وزیر مملکت بلال ثاقب کی صدر ٹرمپ کے کرپٹو مشیر سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
پاکستانی وزیر مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کی وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے کرپٹو مشیر پیٹرک وِٹ سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان بلاک چین اور ڈیجیٹل اثاثوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلال بن ثاقب نے کہا کہ کرپٹو اور ڈیجیٹل اثاثوں میں پاکستان عالمی قیادت کے ساتھ ہے۔
امریکا اور پاکستان، بلاک چین اور ڈیجیٹل اثاثوں میں تعاون کے ذریعے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔
پاکستان عالمی ڈیجیٹل معیشت اور جدید ٹیکنالوجی میں ترقی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صدر مملکت اور وزیراعظم کی “صمود غزہ فلوٹیلا” پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ کے محصورین کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمور فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے، اس سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بیان میں فلوٹیلا میں شریک پاکستانی شہریوں کی بہادری اور انسان دوستی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ امدادی مشن پر حملہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
صدرآصف زرداری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ کے شہریوں کو امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے فلوٹیلا پر موجود پاکستانی شرکا کی سلامتی اور فوری واپسی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
وزیراعظم کا بیان
وزیرِاعظم شہباز شریف نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’بزدلانہ حملہ‘‘ قرار دیا ہے اور قافلے میں پاکستان کے شہریوں کی باوقار شرکت کو سراہا ہے۔
وزیرِاعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اسرائیلی فورسز کی جانب سے 40 کشتیوں پر مشتمل صمود غزہ فلوٹیلا پر حملے کی سخت مذمت کرتا ہے، جو 44 ممالک سے تعلق رکھنے والے 450 سے زائد انسانی حقوق کے کارکنان اور امدادی رضا کار لے جا رہا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کارکنوں کا ’’جرم‘‘ صرف یہ تھا کہ وہ غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امداد لے کر جا رہے تھے۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو ’’وحشیانہ عمل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بربریت کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔
Pakistan strongly condemns a dishonourable conflict by Israeli army on a 40 vessel Samud Gaza flotilla, carrying over 450 charitable workers from 44 countries.
We wish and urge for a reserve of all those who have been illegally apprehended by Israeli army and call for their…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 1, 2025
وزیرِاعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو بنیادی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’امن کو ایک موقع دیا جانا چاہیے اور امداد ہر حال میں ضرورت مندوں تک پہنچنی چاہیے‘‘۔
بعد ازاں اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ میں "صمود غزہ فلوٹیلا” میں پاکستان کے شہریوں کی باوقار شرکت کو سراہتا ہوں، مشتاق احمد خان، مظہر سعید شاہ، وہاج احمد، ڈاکٹر اسامہ ریاض سمیت دیگر پاکستانیوں نے انسانی ہمدردی کے اصولوں کے عین مطابق اس عظیم امدادی مشن میں حصہ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام پاکستانی عوام کی امن پسند امنگوں، انصاف کے لیے جدوجہد، اور ضرورت مندوں کی مدد کے جذبے کی نمائندگی کرتا ہے، حکومتِ پاکستان انسانی جان کے احترام، محفوظ رسائی، اور بلا تعطل امداد کے اصولوں کی حمایت کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں کی واپسی کا بھرپور مطالبہ کرتی ہے اور ان کی سلامتی، وقار اور جلد از جلد وطن واپسی کے لیے دعاگو اور کوشاں ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں صمود فلوٹیلا کو غزہ پہنچنے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا، جس پر دنیا بھر میں مذمتی بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ فلوٹیلا میں شامل کارکنان کا کہنا تھا کہ وہ خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان غزہ کے جنگ زدہ عوام تک پہنچانے کے مشن پر نکلے تھے۔
اسرائیلی اقدام عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، وزیر خارجہ
نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کے ہاتھوں گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے اور بین الاقوامی کارکنوں کو حراست میں لینے کے اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ایکس پر اپنے بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے اور انسانی امداد کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔
Pakistan strongly condemns Israel’s interception of a Global Sumud Flotilla and apprehension of general activists in extreme defilement of general law. We direct an evident ceasefire, lifting of blockade, quick recover of activists and unhindered assist to Gaza.…
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) October 2, 2025
اسحاق ڈار نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، جو ایک آزاد، خودمختار ریاست فلسطین کے قیام کے لیے ہے، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
Tagsپاکستان