یہود ہو یا ہنود وہ شیعہ اور سنی کی تمیز سے ہٹ کر اسلام اور مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتا ہے، فاروق خان سعیدی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اہلسنت کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین اور غزہ کے بے گناہ مظلوم مسلمانوں پر بدترین سفاکی اور درندگی اور قتل و غارت کے بعد اب مملکت ایران پر یلغار کر چکا ہے، ہم اسرائیل جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جنگ میں امت مسلمہ کے اتحاد و بقا کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت پاکستان پنجاب کے صوبائی ناظم اعلی حافظ محمد فاروق خان سعیدی، ممبر سنی سپریم کونسل جماعت اہل سنت پاکستان وسیم ممتاز ایڈووکیٹ، ڈویژنل امیر ملتان سید محمد رمضان شاہ فیضی، ناظم اعلی ملتان ڈویژن قاری فیض بخش رضوی نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خلفائے راشدین کے ایام وصال و شہادت سرکاری سطح پر پوری عقیدت و احترام سے منائے جائیں اور پورے ملک میں عام تعطیل کا اعلان کیا جائے، ان رہنماوں نے مزید کہا کہ اس مرتبہ ماہ محرم ملکی اور بین الاقوامی صورتحال کے پس منظر میں نہایت کشیدہ اور حساس ماحول میں آیا ہے، اسرائیل فلسطین اور غزہ کے بے گناہ مظلوم مسلمانوں پر بدترین سفاکی اور درندگی اور قتل و غارت کے بعد اب مملکت ایران پر یلغار کر چکا ہے، یہود ہو یا ہنود وہ شیعہ اور سنی کی تمیز سے ہٹ کر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف صف آرا ہو کر ہمارے اجتماعی طاقت کو ختم کرنا چاہتا ہے، ہم اسرائیل جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جنگ میں امت مسلمہ کے اتحاد و بقا کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے، پاکستان کی بہادر افواج عالم اسلام کی امیدوں کا مرکز و محور ہے ہم اپنی مسلح افواج کی قربانی کو اخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اہل سنت کے تمام نمائندہ تنظیمات کے قائدین نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ محرم الحرام میں قیام امن کے لیے تمام مسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے لیے اپنے اکابر کی روایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے مجاہدانہ کردار ادا کرتے رہیں گے۔ ان رہنماوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ محرم الحرام میں علماء و خطبا، ذاکرین اور واعظین کو ضابطہ اخلاق کا پابند کیا جائے، مجالس اور جلوسوں کو بھی قانون کے تحت روٹ اور وقت کی سختی سے پابندی کروائی جائے۔ ان رہنماوں نے یاد دلایا کہ سوشل میڈیا پر مسلسل مقدسات اسلام، شعائر اسلام اور صحابہ کرام و اہل بیت کی اطہار کی توہین کی جا رہی ہے۔ ان رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت فوری کاروائی کی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ان رہنماوں نے کرتے ہیں کے لیے
پڑھیں:
ایران پر امریکہ کا حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، سراج الحق
سابق امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ اب وقت ہے پاکستانی حکومت واضح طور پر ایران کی جانی مالی سفارتی حمایت کا اعلان کرے، پاکستان کی اصل قیادت علماء اور مشائخ ہیں تمام مسالک کے علماء ایران کی حمائت کرتے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کو شہباز شریف کی طرف سے نوبل انعام کیلئے نامزد کرنا انتہائی شرمناک ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف 25 کروڑ عوام سے فوری معافی مانگیں اور اللہ سے توبہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ایران پر امریکہ کا حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، امریکہ نے مذاکرات کے بہانے دھوکے سے ایران پر حملہ کیا ہے، امریکی مفادات اور امریکی اڈوں پر حملے کرنا اب ایران کا حق ہے اور جن اسلامی ممالک میں امریکی فوجی اڈے ہیں، ایران ان پر بھی حملہ کرنے کا حق رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شرقپور میاں جلیل احمد شرقپوری کے ڈیرے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے پاکستانی حکومت واضح طور پر ایران کی جانی مالی سفارتی حمایت کا اعلان کرے، پاکستان کی اصل قیادت علماء اور مشائخ ہیں تمام مسالک کے علماء ایران کی حمائت کرتے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کو شہباز شریف کی طرف سے نوبل انعام کیلئے نامزد کرنا انتہائی شرمناک ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف 25 کروڑ عوام سے فوری معافی مانگیں اور اللہ سے توبہ کریں۔
میاں جلیل احمد شرقپوری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی قوت بننا ایران کا حق ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، اس کے خاتمے سے ہی دنیا میں امن ہوگا۔ امریکہ نے پہلے عراق پر کیمیکل ویپن رکھنے کا الزام لگایا اور حملہ کر دیا مگر اج تک دنیا کو کیمیکل ویپن پیش نہ کر سکا اور دیگر مسلم ممالک پر بھی مختلف بہانوں سے حملے کیے لیکن ماسوائے ناحق قتل عام اور مسلم ممالک کی تباہی کے اپنا کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے صاحبزادہ برہان الدین ربانی، میاں مقصود احمد اور میاں جلیل احمد کی دعوت پر خصوصی طور پر صاحبزادہ پیر سلطان ریاض الحسن استانہ عالیہ سلطان باھو، سید محمد معصوم حسین نقوی صدر جمعت علمائے پاکستان نیازی، پیر خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ آستانہ عالیہ کوٹ مٹھن شریف، علامہ محمد عثمان نوری، علامہ مفتی شبیر انجم، پیر امیر ساجد، علامہ پرویز اکبر ساقی، پیر اختر رسول قادری، میاں شہباز قادری اور دیگر علمائے کرام بھی موجود تھے۔