گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون عینی جنہوں نے بلتستان میں پہلا بیوٹی سیلون کھولا، اب وہ ’گل خاتون‘ فیشن برانڈ کی بانی بن گئی ہیں۔

معاشرے میں رکاوٹوں کے باوجود بلتستان کا پہلا بیوٹی سیلون چلانے والی خاتون نے سینکڑوں خواتین کو ہنر سکھا کر بااختیار بنایا، اور اب ’گل خاتون‘ کے نام سے فیشن برانڈ بھی متعارف کرا دیا۔

روایتی اور قدامت پسند معاشرے میں کامیابی کا سفر آسان نہیں ہوتا، مگر اسکردو سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون عینی نے یہ کر دکھایا۔ وہ بلتستان کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے بیوٹی پارلر کا کاروبار نہ صرف شروع کیا بلکہ اسے کامیابی کی مثال بنا دیا۔ شروع میں انہیں شدید مخالفت اور سماجی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔

عینی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی باتوں نے مجھے توڑنے کے بجائے اور مضبوط کردیا، میں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں پیچھے نہیں ہٹوں گی۔

رپورٹ:۔ محمد رضا

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بانی بن گئیں باہمت خاتون بلتستان بیوٹی سیلون فیشن برانڈ گلگت بلتستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: باہمت خاتون بلتستان بیوٹی سیلون فیشن برانڈ گلگت بلتستان وی نیوز فیشن برانڈ

پڑھیں:

پہلا ڈیجیٹل دل تیار، امراضِ قلب کے علاج میں انقلابی پیش رفت

محققین نے پہلی بار انسانی دل کے برقی نظام کو ڈیجیٹل شکل میں تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو دل کی دھڑکن کو منظم کرتا ہے۔

نئی تحقیق کے مطابق یہ پیش رفت دل کی بے ترتیب دھڑکن اور دل کے ناکارہ ہونے جیسے امراض کی تشخیص اور ان کے لیے موزوں علاج وضع کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:انسانی دماغ میں فاصلہ ناپنے کا نظام دریافت، یہ قدرتی گھڑی کیسے کام کرتی ہے؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مطالعہ معروف سائنسی جریدے میڈیکل امیج انالسز میں شائع ہوا ہے، جسے چلی کی یونیورسٹیوں سے منسلک ادارے آئی ہیلتھ کے محققین نے انجام دیا ہے، یہ ادارہ میڈیکل امیجنگ، انجینیئرنگ، مصنوعی ذہانت اور طب میں مہارت رکھتا ہے۔

 

تحقیق کے سربراہ اور پوئنٹفیکل کیتھولک یونیورسٹی آف چلی کے اسسٹنٹ پروفیسر فرانسسکو ساہلی کے مطابق، ڈیجیٹل ہارٹ ٹوئن یعنی جڑواں نوعیت کے اس دل کا مقصد یہ ہے کہ اسے ایک مجازی مریض کے طور پر استعمال کیا جائے، جہاں علاج کو بغیر کسی خطرے کے آزمایا اور بہتر بنایا جا سکے۔

’اس طرح طبی طریقۂ کار کی بہتر منصوبہ بندی، زیادہ شخصی علاج اور زیادہ مؤثر نتائج ممکن ہوں گے۔‘

یہ ماڈل دل کے اندر موجود پورکنجے نیٹ ورک کو ڈیجیٹل طور پر تشکیل دیتا ہے۔ یہ نیٹ ورک درخت نما ساخت رکھتا ہے اور برف کے تودے جیسا فریکٹل پیٹرن بناتا ہے۔

مزید پڑھیں:کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟

اس منصوبے پر تقریباً 7 سال تک کام کیا گیا، محققین کے مطابق پہلے بنائے گئے ماڈلز کو انفرادی مریضوں کے لیے ڈھالنا مشکل تھا، لہٰذا مصنوعی ذہانت کا سہارا لیا گیا۔

اس کے ذریعے بغیر کسی تکلیف دہ اور کیتھیٹر ڈالنے جیسے اندرونی طریقوں کے اصل مریضوں پر تجربات میں غیر معمولی برقی سرگرمیوں کا پتہ لگایا گیا۔

فرانسسکو ساہلی نے بتایا کہ جدید طب میں عمومی علاج کے بجائے اب شخصی یا تیربہدف ادویہ کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے۔ مثال کے طور پر دل کے ناکارہ ہونے کے علاج میں لگایا جانے والا پیس میکر تقریباً 30 فیصد مریضوں پر اثر نہیں کرتا، جس کی بڑی وجہ پیس میکر کی غلط جگہ پر تنصیب ہے۔

مزید پڑھیں:فیٹی لیور کے مریضوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ کن 3 بیماریوں کے باعث بڑھ جاتا ہے؟

’ڈیجیٹل ہارٹ ٹوئن کے ذریعے ڈاکٹر ہزاروں ممکنہ مقامات پر پیس میکر آزما سکیں گے، وہ بھی مریض کو چھوئے بغیر، اس طرح علاج زیادہ مؤثر اور کم وقت طلب ہو جائے گا۔‘

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 1.9 کروڑ افراد دل کے امراض کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں، جو مجموعی اموات کا 32 فیصد بنتی ہیں، حالانکہ ان میں سے 80 فیصد کیسز کو بلڈ پریشر کنٹرول، سگریٹ نوشی ترک کرنے اور دیگر حفاظتی اقدامات سے روکا جا سکتا ہے۔

چلی کے اس ادارے کی تحقیقی ٹیم اب دو بڑے چیلنجز پر کام کر رہی ہے، ایک تو کمپیوٹنگ کی رفتار بڑھانا تاکہ مریض کا ڈیجیٹل ٹوئن حقیقی وقت کے قریب قریب بنایا جا سکے، دوسرا دل کی مکینیکل سرگرمی شامل کرنا تاکہ موجودہ برقی ماڈل کے ساتھ حرکت اور دباؤ کا ڈیٹا بھی جڑ سکے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ

پروفیسر فرانسسکو ساہلی کے مطابق مستقبل میں یہ ٹیسٹ کسی بھی عام میڈیکل ٹیسٹ کی طرح ممکن ہوگا، جس کے نتائج ایک دن کے اندر دستیاب ہوں گے، جس کے بعد ڈاکٹر ورچوئل مریض پر علاج آزمانے کے بعد بہترین طریقہ علاج منتخب کر سکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ہیلتھ انجینیئرنگ پروفیسر فرانسسکو ساہلی پوئنٹفیکل کیتھولک یونیورسٹی چلی ڈیجیٹل ہارٹ ٹوئن سائنسی جریدے مصنوعی ذہانت میڈیکل امیجنگ

متعلقہ مضامین

  • عملی اتحاد کا پہلا قدم
  • ڈیوجینز، سکندر اورسورج (پہلا حصہ)
  • سعودی عرب کا تاریخی سنگِ میل: مصنوعی ذہانت سے لیس پہلا لیپ ٹاپ متعارف
  •  20 سال  تک بیٹی کی لاش کو ڈیپ فریزر میں رکھنے والی جاپانی خاتون گرفتار
  • لاہور: جیولرز کی دکانوں سے سونا اور کیش چوری کرنے والی خاتون گرفتار
  • پہلا ڈیجیٹل دل تیار، امراضِ قلب کے علاج میں انقلابی پیش رفت
  • گلگت بلتستان کے تاجروں کا سوست ڈرائی پورٹ پر دھرنا جاری، حکومت سے معاملات پھر طے نہ ہوسکے
  • حسن رحیم کا اپنی شادی کی وائرل ویڈیوز پر ردعمل سامنے آگیا
  • گلگت بلتستان میں درآمدی اشیاء پر سیلز اور ایڈوانس انکم ٹیکس نہیں لگے گا، معاہدہ: اویس لغاری
  • حکومت اور گلگت بلتستان کے درمیان ٹیکس معاملات طے پاگئے، تاجروں کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان