معاشی اصلاحات جاری، پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ، محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کاکہناہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے جبکہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری بھی حکومت کے زیر غور ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اکیومن کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جیکولین نووگراٹز کی سربراہی میں وفد نے وزیر خزانہ سے ملاقات کی، جس میں سرمایہ کاری، معاشی اصلاحات، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور موسمیاتی لچک سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان کی معاشی استحکام کی پالیسیوں، جاری اصلاحاتی اقدامات اور مالیاتی نظم و ضبط کے حوالے سے وفد کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI)، ڈیٹا اینالٹکس اور ڈیجیٹل انضمام سے استفادہ حاصل کر رہی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 11 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان 24 نئے مشترکہ منصوبے طے پا چکے ہیں،نجی شعبہ ملکی معیشت کا اصل انجن ہے اور حکومت برآمدات پر مبنی ترقیاتی ماڈل کی طرف بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالی نظم و ضبط، توانائی لاگت میں کمی اور ٹیرف اصلاحات کے ذریعے معاشی استحکام ممکن ہے، حکومت رواں سال کے اختتام تک پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی تمام ادائیگیاں آئندہ مالی سال کے اختتام تک مکمل طور پر ڈیجیٹل کر دی جائیں گی، بیرونی منافع اور ڈیوڈنڈ کی ادائیگیاں معمول کے مطابق جاری ہیں جبکہ 500 ملین ڈالر کے یوروبانڈ کی ادائیگی بھی معمول کے لین دین کے طور پر مکمل کر لی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پاکستان کو اس وقت ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے بڑھتی آبادی جیسے دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
اکیومن وفد نے پاکستان میں معاشی اصلاحات اور موسمیاتی لچکدار زراعت کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تجربات اور اقدامات غیر معمولی ہیں، خاص طور پر زرعی شعبے میں پائیدار ترقی کے حوالے سے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان میں اکیومن کا 90 ملین ڈالر کا ایگریکلچر رزیلینس فنڈ جاری ہے، جس کا مقصد پائیدار زراعت اور موسمیاتی مطابقت کے منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کرنا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کہ پاکستان کے مطابق
پڑھیں:
وزیر خزانہ کا کان کنی، توانائی اور صنعت میں بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کا عزم
وزیرِ خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان دوست ممالک کے ساتھ کان کنی، قابلِ تجدید توانائی اور صنعتی ترقی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔انہوں نے یہ بات نائیجیریا کے ریونیو موبیلائزیشن الاوکیشن اینڈ فِسکل کمیشن کے وفاقی کمشنر ایمو ایفایونگ اکپان کی سربراہی میں آنے والے 13 رکنی وفد سے ملاقات میں کہی۔وزیرِ خزانہ نے وفد کو پاکستان کی مجموعی معاشی کارکردگی اور حکومتی اصلاحاتی حکمتِ عملی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران بیرونی کھاتوں میں استحکام، مہنگائی میں کمی، مالی نظم و ضبط میں بہتری اور مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ جیسے اہم معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری بڑے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی جن میں ٹیکس نیٹ میں توسیع، ڈیجیٹائزیشن میں اضافہ اور ایف بی آر کی مجموعی تنظیم نو شامل ہیں۔وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان نجی شعبے کی قیادت میں معاشی ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے، اور بینکنگ سمیت متعدد شعبوں میں نجی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان نائیجیریا کے ساتھ علم کے تبادلے اور ادارہ جاتی تعاون کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر بیرسٹر ایمو ایفایونگ اکپان نے وزیرِ خزانہ کو نائیجیریا کے کمیشن کے مینڈیٹ سے آگاہ کیا، جو ریونیو تقسیم کا فریم ورک تیار کرنے، سرکاری ملازمین کی اجرتوں سے متعلق مشاورت، اور نائیجیریا کے وفاقی ڈھانچے میں مالی مربوطی کو مضبوط بنانے کا ذمہ دار ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ ان کی مصروفیات کا مقصد ٹیکس ایڈمنسٹریشن، کسٹمز کی جدیدیت، وسائل کے انتظام اور وفاقی ریونیو شیئرنگ کے نظام میں پاکستان کے تجربات سے سیکھنا ہے۔
اشتہار