ایف آئی اے کی کارروائی، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کا اہم کارندہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل تفتان نےکارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کے اہم کارندے کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل تفتان نے مختلف کارروائیاں کیں اور اس دوران انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف دو مقدمات درج کیے اور 1 ایجنٹ کو گرفتار کرلیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتارایجنٹ کی شناخت محمد ناظم کے نام سے ہوئی ہے، جسےچھاپہ مار کارروائی میں کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا ہے اور اس ایجنٹ کا تعلق سرگودھا سے ہے جو کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث منظم گینگ کا اہم کارندہ ہے۔
کارروائی کے حوالے سے ایف آئی اے کے ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم غیرقانونی راستوں سے شہریوں کو بیرون ملک منتقل کرنے میں ملوث ہے اور ملزم نے متعدد شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوایا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم شہریوں کو پاکستان سے ایران اسمگل کرتا رہا، جہاں سے وہ انہیں غیر قانونی طور پر ترکی بھجوانے کا بندوبست کرتا تھا، ملزم نے تہران میں ایک سیف ہاؤس قائم کر رکھا تھا جہاں وہ متاثرہ افراد کو قید رکھتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم اس سیف ہاؤس میں قید متاثر شہریوں پر تشدد کرکے ان کے اہل خانہ سے پاکستان میں تاوان وصول کرتا تھا اور مبینہ طور اپنی بیوی کے بینک اکاؤنٹ کو غیر قانونی ٹرانزیکشن اور لین دین کے لیے استعمال کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم سے انسانی اسمگلرز سے روابط کے شواہد اور تہران میں موجود متاثرہ افراد کی تصاویر بھی برآمد کر لی گئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم کے خلاف کارروائی خفیہ اطلاع پر عمل میں لائی گئی اور گرفتار ملزم کے خلاف باقاعدہ تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان انسانی اسمگلنگ میں ملوث نے بتایا کہ ایف آئی اے کہ ملزم
پڑھیں:
امریکی جنگی بیڑہ کیرِیبیئن میں داخل؛ وینیزویلا کیخلاف کارروائی کا امکان بڑھ گیا
امریکی بحری بیڑے یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ کیریئر اسٹرائیک گروپ نے کیرِیبیئن سمندر میں داخل ہو کر خطے میں بڑھتی ہوئی فوجی نقل و حرکت میں مزید اضافہ کر دیا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ وینیزویلا کے خلاف ممکنہ طاقت کے استعمال کے بارے میں اپنا فیصلہ تقریباً کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیریبین میں مبینہ منشیات سے بھری کشتی پر امریکا کا حملہ، 3 افراد ہلاک
دنیا کے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری جہاز جیرالڈ آر فورڈ کی قیادت میں یہ اسٹرائیک گروپ بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے مشن پر مامور ہے۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ جمعے کہا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اعلیٰ حکومتی حکام کے ساتھ مسلسل اہم ملاقاتوں کے بعد وہ وینیزویلا کے حوالے سے کسی لائحۂ عمل کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
???????????? U.S. warfleet amasses off Venezuela.
The USS Gerald R. Ford, drones, and robotic vessels under Operation Southern Spear signal far more than anti-drug ops.
Posturing, pressure, or prelude to war? The storm is gathering. pic.twitter.com/pq6QZaxovJ
— Rizwan Shah (@rizwan_media) November 17, 2025
صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی حد تک اپنا ذہن بنا لیا ہے۔ ’ہاں، آپ کو نہیں بتا سکتا کہ کیا ہوگا، مگر میں نے فیصلہ سا کر لیا ہے۔‘
سی این این کے مطابق ٹرمپ کو گزشتہ ہفتے وینیزویلا میں ممکنہ فوجی کارروائی کے متعدد آپشنز پر بریفنگ دی گئی، جن میں صدر نکولس مادورو کو اقتدار سے ہٹانے کا امکان بھی شامل تھا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا طیارہ بردار بحری بیڑا کیریبین روانہ، منشیات بردار کشتیوں کیخلاف کارروائیاں تیز
امریکی فوج علاقے میں ایک درجن سے زائد جنگی بحری جہاز اور 15 ہزار سے زیادہ فوجی تعینات کر چکی ہے، جسے پینٹاگون ’آپریشن سدرن اسپیئر‘ کا نام دے رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ کو وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ، وزیر خارجہ مارکو روبیو، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے جنرل ڈین کین، اور قومی سلامتی کے دیگر اعلیٰ حکام نے وینیزویلا سے متعلق مختلف آپشنز پر بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا وینزویلا سے آنے والی کشتی پر حملے، 11 منشیات فروشوں کی ہلاکت کا دعویٰ
ان ملاقاتوں میں فضائی حملوں، حکومتی و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے، منشیات اسمگلنگ کے راستوں پر ضرب لگانے اور حتیٰ کہ صدر مادورو کو براہِ راست ہٹانے جیسے امکانات پر بھی بات ہوئی۔
سی این این کے مطابق ٹرمپ اس سے قبل بھی وینیزویلا میں کوکین کی تیاری اور اسمگلنگ کے ٹھکانوں کو ہدف بنانے کا سوچ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:شارک نارنجی کیوں ہے؟ سائنسدانوں نے راز کھول دیا
گزشتہ ماہ صدر نے سی آئی اے کو ملک میں مخصوص آپریشنز کی اجازت دی تھی، تاہم حکام نے بعد میں قانون سازوں کو بتایا کہ زمینی حملے کے لیے درکار قانونی جواز موجود نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے حال ہی میں سی بی ایس کے پروگرام ’60 منٹس‘ میں بھی کہا تھا کہ وہ اس آپشن پر غور نہیں کر رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن سدرن اسپیئر ایئر فورس ون پینٹاگون جیرالڈ آر فورڈ صدر ٹرمپ کیرِیبیئن منشیات اسمگلنگ نقل و حرکت یو ایس ایس