data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ کچھ ملی میٹر کی بارش نے پنجاب حکومت کے ترقیاتی دعوؤں کی قلعی کھول دی۔لاہورکی ٹوٹی سڑکیں تالاب، گلیاں ندی نالے بن گئیں، حکومت غائب اور عوام بے حال ہیں، شہر میں ہونے والی بارش نے حکومت کی کارکردگی کو بے نقاب کر دیا ہے،کچی آبادیوں،نالوں سے متصل اور پانی جمع ہونے والے علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور شہر کو پیرس بنانے والی پنجاب حکومت کی کرپٹ انتظامیہ کی ناقص کارکر دگی کا پول چند بارشوں نے کھول دیا ہے۔چند گھنٹوں کی بارش کے پانی سے شہر کی گلیاں، محلے اور سٹرکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی نظر آرہی ہیں۔لاہور شہر میں نکاسی آب کا نظام بوسیدہ ہو چکا ہے، جابجا گند اور غلاظت کے ڈھیرلگے ہوئے ہیں،گٹر اْبل رہے ہیں،نالیاں بہہ رہی ہیں جبکہ عوام واسا کے ناقص انتظامات کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ شہر میں ایک طرف حکمران اپنے من پسند پروجیکٹس پر عوامی پیسہ بہا رہے ہیں،لیکن عوام صحت، تعلیم، پینے کا صاف پانی جیسی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں شہر کے اہم مسائل کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اقتدار سنبھالنے کے بعد صرف پریس کانفرنسیں کیں، میدان میں ان کی کارکردگی صفر ہے، نالوں کی صفائی، نکاسی آب، انفراسٹرکچر کی بہتری کے سب دعوے صرف کاغذی ہیں۔مسلم لیگ کی دہائیوں کی حکومت کے بعد بھی لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر بارش و سیوریج کے پانی میں غرق ہیں۔ بارش کا پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے ٹوٹی پھوٹی سڑکیں دلدل کی صورتحال اختیار کر گئی ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ملک بھر میں مون سون کا سیزن جاری وساری ہے اور اس کے نتیجے میں نقصانات کا سلسلہ بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ہزاروں ایکڑ پرکھڑی فصلیں سیلاب کی نذر ہوجاتی ہیں اور شہروں میں نظام زندگی ٹھپ ہوکر رہ جاتا ہے۔ عوام کی اکثریت بارش کی تباہ کاریوں سے اس قدرمتاثر ہورہی ہے کہ زندگی کا تمام تر نظام درہم برہم ہوگیا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ بارشوں اور سیلاب کے نقصانات سے نمٹا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

لاہور میں صبح سویرے موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب

لاہور سمیت پنجاب بھر میں صبح کے وقت موسلادھار بارش سے گرمی کی شدت میں کمی آگئی جبکہ نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

لاہور میں بارش تھمنے کے ساتھ ہی حبس کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ شہر میں سب سے زیادہ بارش 52 ملی میٹر نشتر ٹاون میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

شہر کے دیگر علاقوں جیل روڈ پر 43 ملی میٹر، قرطبہ چوک میں 41، گلبرگ میں 40، ایئرپورٹ پر 34 ملی میٹر، گلشن راوی میں 31، لکشمی چوک میں 26، اقبال ٹاون میں 24، سمن آباد میں 16، جوہر ٹاون میں 13، اپر مال میں 2، مغلپورہ میں 4، تاجپورہ میں 3، پانی والا تالاب اور فرخ آباد میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے پانی کے نکاس کے لیے واسا کو ہدایات جاری کر دیں۔ ایم ڈی واسا غفران احمد کی نکاسی آب آپریشن کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ جاری ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک لاہور بھر میں اوسط بارش 21 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ آج مزید بارش کے امکانات ہیں۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون کی بارشوں کا یہ سلسلہ 10 جولائی تک جاری رہے گا۔

پنجاب کے تمام بڑے دریا، ہل ٹورنٹس اور نالے اس وقت معمول یا کم درجے کے سیلاب پر بہہ رہے ہیں۔ کسی بھی مقام پر درمیانے یا اونچے درجے کا سیلاب نہیں ہے۔

دریائے سندھ:

تربیلا: کم درجے کا سیلاب، پانی کے بہاؤ میں کمی

کالا باغ: کم درجے کا سیلاب، پانی کے بہاؤ میں کمی

چشمہ: کم درجے کا سیلاب، پانی کے بہاؤ میں اضافہ

دیگر بڑے دریا (جہلم، چناب، راوی، ستلج) اور راجن پور و ڈی جی خان کے تمام ہل ٹورنٹس معمول کے مطابق ہیں، اور کہیں بھی غیر معمولی اخراج رپورٹ نہیں ہوا۔

تمام بڑے نالے (ڈیک، ایک، پلکھو، بین، بسنتَر وغیرہ) بھی معمول کی سطح پر بہہ رہے ہیں۔

عوام کے لیے ہدایت:

رہائشی افراد کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ہوشیار رہیں، نشیبی اور دریا کنارے علاقوں سے گریز کریں، اور پی ڈی ایم اے پنجاب و ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

ہنگامی صورت میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔

پانی کی آمد اور اخراج

ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 87 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 82 ہزار 100 کیوسک ہے۔ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 22 ہزار کیوسک اور اخراج 8 ہزار کیوسک ہے۔

چشمہ بیراج میں پانی کی آمد3 لاکھ  64 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 45 ہزار 800 کیوسک ہے۔ ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد 71 ہزار 300 کیوسک اور اخراج 44 ہزار300 کیوسک ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی آمد 50ہزار 400 کیوسک اور اخراج 50 ہزار400 کیوسک ہے۔

آبی ذخائر:

تربیلا ریزروائر میں آج پانی کی سطح 1521.06 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 41 لاکھ 44 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ منگلا ریزروائر میں آج پانی کی سطح 1180.90 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 31 لاکھ 45 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

چشمہ ریزروائر میں آج پانی کی سطح 644.20 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 1 لاکھ 18 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزوائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 74 لاکھ 7 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔

تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہاؤ کی صورت میں ہے جبکہ ہیڈ مرالہ سمیت دیگر مقامات پر پانی کی آمد و اخراج کی تفصیل آج صبح 6 بجے کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انتظامی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہر جوہڑ میں تبدیل ہوگیا
  • حکومتی مجرمانہ غفلت کے باعث بارش رحمت کے بجائے زحمت بن گئی
  • لاہور میں بارش کے بعد کئی علاقے زیر آب، ’اب آفس جانےکے لیے کشتی کی ضرورت ہوگی‘
  • لاہور میں آٹھ گھنٹے کی طوفانی بارش کا نیا ریکارڈ، نکاسی آب کے لیے ایمرجنسی اقدامات
  • پنجاب کے مختلف اضلاع میں برسات، لاہور میں 6 گھنٹے سے بارش جاری
  • عالم اسلام کو غزہ کے نہتے مسلمانوں کی آواز بننا ہوگا ،جاوید قصوری
  • شریف خاندان پنجاب کے عوام کا پیسہ لندن منتقل کر رہا ہے: بیرسٹر سیف
  • وفاقی وزارتوں میں 1100 ارب روپے کی بدعنوانیاں لمحہ فکرہے،جاوید قصوری
  • لاہور میں صبح سویرے موسلادھار بارش، نشیبی علاقے زیر آب