وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور نفرت یا خوف کی سیاست سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔رانا ثنا اللہ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملک کو سیاسی استحکام کی شدید ضرورت ہے اور سب سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے تاکہ وہ پاکستان کو اپنے آباؤ اجداد کے خواب کے مطابق بنا سکیں۔مشیر وزیر اعظم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 14 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر میثاق استحکام کا اعلان کیا، جسے معرکہ حق کی کامیابی کے طور پر بھی منایا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن، میاں نواز شریف کی قیادت میں میثاق استحکام کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔رانا ثنا اللہ نے یاد دلایا کہ پاکستان نے ایٹمی طاقت کا درجہ بھی پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے دور میں حاصل کیا تھا اور اب استحکام کا خواب بھی حقیقت بنے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ نفرت کی سیاست کرتے آئے ہیں.

انہوں نے اور قوم نے دیکھا ہے کہ اس سیاست سے کچھ حاصل نہیں ہوتا اور مستقبل میں بھی یہ سیاست کامیاب نہیں ہوگی۔انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل کا حل صرف تمام جماعتوں کے درمیان بات چیت سے ممکن ہے، نہ کہ خوف یا دھمکی کے ماحول سے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن ہمیشہ ڈائیلاگ کے ذریعے بات کرنے کی حامی رہی ہے اور آج بھی ہر کسی کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہے.تاہم اگر کوئی جماعت ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہوتی تو اس کی ذمہ داری اسی پر عائد ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ براہِ راست مذاکرات نہیں کیے جاسکتے.بلکہ مذاکرات ہمیشہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ نے انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-03-1

 

 

پھر جو لوگ ایمان لائے تھے اور نیک عمل کرتے رہے تھے انہیں ان کا رب اپنی رحمت میں داخل کرے گا اور یہی صریح کامیابی ہے۔ اور جن لوگوں نے کفر کیا تھا اْن سے کہا جائے گا ’’کیا میری آیات تم کو نہیں سنائی جاتی تھیں؟ مگر تم نے تکبر کیا اور مجرم بن کر رہے۔ اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ برحق ہے اور قیامت کے آنے میں کوئی شک نہیں، تو تم کہتے تھے کہ ہم نہیں جانتے قیامت کیا ہوتی ہے، ہم تو بس ایک گمان سا رکھتے ہیں، یقین ہم کو نہیں ہے‘‘۔اْس وقت اْن پر ان کے اعمال کی برائیاں کھل جائیں گی اور وہ اْسی چیز کے پھیر میں آ جائیں گے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ (سورۃ الجاثۃ:30تا33)

 

سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جو امیر مسلمانوں کے معاملات کا ذمہ دار بن کر مسلمانوں کی خیر خواہی میں کوشش نہ کرے وہ مسلمانوں کے ساتھ جنت میں داخل نہیں ہوسکے گا۔(مسلم)سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کسی مسلمان رعیت کا ذمے دار بنے پھر ان کے ساتھ دھوکے کا معاملہ کرے اور اسی حالت پر اس کی موت آجائے تو اللہ تعالیٰ جنت کو اس پر حرام کردیں گے۔ (بخاری)

قرآن و حدیث

متعلقہ مضامین

  • آپ کو لوگ ایزی لوڈ کہتے ہیں،طلال کا ایمل ولی کو جواب
  • موجودہ حالات میں پاکستان کو سب سے زیادہ معاشی استحکام کی ضرورت ہے، گورنر سندھ
  • شہباز شریف کا رواں ماہ سعودی عرب کا اہم دورہ، بڑے معاشی فیصلوں کا امکان
  • یوسف رضا گیلانی کی پیپلز پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال پرگفتگو
  • مسلم لیگ ن کی سیاست ’نِل بٹا نِل‘ ہو گئی ہے، مفتاح اسماعیل
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • معاشی استحکام اور ٹیکس اصلاحات کا نفاذ حکومت کی ترجیح ہے: سینیٹر محمد اورنگزیب
  • اے بی ڈیویلئیرز بھی کرکٹ میں سیاست لانے پر بھارتی ٹیم پر برس پڑے
  • ہچکولے کھاتی معیشت کے استحکام کے دعوے!
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں: رانا ثناء اللہ