پی پی آئندہ الیکشن میں سرپرائز دے گی، بلاول عوامی مینڈیٹ سے ملک کے وزیراعظم بنیں گے: گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ الیکشن میں سرپرائز دے گی اور بلاول بھٹو زرداری عوامی مینڈیٹ سے ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔گجرات میں کارکنوں سے خطاب میں سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھاکہ لاہور میں پیپلزپارٹی کو بحال کر دیا اور لاہور میں پیپلزپارٹی کا اتنا بڑا جلسہ دیکھ کر دوسری جماعتیں پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے کارکنوں اور جیالوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، بہت جلد گجرات میں بھی بھرپور جلسہ کریں گے۔ان کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی آیندہ الیکشن میں سرپرائز دے گی اوربلاول بھٹو آئندہ الیکشن میں عوامی مینڈیٹ سے ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: الیکشن میں
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج،وزیراعظم سمیت دیگرفریق
لاہور(نیوزدیسک) 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست میں وزیراعظم کو بذریعہ سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم اسلامی تعلیمات اور آئین پاکستان کے خلاف ہے ،صوبوں کی مشاورت کے بغیر ترمیم سے آئینی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ترمیم کے تحت استثنیٰ آئین کے بنیادی آئین کے ہی خلاف ہے، ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کی کوشش کی گئی ہے جب کہ ترمیم سے عدالتی اختیارات کم کر کے عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت مقدمات کی آئینی عدالت منتقلی کو کالعدم قرار دے، 27 ویں آئینی ترمیم کی شقوں کو ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے کالعدم دیا جائے۔
واضح رہے کہ سینیٹ میں جے یو آئی (ف) کے سینیٹر احمد خان اور تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے ووٹ کی بدولت حکومت دو تہائی اکثریت سے 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کا بل منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ دینے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ جے یو آئی (ف) نے احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے جس کی جلد منظوری کا امکان ہے۔ ترمیم کے بل کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے، جو حکومتی اتحاد کے پاس موجود ہے جب کہ حزب اختلاف کے پاس محدود تعداد میں ارکان ہیں۔
حکومتی اتحاد میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، پاکستان مسلم لیگ (ق)، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ضیا)، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پیپلز پارٹی شامل ہیں۔