ایپل کے نئے چیف آپریٹنگ آفیسر صبیح خان کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایپل انکارپوریٹڈ (AAPL.O) نے صبیح خان کو کمپنی کا نیا چیف آپریٹنگ آفیسر (COO) مقرر کر دیا ہے، جو اس عہدے پر جیف ولیمز کی جگہ لیں گے۔
اگرچہ جیف ولیمز اب بھی ایپل کے سی ای او ٹم کُک کو رپورٹ کرتے رہیں گے اور ڈیزائن ٹیم سمیت ایپل واچ کے منصوبوں کی نگرانی جاری رکھیں گے، تاہم اُن کی متوقع ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیزائن ٹیم براہِ راست ٹم کُک کو رپورٹ کرے گی۔
صبیح خان کا پس منظر:ایپل کے نئے سی او او صبیح خان گزشتہ 30 برسوں سے کمپنی سے وابستہ ہیں اور اس وقت سینئر وائس پریزیڈنٹ آف آپریشنز کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
صبیح خان بھارت کے شہر مرادآباد، اتر پردیش میں 1966 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنا بچپن سنگاپور میں گزارا اور اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ منتقل ہو گئے۔ انہوں نے ٹفٹس یونیورسٹی سے اکنامکس اور مکینیکل انجینئرنگ میں بیچلرز، جبکہ رینسلیئر پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ سے مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
ایپل سے قبل صبیح خان GE پلاسٹکس میں ایپلیکیشنز ڈویلپمنٹ انجینئر اور کی اکاؤنٹ ٹیکنیکل لیڈر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
ایپل کی ویب سائٹ کے مطابق وہ کمپنی کی عالمی سپلائی چین کے بھی انچارج ہیں۔ ایک آفیشل پریس ریلیز میں ایپل کے سی ای او ٹِم کُک نے صبیح خان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا:
“صبیح ایک شاندار منتظم ہیں، جنہوں نے ایپل کی سپلائی چین کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا۔ اُن کی قیادت میں ہم نے ماحولیاتی پائیداری کے اہم اہداف حاصل کیے، جس کے نتیجے میں ایپل کا کاربن فٹ پرنٹ 60 فیصد سے زیادہ کم ہوا ہے۔”
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایپل کے
پڑھیں:
پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار
لاہور:ہائیکورٹ نے پاکستان میں کار بنانے والی نجی کمپنی کے خلاف مسابقتی کمیشن کی انکوائری درست قرار دے دی ۔
عدالت عالیہ لاہور نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسابقتی کمیشن کی جاری انکوائری قانون کے مطابق ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان کی جانب سے بیرسٹر اسد اللہ چٹھہ نے عدالت میں دلائل دیے، جس پر جسٹس راحیل کامران نے نجی کمپنی کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن پاکستان کے پاس معلومات طلب کرنے اور انکوائری شروع کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ کار بنانے والی نجی کمپنی نے 2018 سے 2022 تک کمیشن کی کارروائی میں خود حصہ لیا۔مسابقتی کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس معلومات کے حصول کے لیے ہیں،حتمی حکم نہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپنی کو چاہیے کہ مطلوبہ معلومات فراہم کرے تاکہ انکوائری مکمل ہو سکے۔طویل عرصہ تک انکوائری زیر التوا رکھنا انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔مارکیٹ کی نگرانی کے لیے معلومات کا حصول کوئی غیر قانونی عمل نہیں۔مسابقتی کمیشن کا مقصد مارکیٹ میں غیر منصفانہ قیمتوں اور مقابلے کی خلاف ورزیوں کی روک تھام ہے۔ مسابقتی کمیشن پاکستان 2018 سے جاری انکوائری 6 ماہ میں مکمل کرے۔