کراچی میں نوجوان خاور کی پراسرار موت نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ فیصل بشیر میمن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ خاور کی گاڑی سے ملنے والا پستول اس کی ذاتی ملکیت تھا اور اس نے یہ اسلحہ ذاتی حفاظت کے لیے رکھا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:صحافی خاور حسین کی موت: قتل یا خودکشی؟

ڈی آئی جی کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح ہے کہ خاور ہوٹل پہنچنے کے بعد اکیلا ہی تھا۔ اس نے پہلے ہوٹل کے منیجر سے جا کر واش روم کے بارے میں پوچھا، پھر گاڑی میں واپس آ کر بیٹھ گیا۔

اس کے بعد وہ دوبارہ باہر آیا اور چوکیدار سے واش روم کے بارے میں دریافت کیا۔ دونوں مرتبہ واش روم کے قریب جا کر واپس آ کر گاڑی میں بیٹھ گیا۔

فیصل بشیر میمن کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں ڈرائیونگ سیٹ کے دوسری جانب کیمرہ لگا ہوا تھا اور اس میں خاور کے ساتھ کوئی دوسرا شخص نظر نہیں آیا۔

کچھ دیر بعد ہوٹل مینیجر نے چوکیدار کو بھیجا تاکہ خاور سے پوچھ سکے کہ وہ کوئی آرڈر دینا چاہتا ہے یا نہیں، کیونکہ کافی وقت گزر چکا تھا۔ جب چوکیدار گاڑی کے قریب پہنچا تو اندر خاور کی گولی لگی لاش موجود تھی۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ خاور ذہنی دباؤ کا شکار لگ رہا تھا تاہم ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکتا، تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کہ خاور

پڑھیں:

استعفے دینے والے ججوں کے ذاتی مقاصد، 28ویں آئینی ترمیم بھی جلد پاس ہوگی، رانا ثنااللہ

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 28ویں آئینی ترمیم بھی جلد پاس ہوگی، جو عوامی ایشوز سے متعلق ہے۔

چنیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 27ویں ترمیم کے خلاف مزید ججز نے استعفے دینے ہوتے تو اسی روز آ جاتے۔

مزید پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کے مقابلے میں 27ویں ترمیم کی منظوری کس طرح مختلف تھی؟

انہوں نے کہاکہ ترمیم پاس کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے جسے کوئی ختم نہیں کر سکتا، ایک جج کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ خود کو سیاسی احتجاج میں ملوث کرے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ 27ویں آئینی ترمیم کو بنیاد بنا کر جن ججز نے استعفے دیے ان کے ذاتی مقاصد ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ججز کی مراعات کے بارے میں بات چیت ہوگی، اور اس کے بعد حتمی فیصلہ جوڈیشل کمیشن کرے گا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے حال ہی میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی ہے، جو آئین کا حصہ بن چکی ہے۔ اس ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ کے 2 اور لاہور ہائیکورٹ کے ایک جج نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت: چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا

استعفیٰ دینے والے ججز نے مؤقف اختیار کیاکہ 27ویں آئینی ترمیم آئین پر براہ راست حملہ ہے، اس لیے ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی ترمیم استعفے ججز رانا ثنااللہ سپریم کورٹ مشیر وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑ کے ہلکے پھلکے انداز میں دیے گئے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے
  • ارے بھائی ہمارے پاس تو ویسے بھی اب کھونے کو کچھ نہیں بچا، جج سپریم کورٹ
  • گلستان جوہر سے بے نام ڈمپر پکڑا گیا، ڈرائیور گرفتار
  • استعفے دینے والے ججوں کے ذاتی مقاصد، 28ویں آئینی ترمیم بھی جلد پاس ہوگی، رانا ثنااللہ
  • صحافی بینظیر شاہ کی ’جعلی‘ ویڈیو کا معاملہ:  عطا اللہ تارڑ کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
  • ’ذاتی مفادات کےلیے بدکاری‘،خارجی دہشت گرد کے فتنہ الخوارج کے حوالے سے ہوشربا انکشافات 
  • نوجوان کی ہلاکت کا پراسرار واقعہ، تفتیش میں اہم انکشافات
  • جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی بھی یہ نیا سسٹم پکڑے گا ،ڈی جی آئی جی ٹریفک
  • اسلام آباد اور وانا حملے، اب کسی قسم کی نرمی کی گنجائش نہیں، ایاز میمن موتی والا
  • جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی بھی یہ نیا سسٹم پکڑے گا، ڈی جی آئی جی ٹریفک کراچی