خاران میں نامعلوم مسلح افراد کا قاضی کورٹ پر حملہ، عمارت کو آگ لگا دی، جج اغوا
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے مسکن قلات میں نامعلوم مسلح افراد نے قاضی کورٹ پر حملہ کرکے عمارت کو آگ لگا دی اور جج کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ 6 اکتوبر کو صبح قریباً ساڑھے 11 بجے پیش آیا، جب جج مقدمات کی سماعت میں مصروف تھے۔ مسلح افراد کا ایک گروہ اچانک قاضی کورٹ کی عمارت میں داخل ہوا اور جج محمد جان بلوچ سمیت عملے کو یرغمال بنا لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: اغواکاروں نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت کو بیٹے سمیت قتل کردیا
پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے عدالت کے ریکارڈ کو تہس نہس کر دیا اور دفتری سامان، فرنیچر اور دیگر اشیا کی توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگا دی۔
پولیس کے مطابق عدالت کا بیشتر حصہ آگ کی لپیٹ میں آکر مکمل طور پر جل گیا جبکہ عدالت کا تمام ریکارڈ بھی راکھ کا ڈھیر بن گیا۔
حملہ آور اس دوران جج محمد جان کو اسلحے کے زور پر اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ ملزمان جج کی سرکاری گاڑی اور ایک وکیل کی نجی گاڑی بھی ساتھ لے گئے۔
اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں خاتون ٹیچر زرینہ مری کے اغوا کی خبر جھوٹی نکلی، صوبائی وزرا
ڈپٹی کمشنر خاران منیر سومرو نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مغوی کی کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، جس کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان جج اغوا حملہ خاران قاضی کورٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان جج اغوا حملہ قاضی کورٹ وی نیوز قاضی کورٹ
پڑھیں:
مستونگ میں بینک ڈکیتی، ملزمان لاکھوں روپے لوٹ کر فرار
کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع مستونگ کے مرکزی بازار میں واقع نجی بینک میں دن دہاڑے ڈکیتی کی بڑی واردات، مسلح افراد بینک سے پندرہ لاکھ ساٹھ ہزار روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق 6 سے 8 مسلح افراد نے اچانک بینک میں داخل ہو کر عملے کو یرغمال بنایا اور کیش کاؤنٹر سے رقم نکال لی۔ واردات کے دوران بازار میں بھگدڑ مچ گئی۔
دکانداروں اور شہریوں نے خوف کے باعث دکانیں بند کردیں، ڈکیتی کے بعد بازار میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہوگئی۔
اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش کررہے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔