گوہر اعجاز نے بوم بسٹ سائیکل کی غلط فہمی سے متعلق حقائق پیش کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
سٹی 42 : سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ماضی میں بوم اینڈ بسٹ سائیکل عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آیا، شرح سود کو کم رکھ کر بوم اینڈ بسٹ سائیکل کو روکنا ناقص پالیسیوں کی بنیاد ہے، غلط فہمی دور کرنے کے لیے ڈیٹا کو دیکھا جائے ۔
گوہر اعجاز نے بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے متعلق حقائق بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرح سود کو کم رکھ کر بوم اینڈ بسٹ سائیکل کو روکنا غلط فہمی اور ناقص پالیسیوں کی بنیاد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2018 سے 2022 کے بوم بسٹ سائیکل کم شرح سود اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کی درآمدات بڑھنے سے بوم بسٹ سائیکل نہیں آئے بلکہ یہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث آئے ہیں۔
مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک
گوہر اعجاز نے کہا کہ بلند شرح سود کی وجہ سے 3 ٹریلین روپے مقامی قرضوں کی ادائیگی میں خرچ ہورہے ہیں 50 فیصد بجٹ اخراجات شرح سود کو کم رکھ کر بوم اینڈ بسٹ سائیکل کو روکنے پر خرچ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018 سے 2022 تک عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے باعث کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہوا 2018 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 37 ارب ڈالرز ریکارڈ کیا گیا، 2018 میں سی پیک منصوبوں کی درآمدات بڑھنے سے تجارتی خسارہ بڑھا اس دوران ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ گوہر اعجاز نے کہا کہ 2021-22 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.
پنجاب کی حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی
انہوں نے بتایا کہ 2022 میں پاکستانی روپے کی قدر 30 فیصد کم ہوئی، 2022 میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 47 ارب ڈالرز ریکارڈ کیا گیا، اس دوران مہنگی انرجی کی وجہ سے ٹیکسٹائل برآمدات سست روی کا شکار رہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بوم اینڈ بسٹ سائیکل گوہر اعجاز نے میں پاکستان ریکارڈ کی کی وجہ سے نے کہا
پڑھیں:
صدر پوسٹ آفس کے پاس غیر قانونی موٹر سائیکل پارکنگ کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">