بیجنگ/اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے ایک نئے طرز کا غیر معمولی ڈرون مدر شپ متعارف کروایا ہے جو بیک وقت سو چھوٹے ڈرونز کو فضا میں تعینات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس طیارے کو Jiu Tian (نائنٿ ہیون) نام سے پیش کیا گیا ہے اور حکومتی ذرائع و میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کا ڈیزائن بڑی رینج، طویل پرواز اور ایک بڑا پے لوڈ کیبن رکھنے کی صلاحیت کے گرد ہے۔

اس جدید مدر شپ کے بارے میں سامنے آنے والی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ یہ اعلیٰ بعُد پر لمبی مدت تک پرواز کر سکتی ہے، سینکڑوں یا سو کے قریب مِنی ڈرونز ایک ساتھ چھوڑ سکتی ہے اور اپنی بیلی ہَچ سے مختلف مشن ماڈیولز (مثلاً نگرانی، ہَڑتال یا الیکٹرانک جنگ) تعینات کر سکتی ہے۔ اس کی حدِ پرواز اور پے لوڈ کی معلومات مختلف رپورٹس میں درج کی گئی ہیں جن میں 4,000 سے 7,000 کلومیٹر تک کی رینج اور کئی ٹن تک پے لوڈ کا تذکرہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی سب سے نمایاں خصوصیت ڈرون سوارمز (drone swarms) کی کثیر تعدادی بھیجنے کی صلاحیت ہے — ایسی حکمتِ عملی جس کا مقصد دشمن کے دفاعی نظام کو مغلوب کرنا، کثیر ہدفی حملے انجام دینا اور میدانِ جنگ میں خودکار تعاون کے ذریعے موثر حملے یا نگرانی فراہم کرنا ہے۔ تاہم، کئی دفاعی ماہرین نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ بڑے اور غیر چھپنے والے مدر شپ دفاعی شیلڈز کے خلاف کمزور ہو سکتے ہیں اور کنٹرول سگنلز یا کاؤنٹر میژرز سے ان کی تاثیر متاثر ہو سکتی ہے۔

عسکری اور جغرافیائی نتائج
تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ پیش رفت عالمی طاقتوں کے درمیان دفاعی دوڑ کو مزید تیز کر سکتی ہے — خاص طور پر ان خطوں میں جہاں ہوا، سمندر اور زمینی محاذ پر غیر سرکاری یا کم قیمت خودکار ہتھیار مستعمل ہو رہے ہیں۔ ممکنہ نتائج میں طویل فاصلے کی نگرانی میں اضافہ، ساحلی دفاعات اور بحری آپریشنز میں بدلتا توازن، اور مستقبل کے تنازعات میں کم قیمت، تیز نفوذ کرنے والی یونٹس کا بڑھتا استعمال شامل ہیں۔

فائدے اور خدشات
سفارتی و عسکری حلقوں میں اس ٹیکنالوجی کے فائدے اور خطرات دونوں زیر بحث ہیں: ایک طرف یہ مدر شپ ڈیزاسٹر ریلیف، وسیع علاقے کی نگرانی اور طویل فاصلے تک سپلائی کی جگہ بامقصد استعمال ہو سکتی ہے؛ دوسری طرف، اس کا فوجی استعمال محض روایتی دفاعی توازن بدلنے تک محدود نہیں رہے گا بلکہ حملہ آور مقاصد کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، جس سے خطے میں کشیدگی بڑھنے کے خدشات موجود ہیں۔

حکام اور بین الاقوامی ردِعمل
چینی سرکاری نشریاتی رپورٹس نے اس ڈھانچے کو جدید اور کثیر المقاصد قرار دیا ہے، جب کہ بین الاقوامی تجزیہ کار اور بعض مغربی میڈیا نے اس پر تنقید بھی کی ہے کہ یہ بڑا اور غیر اسٹیل تھیلی ڈھانچہ جدید منعقدہ فضائی دفاعی نظاموں کے سامنے کمزور نظر آتا ہے۔ متعدد دفاعی تجزیہ کار اس ضمن میں خبردار کر رہے ہیں کہ ایسے پلیٹ فارمز کے فروغ کے ساتھ ہی کاؤنٹر ٹیکنالوجیز اور قواعدِ جنگ میں بھی نئے معیارات پیدا ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی صلاحیت سکتی ہے

پڑھیں:

اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید

عین الحلوہ پناہ گزینوں کے کیمپ پر ڈرون کی وحشیانہ بمباری ، متعدد زخمی ہوگئے
شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کردیا

جنوبی لبنان کے شہر صیدا میں واقع عین الحلوہ کیمپ پر قابض اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں13فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ واقعہ جنوبی لبنان کے علاقے بلیدا میں ایک ڈرون حملے میں ایک شخص شہید ہونے کے چند گھنٹوں بعد پیش آیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے ڈرون عین الحلوہ کیمپ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنانے کیلئے بھیجا تھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حملہ خالد بن الولید مسجد کے قریب کیمپ کے نچلے علاقے کی سڑک پر ہوا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔حماس ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیل نے عین الحلوہ کیمپ کے مشہور اور بند مینی فٹبال میدان کو نشانہ بنایا جو اس وقت ہمیشہ نوجوانوں سے بھرا ہوتا ہے۔ حماس نے اسرائیل کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ شہدا کیمپ کے اپنے نوجوان ہیں، کسی حماس کے رکن کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔حماس نے واقعہ کو ایک واضح اسرائیلی قتل عام قرار دیا اور خبردار کیا کہ قابض اسرائیل بڑے پیمانے پر تشدد بڑھانا چاہتا ہے۔حملہ ایک حساس موقع پر کیا گیا جب لبنان کی صورتحال نازک ہے اور قابض اسرائیل لبنان پر جارحیت بڑھانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ لبنان میں حالات کو الجھانے اور گزشتہ روز سلامتی کونسل کے فیصلے کے پس منظر میں کیا گیا۔حملے کے فوراً بعد ایک ڈرون بہت کم بلندی پر زہرانی سے صیدا میں حملے کے مقام تک پرواز کرتا رہا۔اس سے قبل بلیدا میں قابض اسرائیل کے ڈرون حملے میں ایک شخص شہید ہوا ۔صبح ڈرون نے بلیدا میں ایک کھدائی مشین پر بم پھینکا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔ جنوبی لبنان کے بنت جبیل میں ایک ڈرون نے گاڑی پر حملہ کیا جس میں ایک لبنانی شہری شہید ہوا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس گاڑی پر حملہ اتحادی بلدیات بنت جبیل کے رکن علی شعیتو کی شہادت کا باعث بنا۔اس دوران قابض اسرائیل کا لڑاکا طیارہ مشرقی و مغربی سلسلے، شمالی بقاع اور ہرمل کے علاقوں میں درمیانی بلندی پر پرواز کرتا رہا، جبکہ دوپہر سے النبطیہ، التفاح اور ارد گرد علاقوں میں فرضی فضائی حملے کئے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • دبئی ایئرشو میں بھارتی اہلکاروں کی جے ایف 17 کے ساتھ تصاویر، پاکستانی پائلٹس کی چائے کی پیش کش
  • اسرائیل نے پھر لبنان پر حملہ کردیا، 13 شہری شہید
  • جاپان میں بھالوؤں کو آبادی سے دور رکھنے کیلیے خوفناک آوازوں والے ڈرون متعارف
  • الطاف وانی کا مقبوضہ کشمیر میں مقامی آبادی پر بڑھتی ہوئی نگرانی کے اقدامات پر اظہار تشویش
  • جاپان : ریچھوں سے بچاؤ کے لیے بھونکنے والے ڈرون تعینات
  • انٹرنیٹ سروس کا تعطل، پی ٹی اے کا اہم بیان سامنے آگیا
  • واٹس ایپ کا خفیہ فیچر جو نمبر محفوظ کیے بغیر پیغام بھیجنے کی سہولت دیتا ہے
  • یوکرین فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدے گا، اہم دفاعی معاہدہ طے پا گیا
  • فعال خارجہ پالیسی، سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ بڑی کامیابی ہے: وزیر اطلاعات
  • دبئی ائیر شو 2025 کا شاندار آغاز، جے ایف 17 توجہ کا مرکز