائیں، اگلے 3 سال تک فائبر نیٹ کو 60 فیصد تک لے جائیں گے۔
حیدر آباد میں نیشنل انکوبیشن سینٹر میں تقریب سے خطاب کے دوران شزا فاطمہ نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، اسٹارٹ اپس اور نوجوانوں کے لیے فنڈ ریزنگ سے متعلق وزیرِاعظم کی خصوصی ہدایات ہیں، آئی ٹی کے فروغ کے لیے ہیومن ریسورسز کو بڑھایا جارہا ہے، انفرا اسٹرکچر کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
انہوں مزید کہا کہ ملک بھر میں 8 انکیوبیشن سینٹرز کام کر رہے ہیں، صرف حیدر آباد سے ایک ارب سے زائد کے اسٹارٹ اَپس ہوئے، سالانہ تین لاکھ سے زائد نوجوان تربیت حاصل کر کے اسٹارٹ اَپس شروع کر رہے ہیں، مختلف یونیورسٹیز سے الحاق اور آئی کلاؤڈ پر کام ہوا ہے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل ایکٹ کی منظوری کا مقصد ڈیجیٹل سسٹم کی جانب بڑھنا ہے، ڈیجیٹل سسٹم سے عام عوام کی زندگی میں تبدیلی لانی ہے، زندگی کا ہر شعبہ ڈیجیٹل ہو رہا ہے، نادرا سے مل کر ڈیجیٹل ڈیٹا جمع کر رہے ہیں، ہر شخص کا ڈیٹا محفوظ ہوگا، ڈیجیٹل انقلاب سے ہر معلومات حاصل ہوں گی۔
شزا فاطمہ نے یہ بھی کہا کہ خریداری کرنے والے کسی بھی شخص کا ڈیٹا ریوینیو میں نہیں جاتا، آنے والے وقت میں گرین انیشیٹو کے تحت زراعت میں بھی ڈیجیٹلائزیشن ہوگی۔