پیپلز پارٹی پنجاب میں غیر آئینی مداخلت کررہی ہے، عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے پنجاب کے خلاف بیانات پرسخت ردعمل ظاہر کیا اور کہا، کسی صوبے کے معاملات میں مداخلت کرنا غیر آئینی ہے۔ کسی صوبے کے معاملات میں مداخلت کرنا غیر آئینی ہے۔
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا، پیپلزپارٹی کی سندھ کی قیادت مسلسل پنجاب کے معاملات میں مداخلت کرکے آئینی اختیارات سے تجاوز کررہی ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے
عظمی بخاری نے کہا، جو ہر بات پر “مرسُو ں مرسُوں” کرتے، وہ صوبائیت کارڈ کھیل رہے ہیں۔ آپ تو یا اپنے حواس کھو بیٹھے ہیں یا مریم نواز کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا، دو ہفتے پہلے میڈیا پر آپ کو کوئی گھاس نہیں ڈالتا تھا۔ آج آپ پنجاب کے سیلاب متاثرین اور کسانوں پر فقرے بازی کر کے خبروں میں جگہ بنا رہے ہیں۔ سندھ میں آپ کی حکومت ہے آپ نے کسانوں سے گندم کیوں نہیں خریدی اس کا جواب قوم کو دیں۔
شاہدرہ : شوہر کا بیوی پر چھریوں سے حملہ، گلا کاٹنے کی کوشش
عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے لالہ موسیٰ سے تعلق رکھنے والے مقامی لیڈر کا نام لئے بغیر ان پر تنقید کی اور کہا، پنجاب میں رہتے ہوئے سندھ کے وڈیروں کی غلامی کب تک کرتے رہیں گے۔
وزیراطلاعات نے کہا، پنجاب کا پانی زیر استعمال لانے کے لیے پنجاب کو کسی دوسرے صوبے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ پنجاب کے تمام وسائل پر پہلا حق پنجاب کے عوام کا ہے۔ مریم نواز پنجاب کے کسانوں کو انکے پانی کا حق ہر صورت دلائے گی۔
اعجاز چودھری کی سزا کیخلاف اپیلیں 7 اکتوبر کوسماعت کے لئے مقرر
مریم نواز پنجاب کے عوام کے حق کی بات کرتی ہیں تو آپ کو تکلیف کیوں ہوتی ہے۔ جس صوبے میں پیپلزپارٹی کی 17 سال سے حکومت وہاں مسائل کے انبار لگے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا، پنجاب یاد رکھے گا پنجاب کے عوام مشکل میں تھے تو پیپلز پارٹی نے ان کی مشکلات کا مذاق اڑایا۔ عوام پیپلز پارٹی کا یہ منفی رویہ کبھی بھولیں گے نہیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بخاری نے کہا پیپلز پارٹی پنجاب کے
پڑھیں:
مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا
تصویر بشکریہ، سوشل میڈیا مصطفیٰ کمالوفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا ہے۔
کراچی میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا۔
انہوں نے پیشگوئی کی کہ آنے والے مہینوں میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم بھی آئے گی اور منظور بھی ہوگی۔
مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو معاملے پر آن کیمرہ بات چیت کی دعوت بھی دی اور کہا کہ جس طرح آپ 18ویں ترمیم کا کریڈٹ لیتے ہیں، بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم کا بھی کریڈٹ لیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم میں اس بل کو شامل کرنے کےلیے تیار نہیں تھی، حکومت نے کہا کہ اس بل کو آئندہ ترمیم میں لازمی دیکھیں گے۔
وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا، آپ این ایف سی ایوارڈ لیتے ہیں لیکن پی ایف سی تو ہے ہی نہیں۔