پولیس کو کسی بھی پریس کلب میں داخلے سے قبل اجازت لیناہوگی: وزیرمملکت داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اسلام آباد: سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی روشنی میں ملک بھر کے پریس کلبز کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی جبکہ پولیس اب کسی پریس کلب میں داخلے سے قبل انتظامیہ کی اجازت لے گی۔
تفصیلات کے مطابق صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی کی سربراہی میں وفد نے وزیر مملکت برائے داخلہ سے ملاقات کی، جبکہ نیر علی نے طلال چوہدری کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر تفصیلی بریفنگ دی۔نیشنل پریس کلب پر حملے کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ وزارت داخلہ کے حوالے کر دیا گیا۔
اس موقع پر سینیٹر طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی روشنی میں ملک بھر کے پریس کلبز کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی جبکہ پولیس اب کسی پریس کلب میں داخلے سے قبل انتظامیہ کی اجازت لے گی۔
خیال رہے کہ 2 اکتوبر کو آزاد کشمیر میں تشدد کے خلاف چند مظاہرین نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کر رہے تھے، پولیس اہلکاروں کے وہاں پہنچنے پر کچھ مظاہرین پریس کلب کے اندر چلے گئے، جنہیں گرفتار کرنے کے لیے پولیس اہلکار بھی زبردستی نیشنل پریس کلب کے اندر گھس گئے تھے۔
اس دوران اسلام آباد پولیس اہلکاروں نے نہ صرف مظاہرین کو گرفتار کیا تھا بلکہ اندر موجود صحافیوں اور کلب ملازمین پر بھی تشدد کیا اور ایک فوٹو گرافر کا کیمرا بھی توڑ دیا جبکہ پولیس اہلکاروں نے کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور مکمل تحقیقات کے احکامات جاری کیے تھے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نیشنل پریس کلب
پڑھیں:
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِعمل
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید—فائل فوٹوترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما بلدیاتی نظام کو نشانہ بنانے کے بجائے اسے مضبوط کرنے پر توجہ دیں۔
سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ سندھ کا بلدیاتی نظام پورے پاکستان میں سب سے زیادہ با اختیار اور آئینی طور پر مضبوط نظام ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ صوبے کا گورنر بعد میں، ایم کیو ایم کا کارکن پہلے ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر پنجاب کا نظام زیادہ پسند ہے تو پھر وہ اسی ماڈل کے نفاذ کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں۔
سعدیہ جاوید نے مطالبہ کیا کہ پی ایم ایل این کو اپنے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے گورنر شپ کے معاہدے پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی کی اصل سیاسی جماعت ہے اور شہر کے لیے مزید بڑے ترقیاتی منصوبے لے کر آئے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہری مسائل کا حل صرف تنقید سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے۔