محکمہ موسمیات نے جون کا موسمیاتی خلاصہ جاری کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جون 2025 کے دوران قومی سطح پر اوسطاً 24.30 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول سے 31 فیصد زیادہ رہی جبکہ 26 جون کے بعد ملک بھر میں مون سون کا آغاز ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق قومی اوسط درجہ حرارت 32.45 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، یہ درجہ حرارت ملک کے معمول کے درجہ حرارت 31.
شہرِ قائد کراچی میں 8 سے11جولائی کے دوران معتدل شدت کی بارش ہوسکتی ہے۔
ملک کے معمول کے درجہ حرارت میں 0.47 ڈگری کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ دن کے وقت کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39.09 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، یہ درجہ حرارت قومی اوسط کے قریب تھا اور اس میں معمول سے 0.24 ڈگری کا معمولی اضافہ نوٹ کیا گیا۔
رات کے وقت کم سے کم درجہ حرارت 25.77 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو ملک گیر اوسط 24.68 ڈگری سینٹی گریڈ سے 1.09 ڈگری زیادہ تھا۔
رواں ماہ کا سب سے گرم دن 13 جون کو جیکب آباد میں ریکارڈ کیا گیا، جیکب آباد میں اس دن زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50.5 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
ملک کا سب سے گرم مقام سبی رہا، جہاں ماہانہ اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سب سے سرد رات 1 جون کو بغروٹ (گلگت بلتستان) میں رہی، بغروٹ میں اس دن کم سے کم درجہ حرارت 5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
ملک کا سب سے سرد مقام راولا کوٹ (آزاد جموں و کشمیر) رہا، جہاں ماہانہ اوسط کم سے کم درجہ حرارت 12.9 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
ماہ کی سب سے زیادہ ایک دن کی بارش 28 جون کو اٹک (پنجاب) میں ہوئی، اٹک میں ایک دن میں 101.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
رواں ماہ بھر میں سب سے زیادہ بارش مالم جبہ (خیبرپختون خوا) میں ریکارڈ کی گئی جبکہ مالم جبہ میں مجموعی طور پر 249.0 ملی میٹر بارش ہوئی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ رہا ریکارڈ کیا گیا محکمہ موسمیات ریکارڈ کی سے زیادہ
پڑھیں:
گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری
اسلام آباد میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کے بعد محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری کردی ہے۔
ماہر موسمیات زینت یاسمین کے مطابق آئندہ ہفتے درجہ حرارت میں مزید اضافے اور موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جو متاثرہ وادیوں میں فلیش فلڈ اور گلیشیائی سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلند درجہ حرارت اور موسمی نظام گلیشیئر جھیلوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
اس سلسلے میں پی ایم ڈی نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جا سکیں۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرے کے پیش نظر حساس اور خطرناک علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور مقامی حکام کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔
گلوبل وارمنگ اور مقامی درجہ حرارت میں اضافے کو علاقے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے ماہرین نے زور دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مقامی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ انسانی جانوں اور املاک کو محفوظ رکھا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری الرٹ کے بعد خیبرپختونخوا کے گلیشیائی علاقوں میں بھی خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگی ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق درجہ حرارت میں مسلسل اضافے سے گلیشیئرز کے پگھلنے اور فلیش فلڈز کے امکانات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ پشاور، چترال، دیر، سوات اور کوہستان کے عوام کو خبردار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو حساس مقامات کی مسلسل نگرانی، بروقت وارننگ اور انخلاء کی مشقیں یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں فوری ردعمل ممکن بنایا جا سکے۔ عوام کو خاص طور پر ندی نالوں کے قریب غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے اور تیز بہاؤ والے پانی میں گاڑیاں لے جانے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ممکنہ متاثرہ علاقوں میں انخلاء کے لیے مقامات تیار کر لیے گئے ہیں جبکہ ہنگامی سامان اور ریسکیو سروسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری امداد فراہم کی جا سکے۔ ساتھ ہی سیاحوں کو بھی محتاط رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
کسی بھی ہنگامی صورت حال میں سڑکوں کی بروقت بحالی کے لیے این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور سی اینڈ ڈبلیو کو بھی الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ خطرے کی صورت میں ہنگامی اقدامات کیے جائیں اور عوام تک بروقت معلومات پہنچائی جائیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے ممکنہ نقصانات سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم بھی شروع کی جا رہی ہے جس کے ذریعے عوام کو احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا۔ اتھارٹی کے مطابق پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے، اور عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے یا معلومات کے لیے ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث مقامی درجہ حرارت میں اضافہ اس خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے عوام اور سیاحوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہیں اور متعلقہ اداروں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں تاکہ جانی و مالی نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔
Post Views: 2