کربلا حق کی خاطر کسی بھی ظالم قوت سے ٹکراجانے کا نام ہے، علامہ شبیر حسن میثمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
قرآن سینٹر ڈیفنس کراچی میں دین محمدیؐ کے عنوان سے جاری مجالس عزا سے خطاب میں معروف عالم دین نے کہا کہ شہدائے کربلا نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے اسلامی تعلیم اور اسلامی اقدار کو وہ دوام بخشا ہے جس سے رہتی دنیا تک نسل انسانی درس عمل حاصل کرتی رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ ممتاز اسکالر و خطیب ملت جعفریہ علامہ شبیر حسن میثمی نے عشرہ محرم الحرام کی مجالس عزاء سے قرآن سینٹر ڈیفنس میں دین محمدیؐ کے عنوان سے جاری سلسلہ گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انفرادی و اجتماعی، سیاسی و سماجی و دیگر حقوق کا حصول بعض طبقات کے مفادات کی وجہ سے مشکل بنادیا جاتا ہے لیکن کربلا معاشرے کے تمام پسے ہوئے طبقات کو یہ درس دیتی ہے کہ اپنے حق کی خاطر ہرگز قدم پیچھے نہ ہٹائیں بلکہ ظالم خواہ کتنا قوی و مضبوط ہی کیوں نہ ہو اس سے ٹکرا جائیں کیونکہ فتح و کامیابی ہمیشہ حق ہی کی ہوتی ہے، اعلاء کلمۃ اللہ کے لیے جرائت و استقامت اور صبر و رضا کے ساتھ قیام کرنا دین محمدیؐ کا وہ حقیقی چہرہ ہے جسے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا اصحاب نے نمایاں کیا، شہدائے کربلا نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے اسلامی تعلیم اور اسلامی اقدار کو وہ دوام بخشا ہے جس سے رہتی دنیا تک نسل انسانی درس عمل حاصل کرتی رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 24 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 37 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔
دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں دہشت گردی کی ایک بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے بھارت حمایت فتنۂ الخوارج کے ایک کارندے کو بارودی سرنگ نصب کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔ دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔