ایف بی آر کے نظام میں کارکردگی پر مبنی انسانی وسائل کی پالیسیوں کو اپنایا جائے: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران کارکردگی اور احتساب پر مبنی نظامِ حکومت متعارف کرانے پر زور دیا ہے ۔ وزارت خزانہ میں وفاقی حکومت کے ڈھانچے کی تنظیم نو سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو پاکستان کے مالیاتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وزیرِاعظم کی زیر نگرانی ایف بی آر میں اصلاحات کے منصوبے پر مکمل عزم کے ساتھ عملدرآمد کر رہی ہے تاکہ ٹیکس وصولی کو بڑھا کر مالیاتی خودکفالت حاصل کی جا سکے اور ایف بی آر کو ایک جدید، موثر اور جواب دہ ادارہ بنایا جا سکے ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری اور متعلقہ وزارتوں و ڈویژنز کے سینئر حکام شریک ہوئے ۔ اجلاس میں پاور ڈویژن نے پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی، جس میں ادارے کی ساخت، اہم ذمے داریاں، نمایاں کامیابیاں اور مستقبل کے منصوبے پیش کیے گئے ۔ اس موقع پر دی گئی پریزنٹیشن میں بجلی کے شعبے میں منصوبہ بندی اور کارکردگی کی مانیٹرنگ کے ایک مضبوط تکنیکی ادارے کے طور پر مستحکم بنانے بالخصوص سائنسی انداز میں پیشگوئی، نظام کی بہتری اور بین الشعبہ جاتی ہم آہنگی پر توجہ دینے پر زور دیا گیا۔ کابینہ کمیٹی کو لا ڈویژن نے بھی اپنی ذمے داریوں، کارکردگی کے معیارات، جاری تنظیمِ نو کی سرگرمیوں اور ان کے عوامی پالیسی اور سروس ڈیلیوری پر اثرات کے حوالے سے ابتدائی بریفنگ دی، جس میں ماتحت اداروں کا جائزہ اور ادارہ جاتی استعداد بہتر بنانے ، اختیارات کا دہرا پن ختم کرنے اور بہتر نتائج کے لیے سادہ اور مؤثر انتظامی ڈھانچے کی تجاویز شامل تھیں۔ علاوہ ازیں کمیٹی نے سلمان احمد، ایمبیسیڈر ایٹ لارج کی سربراہی میں قائم سب کمیٹی کی جانب سے ریونیو ڈویژن سے متعلق ادارہ جاتی اصلاحات پر مشتمل سفارشات پر بھی بحث کی۔ سفارشات میں انتظامی ڈھانچے کو زیادہ موثر بنانے ، انسانی وسائل کے بہتر استعمال اور قومی ترجیحات سے ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں کارکردگی پر مبنی نظامِ حکومت اور احتساب کے موثر نظام کی مدد سے عوامی خدمات کی بہتری کی راہ ہموار کرنے پر بھی خاص زور دیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایف بی آر کے نظام میں کارکردگی پر مبنی انسانی وسائل کی پالیسیوں کو اپنایا جائے تاکہ سرکاری اخراجات کا ہر روپیہ ٹیکس وصولی، قانون پر عملدرآمد اور عوامی سہولت کی شکل میں واضح بہتری کا باعث بنے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹیکس شعبے میں اصلاحات: نجی سیکٹر کی تجاویز پر غور کیلئے کمیٹی قائم
اسلام آباد:وزیراعظم نے ٹیکس کے شعبے میں اصلاحات کے لیے نجی ماہرین کی تجاویز پر غور کے لیے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کردی جو تجاویز پر عمل اقدامات کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نجی شعبے کے ماہرین و کاروباری شخصیات پر مبنی ٹیکس شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم ورکنگ گروپ کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں شریک کاروباری شخصیات و سرمایہ کاروں نے گزشتہ اجلاس میں ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج ختم کرنے کے احکامات پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ورکنگ گروپ کے چیئرمین شہزاد سلیم سمیت دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کو کارپوریٹ شعبے سمیت مختلف شعبوں میں ٹیکسز کی شرح اور تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ اجلاس کو پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی، برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے ضروری ٹیکس اصلاحات پر تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس کو خطے میں پاکستانی کاروباری شعبے کی مسابقت بڑھانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات میں اضافے پر مبنی ملکی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں، کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار قابل احترام ہیں، مختلف ورکنگ گروپس کی تجاویز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکس دینے والے کاروباری حضرات اور کمپنیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، کاروبار اور مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا، طویل مدتی اقدامات کے ذریعے ملک میں کاروبار کو بہتر اور مسابقتی بنانا چاہتے ہیں، حکومت روزاول سے برآمدات میں اضافے پر مبنی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبے کے ماہرین کی جانب سے جامع تجاویز پیش کی گئی ہیں جن پر مشکور ہوں، ان تجاویز پر غور و خوض کے بعد انہیں قابل عمل بنانے کیلئے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کر رہا ہوں، کمیٹی عملی اقدامات پر مبنی لائحہ عمل پیش کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبے کے ماہرین کی جانب سے جامع تجاویز پیش کی گئی ہیں جن پر مشکور ہوں، ان تجاویز پر غور و خوض کے بعد انہیں قابل عمل بنانے کیلئے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کر رہا ہوں، کمیٹی عملی اقدامات پر مبنی لائحہ عمل پیش کرے گی۔