جعفر ایکسپریس پھر بھارتی پراکسی کا نشانہ‘ دھماکے سے 4 بوگیاں ڈی ریل‘ 6 مسافر زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-08-28
شکارپور (مانیٹرنگ ڈیسک) چاروں صوبوں کو ملانے والی جعفر ایکسپریس ایک بار پھر بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایجنٹوں کی دہشت گردی کا نشانہ بن گئی جس سے 6 مسافر زخمی ہو گئے۔ پولیس حکام کے مطابق شکار پور کے گاؤں سلطان کوٹ کے قریب ریلوے ٹریک پر زور دار دھماکا ہوا ہے، جس سے راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کی 4 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، دھماکے میں بچی سمیت 6 مسافر معمولی زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی، دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا جس نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے کے مطابق متاثرہ ٹریک کی مرمت کام شروع کردیا گیا ۔دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے ایس ایس پی شکارپور سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ فی الفور واقعے کی تفتیش کا آغاز کریں، ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو جلد گرفتارکیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نوشہرہ میں مکان کی چھت گرنے سے 5 افراد جاں بحق، 3 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نوشہرہ میں گھر کی چھت گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نوشہرہ کے تحصیل پبی کے علاقے ڈاگی جدید میں ایک افسوسناک حادثے میں گھر کی چھت گرنے سے پانچ افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ اُس وقت پیش آیا جب گھر کے اندر موجود کمرے کی چھت اچانک منہدم ہو گئی، جس کے نتیجے میں گھر کے آٹھ افراد ملبے تلے دب گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق حادثے کے فوری بعد پانچ افراد موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے، جبکہ تین افراد زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد پبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 30 سالہ رضوان، 9 سالہ ولیدہ، 6 سالہ ایان، 5 سالہ حفصہ اور 4 سالہ دعا شامل ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ اہلکاروں نے مسلسل کوششوں کے بعد ملبے تلے دبے تمام افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور علاقے میں مزید حفاظتی اقدامات کے لیے تحقیقات جاری ہیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔