جب انسان کی خواہشات حیوانیت میں بدل جائیں، تو رشتے، احساسات اور انسانیت سب کچھ پسِ پشت ڈال دیا جاتا ہے۔ ایک ایسا ہی لرزہ خیز واقعہ جنوبی ہندوستان کرناٹک کے ضلع ٹمکورو کے ایک گاؤں میں پیش آیا، جہاں ایک عورت نے مبینہ طور پر اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو نہایت بےدردی سے قتل کر دیا۔

واردات کے مطابق، 50 سالہ شنکرا مورتی تنہا ایک فارم ہاؤس میں زندگی گزار رہا تھا، جبکہ اُس کی بیوی سُمَنگلا قریبی علاقے میں ملازمت کرتی تھی۔ دونوں کے درمیان کشیدگی کی خبریں پہلے ہی سننے میں آتی تھیں۔ خاتون پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کو راستے سے ہٹانے کی سازش کی تاکہ اپنے ناجائز تعلقات کی راہ ہموار کی جا سکے۔

قتل کی تفصیلات نہایت ہولناک ہیں، پہلے شوہر کی آنکھوں میں مرچیں ڈالیں، پھر ڈنڈے سے مارا اور بعد ازاں گردن پر پیر رکھ کر اُسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بعدازاں، لاش کو بوری میں بند کرکے تقریباً 30 کلومیٹر دور ایک دور دراز علاقے میں ایک کنویں میں پھینک دیا گیا تاکہ جرم چھپایا جا سکے۔

ابتدائی طور پر یہ ایک گمشدگی کا کیس سمجھا جا رہا تھا لیکن جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد اور تفتیش کے دوران حاصل کی گئی معلومات سے جرم کی تہہ تک پہنچنے میں مدد ملی۔ فارم ہاؤس سے مرچ پاؤڈر اور بستر پر جدوجہد کے نشانات ملنے پر پولیس کو شبہ ہوا۔ خاتون کی موبائل کالز کا ریکارڈ چیک کرنے اور تفتیش کے دوران اُسے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا، جس پر بالآخر اُس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی

امریکا میں داخلہ مزید دشوار ہوگیا، اب امریکی ویزے کے خواہشمندوں کی جانچ پڑتال مزید سخت کری دی گئی۔ آن لائن سرگرمیوں کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی ویزا کسی کا حق نہیں بلکہ رعایت ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکا نے ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ویزا کے خواہشمند افراد کے لیے آن لائن سرگرمیوں کی مکمل چھان بین لازمی قرار دے دی ہے۔
 امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ویزا کسی کا ”حق“ نہیں بلکہ ”رعایت“ ہے اور اس کے اجرا کو قومی سلامتی سے جوڑا گیا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت اب تمام غیر امیگرینٹ ویزا درخواست گزاروں، بالخصوص F، M، اور J کیٹیگری (طالب علم، تبادلہ پروگرام، و تعلیمی ویزے) کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ گزشتہ پانچ سال کے دوران استعمال کیے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے تمام اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کریں۔
  درخواست گزاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ’پبلک‘ (عام افراد کے لیے کھلے) رکھیں تاکہ امریکی قونصل خانوں کو ان کے مواد، بیانات اور آن لائن سرگرمیوں کا مکمل جائزہ لینے میں آسانی ہو۔
 محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”امریکی ویزا کسی کا حق نہیں، بلکہ ایک رعایت ہے۔ ہر ویزا فیصلہ قومی سلامتی کے تناظر میں کیا جاتا ہے۔
  اس نئی پالیسی پر انسانی حقوق کے اداروں، ماہرین تعلیم، اور مختلف ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
 تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اظہار رائے کی آزادی، پرائیویسی، اور طلبہ کی ذہنی سکون کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
کینیڈا، آئرلینڈ اور برطانیہ جیسے ممالک نے بھی اپنی حکومتوں کی جانب سے امریکہ سے وضاحت طلب کی ہے کہ آیا اس پالیسی کا اطلاق اُن کے شہریوں پر بھی ہوگا، خاص طور پر ان نوجوانوں پر جو تعلیمی یا تحقیقی مقاصد کے لیے امریکہ کا سفر کرتے ہیں۔
 ماہرین کا کہنا ہے کہ اب ویزا کے لیے درخواست دینے سے پہلے افراد کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ کوئی بھی متنازع پوسٹ، بیان یا سرگرمی ان کی درخواست کے مسترد ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • چارسدہ؛ رشتے کے تنازع پر میاں بیوی اور کمسن بچی قتل
  • برطانوی خفیہ ایجنسی کی خاتون سربراہ کو اپنے ’دادا‘ سے دور رہنے کی ہدایت
  • چارسدہ، سُوٹ کیس سے برآمد لڑکی کی لاش کا ڈراپ سین، بھائی اور شوہر قاتل نکلے
  • امریکہ نے ویزا کیلئے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی
  • کراچی ،افغان بستی میں گھر سے 17 سالہ لڑکی کی لاش ملنے کا معمہ حل
  • شفالی کی موت مشتبہ قرار، تفتیش کا آغاز، لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دی گئی
  • لاہور: نجی اسپتال سے ملنے والی غیر ملکی خاتون کی لاش کی شناخت ہوگئی
  • کراچی، رکن اسمبلی ناز بلوچ کے کوآرڈینیٹر پر فائرنگ، بھتہ خور خاتون بیٹے سمیت گرفتار
  • ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ؛ بھارت کے ہاتھوں پاکستان کو شکست