پی ٹی آئی کا 4 منحرف اراکین اسمبلی کیخلاف اسپیکر کو ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
— فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 4 منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف اسپیکر کو ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے بتایا کہ 4 منحرف ارکان میں چوہدری عثمان علی، مبارک زیب، اورنگزیب کھچی اور ظہور قریشی شامل ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ 4 ارکان جنہوں نے 26 ویں آئینی ترمیم میں ووٹ دیا ان کے خلاف سفارشات مرتب کی ہیں، پارٹی کو کہا ہے کہ ان چاروں ارکان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس اسپیکر اور الیکشن کمیشن کو بھجوایا جائے۔
اسد قیصر نے کہا کہ جن ارکان نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کی یہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتے تھے، انہوں نے قرآن پر حلف اٹھایا تھا اور پی ٹی آئی سے وفاداری کا عہد کیا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ ارکان حلف لینے کے بعد اب اس حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، جلد ریفرنس اسپیکر کو بھیجا جائے گا، دیکھتے ہیں وہ کیا کارروائی کرتے ہیں۔
ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق مبارک زیب آزاد حیثیت میں جیتے اور پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوئے تھے۔
پی ٹی آئی کے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد مخصوص نشستوں کے فیصلے کا انتظار کیا گیا، 26ویں آئینی ترمیم کے موقع پر ارکان نے پی ٹی آئی کی پالیسی سے اختلاف کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔