کوئٹہ کے رہائشی 10 سالہ معصوم طالب علم مصور خان کاکڑ کی نماز جنازہ ادا
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ (آن لائن) کوئٹہ کے رہائشی 10 سالہ معصوم طالب علم مصور خان کاکڑ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی نماز جنازہ میں صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی، تاجر تنظیموں کے رہنماء سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، قبائلی عمائدین جن میں صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ، اراکین صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک، ملک نعیم خان بازئی، انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری ، اصغر خان اچکزئی، ملک نصیر احمد شاہوانی، مولانا عبدالقادر لونی، عبدالرحیم زیارتوال، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، قاری مہر اللہ، خوشحال کاسی، چنگیز حئی بلوچ، عبدالقیوم آغا، نصر اللہ زیرے، جبار خان خلجی، مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ، میر یاسین مینگل سمیت مختلف سیاسی ، مذہبی جماعتوں تنظیموں کے رہنمائوں کے علاوہ قبائلی عمائدین اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد جنازے میں شریک تھیں جس کے بعد مصور خان کاکڑ کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں کاسی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کی سرمایہ کاری محفوظ‘ حقوق کا تحفظ کریں گے: نیب
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) قومی احتساب بیورو (نیب) اسلام آباد نے ان تمام لوگوں کو جو بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ہیں یا جنہوں نے وہاں پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں یقین دلایا ان کے تمام قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہیں۔ کچھ مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف مذکورہ لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے۔ مذکورہ رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں وہ متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا ہے اور نیب ان کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ ترجمان نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف جاری کارروائیاں ان کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں۔ اور نیب نے اس بات کا تہیہ کیا ہوا کہ جب تک یہ لوگ قانون کے آگے پیش ہو کر لوٹی ہوئی رقوم واپس نہیں کرتے، نیب اپنی قانونی کارروائیاں بغیر کسی دباؤ کے جاری رکھے گا۔ نیب کی طرف سے تمام رہائشی اور مالکان جائیداد کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی منفی اور شرانگیز معلومات یا خبر پر دھیان نہ دیں اور سکون کے ساتھ اپنے معمولات زندگی جاری رکھیں، کسی بھی مشکوک عمل کے بارے میں فوری طور پر نیب کو آگاہ کریں۔