سکیورٹی واپس لے لی، مجھے یا خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی: ایمل ولی
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
پشاور(نوائے وقت رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی نے کہا ہے وفاقی حکومت نے میری اور میرے خاندان کی سکیورٹی واپس لے لی۔ اپنے بیان میں ایمل ولی نے کہا مجھے یا خاندان کے ساتھ کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔انہوں نے کہا میں عوام کے لیے بولتا رہوں گا جو میرے راستے میں آئے اس کے لیے تیار ہوں۔ایمل ولی نے کہا اب نجی سکیورٹی کے ساتھ مزید محفوظ انداز میں سفر کروں گا۔ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا اب صوبائی حکومت نے بھی ہمارے تمام سکیورٹی اہلکار واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میں دوبارہ کہتا ہوں ’یہ کیا مذاق ہے‘۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کے پی کابینہ کی منظوری: مردان میں 9 مئی کا توڑ پھوڑ اور فائرنگ کیس واپس لینے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی 2023 کو مردان میں پیش آنے والے توڑ پھوڑ اور فائرنگ کے مقدمے کو واپس لینے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کیس میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر پتھراؤ کے الزامات شامل تھے۔
نجی ذرائع کے مطابق، کیس کی پیروی کے لیے حکومت نے پبلک پراسیکیوٹر کا تبادلہ کر دیا ہے، جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام اللہ کو اس مقدمے کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا ہے۔ انعام اللہ نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری کی جانب سے کیس واپس لینے کی سفارش عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
عدالت نے معاملے کی سماعت کے لیے15 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے، جس میں کیس کی واپسی کی قانونی حیثیت پر غور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو مردان میں سیاسی کشیدگی کے دوران ہونے والے احتجاج میں پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے، جن میں کارکنان، راہگیر اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس کیس میں جن افراد کو نامزد کیا گیا تھا، ان میںایم این اے مجاہد خان، ظاہر شاہ طورو اور دیگر شامل ہیں۔
9 مئی کے واقعات ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور بدامنی کی علامت بنے تھے، جن کے بعد کئی مقدمات قائم کیے گئے۔ اب خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے اس مخصوص کیس کو واپس لینے کا فیصلہ سیاسی و قانونی حلقوں میں بحث کا موضوع بن رہا ہے۔