غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس نے بعض نکات قبول کرلیے، 90فیصد معاملات طے : امریکی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی مگر مذاکرات میں 90 فیصد معاملات طے پا چکے ہیں اور فریقین تکنیکی معاملات کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی منصوبہ: ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو جواب کے لیے 4 روز کا وقت دے دیا
مارکو روبیو کے مطابق حماس نے اصولی طور پر بعض نکات قبول کرلیے ہیں، تاہم جنگ کے بعد کے اقدامات کے حوالے سے بہت سی تفصیلات طے کرنی ہوں گی۔ اسلحے کی واپسی اور حماس کی تحلیل جیسے مرحلے پیچیدہ ہوں گے اور کسی مستحکم انتظامیہ کا قیام فوری نہیں ہوگا، یہ اقدام 3 دن میں پورا نہیں ہو سکے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے امکان کے حوالے سے ہم اس وقت کافی نزدیک ہیں، مگر اس کے لیے اسرائیلی کی جانب سے فضائی بمباری کا تسلسل ختم ہونا ضروری ہے کیونکہ بمباری جاری رہنے کی صورت میں یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک کا غزہ جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تکنیکی مذاکرات میں پیشرفت تیز ہے اور امید ہے کہ لاجسٹک پہلوؤں کو جلد حتمی شکل دی جاسکے گی، مگر معاہدے پر 100 فیصد یقین دہانی کوئی بھی نہیں دے سکتا۔ روبیو نے واضح کیا کہ اگلے چند روز یا ہفتے اس معاملے کے لیے اہم ہوں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر تکنیکی بات چیت کامیابی سے پوری ہوتی ہے تو پہلے مرحلے میں یرغمالیوں کی رہائی اور ایک عارضی طور پر جنگ بندی ممکن ہے، جبکہ بعد ازاں طویل المدتی سیاسی اور سیکیورٹی امور پر مزید گفت و شنید ضروری ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا جنگ بندی حماس ڈونلڈ ٹرمپ غزہ فلسطین مارکو روبیو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین مارکو روبیو کے لیے
پڑھیں:
عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے؛ علیمہ خان
سٹی 42: بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے، 27ویں ترمیم کے ذریعے آپ سے انصاف کا حق لے لیاگیا،صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی عوام پر ظلم ہے۔
اولپنڈی فیکٹری ناکے کے قریب گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھاکہ ہم احتجاج بانی پی ٹی آئی کے حقوق کے لیے کر رہے ہیں،بانی پی ٹی آئی کا حق ہے فیملی اور وکلا سے ملاقات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتوں سے نورین خانم کی ملاقات ہورہی،میری ملاقات نہیں ہونے دی جارہی،یہ لوگ ڈرے ہیں،بانی کا پیغام نہ باہر آجائے۔
صوبہ بھر میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا سلسلہ تیزی سے جاری
27 ترمیم کے بعد حالات بدل گئے لگتا ہے 28 ترمیم کے بعد بلڈنگ ختم ہو جائے گئی،جہاں سے فیصلہ آنا ہوگا آجائے گا۔بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے پاکستان میں ایک ظالم نظام رائج کیا جارہا ہے عوام کی آواز کو بند کیا جارہا ہے، 27ویں ترمیم جس کے ذریعے آپ سے انصاف کا حق لے لیا جائے صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی عوام پر ظلم ہے اگر اس کے خلاف قوم کھڑی نہ ہوئی تو پھر بھیڑ بکریاں بنا دی جائے گی،عمران خان نے یہ بارہا کہا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے آپ کو کھڑے ہونا پڑے گا آپ مانگے گے تو ہی حق ملے گا۔
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں،پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے:وزیراعظم
اگر پچھلا دور ہوتا اور کورٹ کے حکم عدولی ہوتی تو یہاں پولیس اور آئی جی کی لائن لگی ہوتی،پہلے توہین عدالت کا ایک ڈر ہوا کرتا تھا، آج کل لوگ مذاق سمجھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ قانون کے مطابق چلے ہیں،اسی امید میں پی ٹی آئی ہائیکورٹ اور اب سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن داخل کر رہی ہے ۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے ،بانی پی ٹی آئی اس وقت قید میں ہیں ہم نے انہیں رہا کروانا ہے انہوں نے ہمیں نہیں بتانا کس طرح کرنا ہے،انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آج اگر ہماری جکہ پی پی پی یا ن لیگ کے لوگ ہوتے تو کیا ان کے ساتھ بھی ایسا کچھ ہوتا؟؟اور ان کو روکا جاتا
علیمہ خان نے دعویٰ کیاکہ بانی پی ٹی آئی کی جماعت پر امن ہے ہم یہاں آتے ہیں اور انتظارِ کرتے اور واپس چلے جاتے ہیں،آج ہم نے کہا ہے کہ بے شک پرچے دو یا ہم سب کو جیل میں ڈال دو ہم نہیں گھبراتے آج ہم کو اگر ملاقات کی اجازت نہ ملی تو یہاں سے نہیں اٹھیں گے،عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا غیر قانونی ہے۔
مودی سرکار کو بڑا دھچکا,بھارتی شہریوں پر بغیر ویزا ایران میں داخلے پر پابندی عائد